عاطف ملک
محفلین
عباد اللہ بھائی ایک باکمال شاعر ہیں۔ان کی ایک غزل عرصہ دراز سے اکثر زبان پہ رہتی ہے۔اور جب کوئی غزل ہماری زبان پہ رہے تو پھر یہ ممکن ہی نہیں کہ ہم اس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہ کریں۔عباد اللہ بھائی سے خصوصی معذرت کے ساتھ محفلین کے ذوق کی نذر:
پرچے سے پہلی رات بھی پڑھنے کا من نہ ہو
"ہجراں میں بس یہ مرحلۂِ دل شکن نہ ہو"
دل دے رہا ہوں آپ کو لیکن رہے خیال
یہ قیمتی متاع ہے اس میں غبن نہ ہو
دولہے میاں کو میں کبھی دیتا نہیں سلام
گر دعوتِ ولیمہ میں فِش یا مَٹَن نہ ہو
اٹلی میں دیتے ہیں اسے شادی کا مشورہ
جس کی پھٹی جراب ہو، کف کا بٹن نہ ہو
بیوی کو دیں جواب تو بے دخل گھر سے ہوں
"گر چپ رہیں تو ہم کو میسر کفن نہ ہو"
بیگم سے ہونے والی ہے اس بار وہ جھڑپ
"اب حشر تک زمیں پہ کوئی ویسا رن نہ ہو"
رنگت کا سانولا ہو جو، کیسا ہے وہ پٹھان
وہ کیسا راجپوت ہے جو برہمن نہ ہو
کیسے ملے گا عینؔ بھلا اس کو اختیار؟
جس پاک باز شخص کی مُٹھی میں دھن نہ ہو
عینؔ میم
ستمبر ۲۰۱۹
"ہجراں میں بس یہ مرحلۂِ دل شکن نہ ہو"
دل دے رہا ہوں آپ کو لیکن رہے خیال
یہ قیمتی متاع ہے اس میں غبن نہ ہو
دولہے میاں کو میں کبھی دیتا نہیں سلام
گر دعوتِ ولیمہ میں فِش یا مَٹَن نہ ہو
اٹلی میں دیتے ہیں اسے شادی کا مشورہ
جس کی پھٹی جراب ہو، کف کا بٹن نہ ہو
بیوی کو دیں جواب تو بے دخل گھر سے ہوں
"گر چپ رہیں تو ہم کو میسر کفن نہ ہو"
بیگم سے ہونے والی ہے اس بار وہ جھڑپ
"اب حشر تک زمیں پہ کوئی ویسا رن نہ ہو"
رنگت کا سانولا ہو جو، کیسا ہے وہ پٹھان
وہ کیسا راجپوت ہے جو برہمن نہ ہو
کیسے ملے گا عینؔ بھلا اس کو اختیار؟
جس پاک باز شخص کی مُٹھی میں دھن نہ ہو
عینؔ میم
ستمبر ۲۰۱۹