پیشنگوئی

سید رافع

محفلین
ایک خبر کے مطابق عین محرم میں تحریک لبیک پاکستان نے غزہ کے لیے دھرنا دے دیا۔

سوال یہ ہے کہ بریلویوں سے کیسے نجات حاصل کی جائے؟ کیسے انکو پاک و ہند کے دیوبندیوں اور عرب کے سلفیوں کی طرح اچھی طرح کچلے جانے پر آمادہ کیا جائے؟ وہ کیا نعرہ ہو کہ عاشقان رسولﷺ کہلائے جانے والے گروہ کی روح و بدن پر جاری ہو جائے اور وہ کٹ مریں؟

ادھر دنیا کی سب بڑی ابھرنے والی قوت صہونیت یا زائیونسٹ کسی علاقے میں اپنے لوگ بھی مار دیتے ہیں چاجائکہ ایران، پاکستان، ہند اور بنگلہ دیش کے لوگوں کو مارنا۔ یہ شیطان کے پجاری اور انسان کو قتل کرنے میں سخت تیز ہیں۔ یہاں تک کہ بچے قتل کرنا انکا پسندیدہ مشغلہ ہے۔

اب کل ملا کہ صورتحال یہ ہے کہ جیسے نائن ایلون میں عرب کے گمراہ نوجوانوں سے ورلڈ ٹریڈ سینٹر کو بظاہر گرایا گیا۔ تین ہزار امریکی لوگ مارے گئے اور پھر افغانستان اور پاکستان میں جو قتل عام بیس سال ہوا وہ سب نے دیکھا۔ بعینہ اسی طرح ہینی بال پروٹوکال استعمال کرنے کے لیے غزہ کے لوگوں کو سالوں شدید ٹارچر کیا گیا۔ جب پھل پک کر تیار ہوا اور حماس نے حملہ کیا تو ناجانے کتنے اسرائیلی لوگوں کو اسرائیل نے خود ہینی بال پروٹوکال استعمال کر کے مارا۔ ہینی بال پروٹوکال کا مقصد یہ ہے کہ اسرائیلی فوج آزاد ہے کہ وہ مخصوص حالات میں اپنے ہی فوجیوں اور شہریوں کو قتل کر سکتی ہے اور یہی ہوا ہے۔

اسرائیل کے "معصوم" فوجی اور حساس ادارے اسی طرح سے ناکام ہوئے جیسے نائن الیون کے وقت ساری امریکی ایجنسیاں ناکام ہو گئیں تھیں۔ یا اسامہ بن لادن کے وقت پاکستانی ایجینسیاں ناکام ہو گئیں تھیں۔

اب سوال یہ ہے کہ پاکستان کے مذہبی طبقے بریلوی، دیوبندی، اہل حدیث اور شیعہ سے کیسے نجات حاصل کی جائے؟ اسکے لیے پاکستان اور دنیا بھر میں لبیک اقصی کی فضا تیار کی جا رہی ہے تاکہ اس سادہ لوح دینی طبقے سے نجات ملے۔

اسرائیل نے منظوری دی ہے کہ سعودیہ اور مصر زبردست طریقے سے دو اسٹیٹ حل کے لیے آواز اٹھائیں۔ پاکستان کو بھی گرین سگنل ہے کہ خوب کھل کر اقصی کے لیے مارچ کریں اور بولیں۔ ظاہر ہے اسرائیل نے یہ بھی منظوری دی ہے کہ ان لوگوں کے لشکر کے لشکر اور فوج کی فوج بنا کر مسلم ممالک خاص کر پاکستان، سعودیہ اور مصر اگلے پانچ سے دس سالوں کے اندر بھیجیں۔ دیوبندی بریلوی اور اہل حدیث علماء اپنی عوام کو اس قتل عام پر تیار کرنے پر اسی طرح مجبور ہیں جیسے کہ افغانستان میں روس کو توڑنے کے لیے سادہ لوح مسلمانوں کو یہ جہا بارآور کرایا گیا تھا۔ جب یہ لشکر اقصی کے قرب و جوار میں پہنچیں گے تو گاجر مولی کی طرح سلیف ڈیفنس کے نام پر اسرائیل کاٹ دے گا۔

اس سے کیا فائدہ حاصل ہو گا؟

اسرائیل کا رقبہ بڑھتا جائے گا اور قوت میں اضافہ ہوتا جائے گا۔ پاکستان سادہ لوح جذباتی دین داروں سے خالی ہو جائے گا۔ فوج کے سادہ لوح دین دار سالاروں کی سرکردگی میں یہ لشکر پاکستان سے اسرائیل بھیجے جائیں گے۔ اس طرح فوج پر خاص سیکیولر بلکہ "صنف آہن" کا قبضہ ہو جائے گا۔ وہی صنف آہن ڈرامہ جس میں عورتوں کو فوج میں جانے کی ترغیب دی گئی ہے۔ پاکستان مردوں سے بڑی حد تک خالی ہو جائے گا اور ملالہ یوسف زئی کی حکومت عورتوں کے حقوق کی زبردست پامالی کے باعث قائم ہو گی۔ عورتیں طرح طرح کے قوانین کے ذریعے مردوں پر حاوی ہو جائیں گی۔

ظاہر ہے اس بات پر شیعہ کو کوئی اعتراض نہیں کہ پاکستان خس کم جہاں پاک کی مثال ہے۔

ادھر سعودی محمد بن سلیمان اور مصری صدر سی سی ساری قوم میں اقصی پہنچنے کی آگ بڑھکا دیں گے تاکہ وہاں کے سادہ لوح سلفیوں سے نجات ملے۔ ان سلفیوں کے لشکر بھی اقصی کے قرب و جوار میں مولی گاجر کی طرح قتل ہوں گے۔

اس معاملے کی ایک سمت رشیا کو مجبور کرنا ہے کہ وہ یورپی نیٹو ممالک خاص کر جرمنی، فرانس، اور دیگر سے جنگ کرے۔ یوکرائن کی سزا رشیا کو اس لیے دی گئی کہ وہ کیوں اقدام جنگ میں پس و پیش کر رہا ہے۔ یہ دباؤ بڑھتا جائے گا اور رشیا ان تمام یورپی ممالک سے جنگ کر تہس نہس و برباد ہو جائے گا۔ پیوٹن آلہ کار ہے صہونیت کا جیسے کہ نیٹو ممالک۔

امریکہ جب صہونیت سے خالی ہو رہا ہو گا تو چین اور امریکہ کے شدید تناو کو جنگ پر مجبور کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ یوں چین اور امریکہ تہس نہس ہوں گے۔

انڈیا کو لبیک اقصی کے لشکر قتل موقعے پر گرین سگنل دیا جائے گا کہ وہ ہند کے بریلوی، دیوبندی اور اہل حدیث مسلمانوں کو قتل کرے۔ اسی لیے مودی جیسی ہندوؤں انتہا پسند حکومت کو برسوں سے پال پوس کر قتل جے لیے جوان کیا جا رہا ہے۔

ایرانیوں کا ایک بڑا حصہ حزب اللہ کے ساتھ اقصی میں گاجر مولی کی طرح کاٹ ڈالا جائے گا۔ اس طرح ایرانی انقلاب کے فساد سے ایرانیوں اور ساری دنیا کے شیعوں کو نجات ملے گی۔

بس اسی پر قیاس کر لیں کہ دنیا کے آٹھ ارب سادہ لوح دین داروں کا کیا حال ہو گا۔ رہے بے شرم سیکیولر تو وہ بے حیائی کے ساتھ زمین پر دوڑتے پھریں گے۔
 
Top