ایک بزرگ کے پاس ایک صاحب تشریف لے گئے اور تمام شعبوں کی برائیاں شروع کردیں پولیس سے اِنکم ٹیکس بجلی دودھ خوراک گیس ہر ایک سے نالاں تھے اور آخر میں ایک لمبی ٹھنڈی آہ بھر کر کہا
کہ ہر شاخ پر الو بیٹھا ہے انجام گلستان کیا ہوگا
بزرگ جو بات ختم ہونے کا انتظار کر رہے تھے بولے
آپ بھی مجھے کسی شاخ پر بیٹھے الو ہی معلوم ہوتے ہیں یہ بتائیں کہ آپ جس شعبے میں کام کر رہے ہیں کیا اس میں آپ دیانت داری اور صحیح کام کر رہے ہیں ان صاحب کا چہرہ شرمندگی سے جھک گیا
من حیث القوم ہم کیڑے نکالنے کے ماہر ہیں مگر روشن پہلو یا اپنے حقوق کے ساتھ اپنی ذمہ داریوں کا خیال نہیں کرتے
اپنے اپنے پروفیشن میں پیشہ وارانہ تقاضے شیئر کریں ۔۔۔۔