پیشہ ور قاتلو! تم سپاہی نہیں

خاور بلال

محفلین
احمد فراز کی نظم جو انہوں‌ نے پاک فوج کیلئے لکھی۔


میں نے اب تک تمھارے قصیدے لکھے
اورآج اپنے نغموں سے شرمندہ ہوں
اپنے شعروں کی حرمت سے ہوں منفعل
اپنے فن کے تقاضوں سے شرمندہ ہوں
اپنےدل گیر پیاروں سےشرمندہ ہوں
جب کبھی مری دل ذرہ خاک پر
سایہ غیر یا دست دشمن پڑا
جب بھی قاتل مقابل صف آرا ہوئے
سرحدوں پر میری جب کبھی رن پڑا
میراخون جگر تھا کہ حرف ہنر
نذر میں نے کیا مجھ سے جو بن پڑا
آنسوؤں سے تمھیں الوداعیں کہیں
رزم گاہوں نے جب بھی پکارا تمھیں
تم ظفر مند تو خیر کیا لوٹتے
ہار نے بھی نہ جی سے اتارا تمھیں
تم نے جاں کے عوض آبرو بیچ دی
ہم نے پھر بھی کیا ہےگوارا تمھیں
سینہ چاکان مشرق بھی اپنے ہی تھے
جن کا خوں منہ پہ ملنے کو تم آئے تھے
مامتاؤں کی تقدیس کو لوٹنے
یا بغاوت کچلنے کو تم آئے تھے
ان کی تقدیر تم کیا بدلتے مگر
ان کی نسلیں بدلنے کو تم آئے تھے
اس کا انجام جو کچھ ہوا سو ہوا
شب گئی خواب تم سے پریشاں گئے
کس جلال و رعونت سے وارد ہوئے
کس خجالت سے تم سوئے زنداں گئے
تیغ در دست و کف در وہاں آئے تھے
طوق در گردن و پابجولاں گئے
جیسے برطانوی راج میں گورکھے
وحشتوں کے چلن عام ان کے بھی تھے
جیسے سفاک گورے تھے ویت نام میں
حق پرستوں پہ الزام ان کے بھی تھے
تم بھی آج ان سے کچھ مختلف تو نہیں
رائفلیں وردیاں نام ان کے بھی تھے
پھر بھی میں نے تمھیں بے خطا ہی کہا
خلقت شہر کی دل دہی کےلیئے
گو میرے شعر زخموں کے مرہم نہ تھے
پھر بھی ایک سعی چارہ گری کیلئے
اپنے بے آس لوگوں کے جی کیلئے
یاد ہوں گے تمھیں پھر وہ ایام بھی
تم اسیری سے جب لوٹ کر آئے تھے
ہم دریدہ جگر راستوں میں کھڑے
اپنے دل اپنی آنکھوں میں بھر لائے تھے
اپنی تحقیر کی تلخیاں بھول کر
تم پہ توقیر کے پھول برسائے تھے
جنکے جبڑوں کو اپنوں کا خوں لگ گیا
ظلم کی سب حدیں پاٹنے آگئے
مرگ بنگال کے بعد بولان میں
شہریوں کے گلے کاٹنے آگئے
ٓاج سرحد سے پنجاب و مہران تک
تم نے مقتل سجائے ہیں کیوں غازیو
اتنی غارتگری کس کی ایما پہ ہے
کس کے آگے ہو تم سر نگوں غازیو
کس شہنشاہ عالی کا فرمان ہے
کس کی خاطر ہے یہ کشت و خوں غازیو
کیا خبر تھی کہ اے شپرک زادگاں
تم ملامت بنو گے شب تار کی
کل بھی غا صب کے تم تخت پردار تھے
آج بھی پاسداری ہے دربار کی
ایک آمر کی دستار کے واسطے
سب کی شہ رگ پہ ہے نوک تلوار کی
تم نے دیکھے ہیں جمہور کے قافلے
ان کے ہاتھوں میں پرچم بغاوت کے ہیں
پپڑیوں پر جمی پپڑیاں خون کی
کہ رہی ہیں یہ منظر قیامت کے ہیں
کل تمھارے لیئے پیار سینوں میں تھا
اب جو شعلے اٹھے ہیں وہ نفرت کے ہیں
آج شاعر پہ بھی قرض مٹی کا ہے
اب قلم میں لہو ہے سیاہی نہیں
خون اترا تمھاراتو ثابت ہوا
پیشہ ور قاتلوں تم سپاہی نہیں
اب سبھی بے ضمیروں کے سر چاہیئے
اب فقط مسئلہ تاج شاہی نہیں
 
پاکستانی فوج اگر فوج ہی رہے تو بہت اچھا ادارہ ہے۔ مگر فوج اپنے دائرے سے تجاوز کرے تومسائل پیدا ہوتے ہیں۔ اللہ کرے کہ فوج اپنے فرائض پہچانے تو یہی عوام اس کو سر انکھوں‌پر بٹھاتے ہیں۔
 

ساجداقبال

محفلین
باسم بھائی آپکی بات درست ہے لیکن اگر آپ گہرائی میں سوچیں تو کہ حالات اس حد تک کیوں آئے؟ عقل سے عاری فیصلے جنرل مشرف کے ہی تھے جنہیں دوام اسی فوج نے بخشا۔ لوگ تو ایسی باتیں کر رہیں ہیں کہ امریکیوں کے ہاتھوں بھی مرنا اور اپنے فوج کے ہاتھوں بھی، تو کیوں نے امریکیوں کے ہاتھوں "شہید" ہو جائیں، کہ اپنی فوج کے ہاتھوں مر کر "شہادت" بھی مشکوک ہو جاتی ہے۔
 

ساجداقبال

محفلین
خاور بھائی نظم بہت زبردست ہے، خاص کر:
ٓاج سرحد سے پنجاب و مہران تک
تم نے مقتل سجائے ہیں کیوں غازیو
اتنی غارتگری کس کی ایما پہ ہے
کس کے آگے ہو تم سر نگوں غازیو
کس شہنشاہ عالی کا فرمان ہے
کس کی خاطر ہے یہ کشت و خوں غازیو
فراز میرے خیال میں غیرمحسوس طریقے سے پھر جلاوطن ہو گئے ہیں۔ تاحال میرے علم کے مطابق انکی لندن سے واپسی نہیں ہوئی، اور اس نظم کے بعد کیا خیال ہے انہیں پاکستان میں چین سے رہنے دیا جائیگا؟
 

فاتح

لائبریرین
تنقید ہونی چاہیے مگر اس قدر نہیں کہ اس سے مایوسی پھیلے
اب جبکہ اوپر سے روزانہ بغیر بتائے حملہ کی باتیں ہورہی ہیں تو ہمیں سوچنا چاہیے کہ کل ہمیں اسی فوج کے ساتھ ملکر ان شیطانوں کے خلاف لڑنا پڑے گا عوام اور فوج میں تفریق بھی انکی سازشوں میں سے ایک بہت اہم سازش ہے اور وہ فی الحال اس میں کامیاب نظر آرہے ہیں
بالکل صحیح کہا باسم آپ نے۔ گو احمد فراز میرے پسندیدہ شاعروں میں سے ہیں اور میں یہ بھی مانتا ہوں کہ جب چوٹ لگتی ہے تو آہ بھی نکلتی ہے مگر اس معاملے میں مجھے آپ کے خیال سے متفق ہونا زیادہ دانشمندی لگ رہی ہے۔
 

خاور بلال

محفلین
ہمیں سوچنا چاہیے کہ کل ہمیں اسی فوج کے ساتھ ملکر ان شیطانوں کے خلاف لڑنا پڑے گا

فوج اور شیطانوں کے کیخلاف لڑائی؟۔۔۔۔!!
اگر یہ فوج شیطانوں‌ کے خلاف جنگ کا ارادہ کرلے تو سب سے پہلے اسے اپنے ہی اوپر حملہ کرنا پڑے گا۔ اور۔۔ میرے خیال میں‌تو
جنگ کھیڈ نئیں ایں، زنانیاں دیاں
 
نظم تو بہت عمدہ ہے اور فی الوقت تو سچی ہے کہ فوج کا کردار اس وقت بہت خوفناک ہوچکا ہے اور اپنے ہی لوگوں کے خون سے رنگے جا رہے ہیں ہاتھ کسی اور طاقت کی خوشنودی کے لیے۔

اگر اپنے فرایض پہچان کر واپس آ جائے تو پھر یقینا فوج پر تنقید نہیں ہوگی کیونکہ وہ اپنے اصل فرائض سرانجام دے رہی ہوگی۔
 

ظفری

لائبریرین
ابھی یہاں شاید منڈے کو ۔۔ واشنگٹن پوسٹ میں پاک فوج کے حوالے سے ایک خبر آئی ہے جس میں وہ سونے کی اسمگلنگ میں ملوث پائے گئے ہیں ۔ خبر پوری نہیں پڑھی تھی مگر ہیڈ لائن کچھ ایسے تھی کہ ۔۔ Pakistan Forces in Congo Aided Gold Smugglers , the UN Finds ۔ اخبار اب بھی میرے پاس محفوظ ہے ۔ موقع ملا تو اسکین کرکے یہاں پوسٹ کرتا ہوں ۔
 

زیک

مسافر
ظفری آپ اس خبر کی بات کر رہے ہیں؟

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ کانگو کے امن مشن میں شامل ایک پاکستانی اہلکار بظاہر سونے کی سمگلنگ کی سہولت فراہم کرنےمیں ملوث ہے۔

اقوام متحدہ کے امن مشن کے سربراہ نے بی بی سی کو بتایا کہ ’تفتیش کے دوران اسلحے کی سمگلنگ کا کوئی ثبوت نہیں ملا لیکن ایک شخص کی نشاندہی کی گئی جس نے بظاہر سونا سمگل کرنے میں سہولت دی تھی‘۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس سلسلے میں متعلقہ ملک یعنی ضروری کارروائی کرے گ

واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ
 

خاور بلال

محفلین
دورِ ظلمات کا کچھ بھروسا نہیں
جبر کی رات کا کچھ بھروسا نہیں
کب نجانے برسنے لگے موج خوں
چشم حالات کا کچھ بھروسا نہیں
جبر کی رات چھا جائے گی ہر طرف
اور لٹ جائیگی صبح کی آبرو
قریہ قریہ جلے گا چراغِ ہوس
پھیل جائے گی بادِ سخن کو بہ کو
اس لئے ہم سخن ساتھیو، بھائیو
ظلم پھر ظلم ہے اس کو مہلت نہ دو
 

ظفری

لائبریرین
شکریہ زکریا ۔۔ میں اسی خبر کی بات کررہا تھا ۔۔ مگر میرا واشنگٹن پوسٹ کی ویب سائیٹ کی طرف دھیان نہیں گیا کہ پھر میں اس کا ذکر کرتا کہ میں نے یہ ہیڈ لائن صرف اخبار میں ہی پڑھی تھی ۔ آج فوج کے ذکر پر اچانک یہ خبر یاد آگئی تھی ۔ خیر اب یہ خبر نیٹ پر پڑھ لی ہے ۔
 

ظفری

لائبریرین
ہم اپنے ملک میں رہ کر اپنی فوج ہی کی جب ایسی تیسی کر سکتے ہیں تو کیا باہر والے اس بہتی گنگا میں بھی ہاتھ نہ دھوئیں ;)
 

ساجداقبال

محفلین
شکریہ زکریا ۔۔ میں اسی خبر کی بات کررہا تھا ۔۔ مگر میرا واشنگٹن پوسٹ کی ویب سائیٹ کی طرف دھیان نہیں گیا کہ پھر میں اس کا ذکر کرتا کہ میں نے یہ ہیڈ لائن صرف اخبار میں ہی پڑھی تھی ۔ آج فوج کے ذکر پر اچانک یہ خبر یاد آگئی تھی ۔ خیر اب یہ خبر نیٹ پر پڑھ لی ہے ۔
مبارکباد قبول فرمائیے ظفری بھائی، اب ہماری فوج اپنے ملک سے نکل کر دوسرے ممالک میں بھی "بزنس" کرنے لگی ہے، یعنی ملٹی نیشنل ہو گئی ہے۔ یار لوگ اس کیلیے بھی جواز تلاش کر لینگے۔;)
 

فرضی

محفلین
نظم خوب ہے ۔۔ بلکہ زبردست ہے۔۔ موجودہ حالات میں دل کو چھوتی ہے ۔۔
اللہ پاک فوج اور پاکستانی عوام کو چند سر پھرے جرنیلوں سے نجات دلائے جن کی وجہ سے نوبت یہاں تک آگئی ہے کہ میں اپنی ہی فوج کی بے عزتی پر خوش ہورہا ہوں ۔۔ میں نے اس فوج اور اس ملک کے لیے افغانیوں کے فورم پر بڑی بڑی لڑائیاں لڑی ہیں۔۔ لیکن افسوس۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
تم ظفر مند تو خیر کیا لوٹتے
ہار نے بھی نہ جی سے اتارا تمھیں

ایک عام شہری کے احساسات کو الفاظ میں ڈھال دیا ہے فراز نے۔۔
 

سید ابرار

محفلین
جناب افضل صاحب نے یزید وقت پرویز مشرف کی بدنام زمانہ کتاب ”ان دی لائن آف فائر “ پر اپنے مخصوص انداز میں تبصرہ کرتے ہوئے پاکستانی فوج کے تربیتی نظام کے متعلق کچھ حقائق کو ذکر کیا ہے ، امید کہ اس سے پاک فوج کی ”نفسیات“ کو سمجھنے میں مدد ملے گی ،
جناب افضل صاحب کا فرمانا ہے کہ

ویسے یہ بات ذہن نشین رہےکہ ہماری فوج کا سیٹ اپ کچھ اسطرح ہے کہ مزہبی اور محبِ وطن آدمی ترقی پاکر اوپر آہی نہیں سکتا۔ یہ پرانی بات نہیں ہے جب پرویز صاحب نے چن چن کر فوج سے اسلامی ذہن رکھنے والوں کو نکالا اور اب ان میں کچھ تبلیغی جماعت ميں ہیں اور کچھ گھروں میں آرام فرما رہے ہیں۔ ابھی تک ہم نے کسی چیف آف سٹاف یا آرمی چیف کو داڑھی میں نہیں دیکھا۔ اگر کوئی آرمی آفیسر اسلام کی طرف راغب ہو کر داڑھی رکھ بھی لیتا ہے تو وہ بریگیڈیئر سے اوپر نہیں جا پاتا۔

ہماری فوج کی ٹریننگ ابھی تک پرانے” انگلستانی طور طریقوں“ پر ہورہی ہے جس میں آفیسروں کے ذہن میں یہ خناس بٹھا دیا جاتا ہے کہ وہ اعلٰی مخلوق ہیں اور اگر انہوں نے کامیاب ہونا ہے تو سپاہیوں اور ایروں غیروں سے فاصلہ رکھیں۔ اکثر کیڈٹ شروع میں ہی داڑھی مونچھ صاف کرا دیتے ہیں اور پھر ان کو رہن سہن اور چلنا پھرنا اسطرح سکھایا جاتا ہے کہ ان کی گردن ہمیشہ اکڑی رہتی ہے۔ تربيت کے بعد جب کيڈٹ آفيسر بنتا ہے تو آدھا ديسي گورا بن چکا ہوتا ہے اور آرمي کي بڑي آسامي پر پہنچتے پہنچتے وہ پورا ديسي گورا بن جاتا ہے۔ آرمي کے بڑے صاحب ريٹائر ہو کر بھي گورا پن ترک نہيں کرتے اسي لئے ہميشہ سر پر کيپ اور ہاتھ ميں چھڑي نظر آتي ہے جو مرتے دم تک ان کي جان نہيں چھوڑتي۔

اگر فوج کو اقتدار سے دور رکھنا ہے اور اسے محبِ وطن بنانا ہے تو پھر فوجی تربیت کے طریقوں کو اسی طرح بدلنا ہوگا يعني انگريزي نظامِ تربيت کو چھوڑ کر اسلامي طرزِ تربيت اپنانا ہوگا۔ ليکن موجودہ حکومت سے اس بات کي توقع عبث ہے کيونکہ وہ تو اس کے الٹ پہلے ہي ہمارے تعليمي نصاب سے اسلامي شعار يعني جہاد وغیرہ کو نکال رہي ہے اور اس کي جگہ پر محبت کي داستانوں کا اضافہ کر کے قوم کو روشن خيال بنارہي ہے۔ اللہ جانے اس کا فوج کو کیا فائدہ ہوگا کیونکہ فوج کا وجود ہی جہاد سے ہے اور اگر آنے والی نسلوں سے جہاد کا خیال نکال دیا گیا تو پھر فوجی کہاں سے بھرتی کئے جائیں گے اور اگر بھرتی کر بھی لئے تو وہ کس بنیاد پر جنگ کریں گے۔

بحث کو اسطرح سمیٹنے کا مطلب یہ ہے کہ اس فوجی سیٹ اپ کی وجہ سے جو بھی آرمی چیف بنے گا وہ جنرل ایوب، جنرل ضیا اور جنرل پرویز مشرف سے مختلف نہیں ہوگا۔ آرمي چيف کے اسلامي ہونے کيلئے ضروري ہے کہ فوج کے بنيادي ڈھانچے ميں تبديلي کي جائے۔“

مزید تفصیل یھاں دیکھیں ،http://urduhome.com/library/LineOfFireEight
 

ملنگ بابا

محفلین
فوج کو اصل میں بازار میں آنے کی بھی اجازت نھیں ہوتی یہ کیسی فوج ہے جو بڑے بڑے ادارے چلاتی ھے اور ھر بندہ ٣۔ ٣۔ تین تین عہدوں پر فائز ھیں تین تین تنخواہیں لیتے ہیں کاروبار کرتی ہے ایسی فوج کسی اور ملک کی بھی نھیں۔ بلکل سہی کہا فوج کے بارے میں۔
 
Anneke Van Woudenberg کی اس شکایت پر :) نام سے یہ پکا مسلمان فوجی لگتا ہے :)

طنزیہ :)
پاک فوج کو ختم کروا دیتے ہیں، مولویوں‌کے ہاتھوں، رہ گئی ملک کی حفاظت تو وہ ہم انڈیا کو آوٹ سورس کردیتے ہیں، اگر انڈیا نہ تیار ہوا تو کابل میں‌امریکہ تو بیٹھا ہی ہوا ہے۔ اور اس آوٹ سورسنگ کارپوریشن کا سربراہ 'جنرل سید ابرار' صاحب (مقتول وقت) کو بنا دیتے ہیں۔

تالیاں! :)
 

Dilkash

محفلین
فوج کے جرنیل ملت کے غدار ہیں۔۔ساری فوج کو ہم مورد الزام نہیں ٹھراسکتے کہ وہ ڈسپلن کے پابند ہے لیکن میرے بھائیوں!!!! فوج کے جرنیلوں نے اس ملک کے 16 کوروڑ عوام کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔
سنا ہے وزیرستان میں 15 گاڑیاں اور 150 سپاہی پھر لاپتہ ہوگئے ہیں۔میرا خیال یہ ہے کہ وہ جان بوجھ کر انکے سا تھ گئے ہیں۔۔۔کیونکہ کئی سپاہیوں نے چند دن پہلے انکار کیا تھا۔۔کہ جتنا خون 5000 کی تنخواہ پر اپنے ہی بھائیوں کی بہا سکتے تھے ۔بہا لیا ہے اب مزید نہیں بہائیں گے، رہ گئی سمگلنگ کی بات۔
تو یہ تو بہت ہی پہلے سے ان کاموں میں ملوث ہے۔۔فرنٹئر پوسٹ کے چیف ایڈیٹر رحمت شاہ افریدی کیوں جیل میں ہے؟؟؟؟کیونکہ یہ لوگ انکے شریک تھے بشمول Cia کے افسران اور جب انکو تنگ کیا گیا تھا،تو انہوں نے کالم لکھا کہ ایک ایک جرنیل کا نام لوں گا۔۔
تیسرے دن انکی گاڑی کی ڈکی سے چرس کے بریف کیس دوران تلاشی نکل ائے۔اور مزے کی بات یہ ہے کہ اوپر ہیلی کوپٹر سے اور ہوٹل کی چھت سے جہاں سے وہ روانہ ہوا اور پھر وہ جگہ جہاں انکی گاڑی کو روک کر تلاشی لینی تھی قریبی بلڈینگ سے موی کیمروں سے ریکارڈینگ ہوئی۔
جس کو دیکھ کر انٹی ڈرگ کے جج نے دو دفعہ سزائے موت سنائی اور جائداد ضبط۔۔۔
اج بھی جیل کی پھانسی گھاٹ میں بند ہے۔اور انتظار کرہا ھے کہ کب موت اتی ہے۔
وہ بے چارہ شائد اپنی موت کی سزا پر اتنا پریشان نہیں جتنا کہ وہ اس ظلم پر جو اسکے ساتھ ہوا۔
میں یہاں پر یہ بات واضع کروں کہ میں انکی صفائی کا وکیل نہیں بلکہ حقیقت یہ ہے کہ وہ اس کاموں میں ملوث تھا لیکن سوچنے کی بات یہ ہے کہ ایک بڑا سمگلر خود کبھی بھی اپنی گاڑی میں یہ چیزیں نہیں لے جاتا۔
میں خود ایک ایسے ائیر چیف اور اسکے دست راست پائیلٹ کو جانتا تھا جس وقت F.16 خریدے گئے تو انکے لئے ھمارے پائیلٹ، اپنے ائیر کرافٹس میں امریکہ سے سپئیر پارٹس لاتے تھے۔۔ان میں سے ایک ہمیں ملا اور ڈرگ لی جانے کی افر کی۔
واضح ھو، کہ میرا تعلق اس جگہ سے ہے جہاں پر ڈرگز او اسلحہ کی بچوں کے کھلونوں سے زیادہ اہمیت نہیں ۔۔اب یہ اپ حضرات یہ تہمت نہ لگانا کہ میں بھی شائد ڈرگ سمگلر تھا۔۔۔میں اگر یہ کام کرتا تو دیار غیر میں 22 سال مزدوری نہ کرتا۔۔۔کہ جتنا میں سال بھر میں کماتا ہوں اس سے کئی ھزار گنا وہ دنوں میں کماتے ہیں۔۔اللہ مجھے اس رزق سے پیلے موت دیں جو دوسروں کی گھر برباد کرنے پر مجھے ملتا ہو۔
اے طائر لاہوتی اس رزق سے موت اچھی
جس رزق سے اتی ہو پرواز مین کوتاہی۔
نوٹ: دل کی باتیں کہہ دی ہے ۔شائد چند دوست اسے بھی معتصب تحریر مان کر میرے پروفائیل پر داغ لگانے کی کوشش کریں۔
اور کسی کو بات اچھی لگی ہو تو زرداری اور ایوب افریدی کی Ciaوالی سٹوری بھی میرے پاس ہے۔
 
Top