پیغام صبا لائی ہے گلزارِ نبی سے

سید زبیر

محفلین
پیغام صبا لائی ہے گلزارِ نبی سے
پیغام صبا لائی ہے گلزارِ نبی سے
آیا ہے بلاوا مجھے دربارِ نبی سے
بھاتی نہیں ہمدم مجھے جنّت کی جوانی
سنتا نہیں زاہد سے میں حوروں کی کہانی
عاشق ہوں مجھے عشق ہے دیوار نبی سے
آیا ہے بلاوا مجھے دربارِ نبی سے
واللہ رازدار ہیں طیبہٰ کے باب کے
بکھرے ہوئے ورق مری دل کی کتاب کے
مجھ کو سنبھالیئے مجھے اپنی جناب سے
آیا ہے بلاوا مجھے دربارِ نبی سے
ہر آہ گئی عرش پہ یہ آہ کی قسمت
ہر اشک پہ اک خُلد ہے ہراشک کی قیمت
تحفہ یہ ملا ہے مجھے دربار نبی سے
آیا ہے بلاوا مجھے دربارِ نبی سے
حاضر گدائے در ہے شہنشاہ ! السلام
مولا سلام سرورِذی جاہ ! السلام
دونوں جہاں کے قبلہ ء حاجات ! السلام
آیا ہے بلاوا مجھے دربارِ نبی سے
پیغام صبا لائی ہے گلزارِ نبی سے
آیا ہے بلاوا مجھے دربارِ نبی سے
شاعر : گمنام
 

الف عین

لائبریرین
غالبإ یہ سیماب کا کلام ہے۔ ایک گراموفون ریکارڈ بھی تھا اس کا، شاید زہرہ بائی انبالے والی نے گایا تھا۔
 
جناب یہ کلام امام احمد رضا خاں کا ھے۔.....

اویس قادری نے اس کلام کو چند سال قبل پڑھا تھا اور اس کلام میں امام احمد رضا خان کا کلام شامل کیا تھا، ’’ شکرِ خدا کہ آج گھڑی اس سفر کی ہے‘‘ اور دوسرا کلام ”بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے‘‘
تقریباََ اٹھائیس منٹس کا ٹریک ہے۔

 

style

محفلین
یہ ولی صاحب کا کلام ہے ولی صاحب نے فلموں کے لیے بہت سے گانے لکھے تھے، پیغام صبا لائی ہے گلزار نبی سے ولی صاحب کی مشہور نعت ہے جو ولی صاحب نے شمشاد بیگم کے لیے 1935 میں لکھی تھی اُس وقت شمشاد بیگم کی عمر صرف 12 سال تھی اسے ایک گراموفون کمپنی کے لیے ریکارڈ کیا تھا، نعت کی دھن برصغیر کے مشہور کمپوزر ماسٹر غلام حیدر نے مرتب کی تھی، اس نعت کے بعد ماسٹر غلام حیدر اور شمشاد بیگم کی شہرت کا نا ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔
 
آخری تدوین:
پیغام صبا لائی ہے گلزارِ نبی سے
پیغام صبا لائی ہے گلزارِ نبی سے
آیا ہے بلاوا مجھے دربارِ نبی سے
بھاتی نہیں ہمدم مجھے جنّت کی جوانی
سنتا نہیں زاہد سے میں حوروں کی کہانی
عاشق ہوں مجھے عشق ہے دیوار نبی سے
آیا ہے بلاوا مجھے دربارِ نبی سے
واللہ رازدار ہیں طیبہٰ کے باب کے
بکھرے ہوئے ورق مری دل کی کتاب کے
مجھ کو سنبھالیئے مجھے اپنی جناب سے
آیا ہے بلاوا مجھے دربارِ نبی سے
ہر آہ گئی عرش پہ یہ آہ کی قسمت
ہر اشک پہ اک خُلد ہے ہراشک کی قیمت
تحفہ یہ ملا ہے مجھے دربار نبی سے
آیا ہے بلاوا مجھے دربارِ نبی سے
حاضر گدائے در ہے شہنشاہ ! السلام
مولا سلام سرورِذی جاہ ! السلام
دونوں جہاں کے قبلہ ء حاجات ! السلام
آیا ہے بلاوا مجھے دربارِ نبی سے
پیغام صبا لائی ہے گلزارِ نبی سے
آیا ہے بلاوا مجھے دربارِ نبی سے


شاعر : گمنام
پیشگی معذرت....


کوئی شخص گمنام نہیں ہوتا.... فرشتے نام لکھتے ہیں
 

SBA

محفلین
سی طرح قیامِ پاکستان سے پہلے 1930 کی دہائی میں آل انڈیا ریڈیو لاہورسے تیار ہونے والی شمشاد بیگم ہی کی آواز میں سجاد سرور نیازی صاحب کی طرز میں اُن ہی کی لکھی ہوئی مشہورِ زمانہ نعت: ’پیغامِ صبا لائی ہے گلزارِ نبی سے، آیا ہے بلاوا مجھے دربارِ نبی سے‘ کو ”وِکی پیڈیا“ اور ”پاک پیڈیا“ نے ولیؔ صاحب ( یہ ناظم پانی پتی کے بڑے بھائی تھے ) سے منسوب کر دیا ہے اور طرز بنانے والے کا نام ماسٹر غلام حیدر لکھ رکھاہے۔ میں دونوں صفحوں کے ذمہ داروں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ ضروری تصحیح فرما کر شکریے کا موقع دیں۔(شاہد لطیف)
https://www.humsub.com.pk/314571/shahid-lateef-27
 
سی طرح قیامِ پاکستان سے پہلے 1930 کی دہائی میں آل انڈیا ریڈیو لاہورسے تیار ہونے والی شمشاد بیگم ہی کی آواز میں سجاد سرور نیازی صاحب کی طرز میں اُن ہی کی لکھی ہوئی مشہورِ زمانہ نعت: ’پیغامِ صبا لائی ہے گلزارِ نبی سے، آیا ہے بلاوا مجھے دربارِ نبی سے‘ کو ”وِکی پیڈیا“ اور ”پاک پیڈیا“ نے ولیؔ صاحب ( یہ ناظم پانی پتی کے بڑے بھائی تھے ) سے منسوب کر دیا ہے اور طرز بنانے والے کا نام ماسٹر غلام حیدر لکھ رکھاہے۔ میں دونوں صفحوں کے ذمہ داروں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ ضروری تصحیح فرما کر شکریے کا موقع دیں۔(شاہد لطیف)
https://www.humsub.com.pk/314571/shahid-lateef-27
ناہید نیازی اور نجمہ نیازی کے متعلق ایک خوبصورت بلاگ پڑھنے کو ملا۔ ساتھ ہی شاہد لطیف صاحب کا کہنا کہ شمشاد بیگم کی گائی ہوئی یہ نعت دراصل ناہید نیازی کے والد کی لکھی ہوئی تھی اور انہی کی طرز میں ہے۔ شاہد لطیف صاحب کا نام سنا سنا سا لگ رہا ہے، مزید یہ کہ نجمہ نیازی کے ساتھ ان کی پہلی ملاقات کا حال بھی شاید پی ٹی وی پر ان ہی کی زبانی سنا ہے یا کہیں پڑھا ہے۔
 

style

محفلین
پیغام صبا لائی ہے، ولی صاحب ہی کی لکھی ہوئی ہے جو کہ ناظم پانی پتی کے بھائی تھے دونوں بھائی فلمی صنعت کے لیے لکھا کرتے تھے، پاکستانی فلم انڈسٹری کے واحد تاریخ نویس،صحافی اور فلمی رائٹر علی سفیان آفاقی مرحوم نے ماسٹر غلام حیدر اور شمشاد بیگم کے باب میں اس کا حال لکھا ہے، علاوہ ازیں ولی صاحب سے علی سفیان آفاقی کی دوستی بھی رہی ہے، علی سفیان اپنی سوانح عمری میں اس نعت کو بچپن سے اپنی پسندیدہ نعت کہتے ہیں، شمشاد بیگم نے بھی اپنے ریکارڈ شدہ انٹرویو میں کہا تھا جو کہ یوٹیوب پر موجود ہے کہ پہلی بار بچپن میں انھیں لاہور کی گراموفون کمپنی لے جایا گیا جہاں ماسٹر غلام حیدر نے ان کی آواز کا ٹسٹ لیا اور ریکارڈنگ کی گئی،
شمشاد بیگم کو دوسری شہرت سجاد سرور نیازی کی نظم
اک بار پھر کہو ذرا
کی میری ساری کائنات
تیری اک نگاہ پر نثار ہے
سے ملی، جوکہ ناہید نیازی کے والد تھے۔ اسے بعد میں ناہید نے بھی گایا۔
شمشاد کی پڑھی گئی نعت اور گائی گئی نظم دونوں کے لکھاری الگ ہیں۔
 

style

محفلین
شمشاد بیگم، ولی صاحب، ماسٹر غلام اور سجاد سرور نیازی

یہ نعت شمشاد بیگم نے جینوفون ریکارڈنگ کمپنی کے لیے گائی، اس کمپنی میں ماسٹر غلام حیدر بطور کمپوزر اور ولی صاحب بطور نغمہ نگار ملازم تھے، ولی صاحب کی اس نعت کے بعد اسی کمپنی کے لیے سجاد سرور نیازی نے (ناہید نیازی کے والد) اپنی نظم ، اک بار تم کہو ذرا ، لکھی ۔ سجاد سرور کی یہ نظم گا کر بھی شمشاد کو بہت مقبولیت حاصل ہوئی,اس کی دھن بھی ماسٹر غلام حیدر کی ہے۔ کچھ لکھنے والوں اور یوٹیوب پر اپ لوڈ کرنے والوں نے غلط فہمی کی بنا پر دونوں شاعروں اور کمپوزیشن کے بارے میں غلط فہمی پیدا کی ہے۔ ماسٹر غلام حیدر نے ہی شمشاد بیگم کو بطور پلے بیک سنگر اپنی فلم یملا جٹ میں متعارف کروایا۔
 
Top