سید زبیر
محفلین
پیغام صبا لائی ہے گلزارِ نبی سے
پیغام صبا لائی ہے گلزارِ نبی سے
آیا ہے بلاوا مجھے دربارِ نبی سے
بھاتی نہیں ہمدم مجھے جنّت کی جوانی
سنتا نہیں زاہد سے میں حوروں کی کہانی
عاشق ہوں مجھے عشق ہے دیوار نبی سے
آیا ہے بلاوا مجھے دربارِ نبی سے
واللہ رازدار ہیں طیبہٰ کے باب کے
بکھرے ہوئے ورق مری دل کی کتاب کے
مجھ کو سنبھالیئے مجھے اپنی جناب سے
آیا ہے بلاوا مجھے دربارِ نبی سے
ہر آہ گئی عرش پہ یہ آہ کی قسمت
ہر اشک پہ اک خُلد ہے ہراشک کی قیمت
تحفہ یہ ملا ہے مجھے دربار نبی سے
آیا ہے بلاوا مجھے دربارِ نبی سے
حاضر گدائے در ہے شہنشاہ ! السلام
مولا سلام سرورِذی جاہ ! السلام
دونوں جہاں کے قبلہ ء حاجات ! السلام
آیا ہے بلاوا مجھے دربارِ نبی سے
پیغام صبا لائی ہے گلزارِ نبی سے
آیا ہے بلاوا مجھے دربارِ نبی سے
شاعر : گمنام