عراق کے موصل شہر کی جامع الکبیر مسجد سے جمعہ کے خطبہ اور نماز کی خصوصی نشریات۶ رمضان ۱۴۳۵
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بے شک تمام تعریفیں اللہ کے لئے ہے ہم اس کا شکر بجالاتے ہے اور اس کے پاس معافی طلب کرتے ہے اور ہم اللہ سے پناہ طلب کرتے ہے نفس کے تمام شرور سے اور برے اعمال سے
جس کو اللہ ہدایت دیں اس کو کوئی گمراہ نہیں کر سکتا اور جس کو اللہ گمراہ کردے اس کو کوئی ہدایت دے نہیں سکتا
اور میں گوائی دیتا ہوں کہ اللہ سوا کوئی معبود نہیں اور گواہی دیتا ہوں کہ محمد ﷺ اس کے بندے اور رسول ہے
صلی اللہ تعالی علیہ وعلی الہ واصحابہ وسلم تسلیما کثیرا
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّ۔هَ حَقَّ تُقَاتِهِ وَلَا تَمُوتُنَّ إِلَّا وَأَنتُم مُّسْلِمُونَ ...(آل عمران ..102)
اے لوگو جو ایمان لائے ہو، اللہ سے ڈرو جیسا کہ اس سے ڈرنے کا حق ہے تم کو موت نہ آئے مگر اس حال میں کہ تم مسلم ہو
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّ۔هَ وَقُولُوا قَوْلًا سَدِيدًا يُصْلِحْ لَكُمْ أَعْمَالَكُمْ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوبَكُمْ ۗ وَمَن يُطِعِ اللَّ۔هَ وَرَسُولَهُ فَقَدْ فَازَ فَوْزًا عَظِيمًا ..(الاحزاب...70..71)
اے ایمان لانے والو، اللہ سے ڈرو اور ٹھیک بات کیا کرو اللہ تمہارے اعمال درست کر دے گا اور تمہارے قصوروں سے درگزر فرمائے گا جو شخص اللہ اور اس کے رسولؐ کی اطاعت کرے اُس نے بڑی کامیابی حاصل کی
بلاشبہ سب سے زیادہ سچی بات اللہ کی بات ہے اور سب سے زیادہ بہترین راستہ محمدﷺ کا راستہ ہے اور بدترین امور دین میں نئی چیز کا گڑھنا اور گڑھی ہوئی چیز بدعت ہے اور ہر بدعت گمراہی ہے اور ہر گمراہی جہنم میں لے جانے والی ہے
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا كُتِبَ عَلَيْكُمُ الصِّيَامُ كَمَا كُتِبَ عَلَى الَّذِينَ مِن قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ أَيَّامًا مَّعْدُودَاتٍ ۚ(البقرۃ:183.184)
اے لوگو جو ایمان لائے ہو، تم پر روزے فرض کر دیے گئے، جس طرح تم سے پہلے انبیا کے پیروؤں پر فرض کیے گئے تھے اس سے توقع ہے کہ تم میں تقویٰ کی صفت پیدا ہوگی چند مقرر دنوں کے روزے ہیں
اور اللہ تعالی کا ارشاد ہے
شَهْرُ رَمَضَانَ الَّذِي أُنزِلَ فِيهِ الْقُرْآنُ هُدًى لِّلنَّاسِ وَبَيِّنَاتٍ مِّنَ الْهُدَىٰ وَالْفُرْقَانِ ۚ فَمَن شَهِدَ مِنكُمُ الشَّهْرَ فَلْيَصُمْهُ ﴿ البقرۃ-185﴾
رمضان وہ مہینہ ہے، جس میں قرآن نازل کیا گیا جو انسانوں کے لیے سراسر ہدایت ہے اور ایسی واضح تعلیمات پر مشتمل ہے، جو راہ راست دکھانے والی اور حق و باطل کا فرق کھول کر رکھ دینے والی ہیں لہٰذا اب سے جو شخص اس مہینے کو پائے، اُس کو لازم ہے کہ اِس پورے مہینے کے روزے رکھے
اے مسلمانوں! بے شک رمضان کو پانا ایک عظیم نعمت ہے،اور اللہ کی طرف سے ایک بڑا فضل ہے اس مہینے کا ابتدائی حصہ رحمت ہے درمیانی حصہ مغفرت ہے اور آخری حصہ جہنم سے نجات ہے
ایک ایسا مہینہ جس میں اگر کوئی ایمان اور اجر کی نیت سے روزہ رکھےاس کے پچھلے گناہ معاف کردئیے جاتے ہے
اور جو کوئی ایمان کی حالت میں اجر کی امید سے قیام کرتا ہے اس کے پچھلے گناہ معاف کردئیے جاتے ہے
ایسا مہینہ جب یہ مہینہ آتا ہے تو جنت کے دروازے کھول دئیے جاتے اور جہنم کے دروازے بند کئیے جاتے ہے اور شیاطین کو قید کر دیا جاتا ہے
ایسا مہینہ جس میں ایک رات ایسی ہے جو ہزار مہینوں سے بہتر ہے جو اس سے محروم رہا وہ ساری بھلائی سے محروم رہا
لَيْلَةُ الْقَدْرِ خَيْرٌ مِّنْ أَلْفِ شَهْرٍ تَنَزَّلُ الْمَلَائِكَةُ وَالرُّوحُ فِيهَا بِإِذْنِ رَبِّهِم مِّن كُلِّ أَمْرٍ سَلَامٌ هِيَ حَتَّىٰ مَطْلَعِ الْفَجْرِ ..(القدر ...3،،،5)
شب قدر ہزار مہینوں سے زیادہ بہتر ہے فرشتے اور روح اُس میں اپنے رب کے اذن سے اترتے ہیں وہ رات سراسر سلامتی ہے طلوع فجر تک
ایسا مہینہ جس میں اللہ کی طرف سے اس کے بندے آزاد کردئیے جاتے ہے جہنم سے آزاد
ایسا مہینہ جس میں جہاد کے بازار لگائے جاتے ہے
اللہ کے نبیﷺ اس مہینہ میں جھنڈے تیار کرتے تھے اور لشکروں کو تیار کرتے تھے اللہ کے دشمنوں کے خلاف لڑنے کے لئے اور مشرکین سے جہاد کرنے کے لئے تو اللہ کے بندو اس مبارک مہینے کو غنیمت جانو اللہ کی عبادت کے لئے اور اللہ کی اطاعت کے لئے اور اس میں اجر میں اضافہ کر دیا جاتا ہے
وَفِي ذَٰلِكَ فَلْيَتَنَافَسِ الْمُتَنَافِسُونَ ﴿المطففین-26)
"وہ اِس چیز کو حاصل کرنے میں بازی لے جانے کی کوشش کریں"
اے مسلمانوں! بے شک اللہ تبارک وتعالی نے ہمیں پیدا کیا اپنی توحید کے لئے اپنی عبادت کے لئے اور اپنے دین کو قائم کرنے کے لئے
اللہ تعالی کا ارشاد ہے
وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَالْإِنسَ إِلَّا لِيَعْبُدُونِ ﴿ الذاریات56-﴾
"میں نے جنوں اور انسانوں کو صرف اِس لیےپیدا کیا کہ وہ میری بندگی کریں"
اللہ نے ہمیں حکم دیا کہ ہم اس کے دشمنوں سے لڑیں اور اس کے راستے میں جہاد کریں تاکہ اس مقصد کو پورا کرسکیں یعنی اقامت دین کے لئے
اللہ تعالی کا فرمان ہے
كُتِبَ عَلَيْكُمُ الْقِتَالُ وَهُوَ كُرْهٌ لَّكُمْ(البقرۃ 216)
"تمہیں جنگ کا حکم دیا گیا ہے اور وہ تمہیں ناگوار ہے"
اور اللہ تعالی کا ارشاد ہے
وَقَاتِلُوهُمْ حَتَّىٰ لَا تَكُونَ فِتْنَةٌ وَيَكُونَ الدِّينُ كُلُّهُ لِلَّ۔هِ(الانفال-39)
"اے ایمان لانے والو، ان کافروں سے جنگ کرو یہاں تک کہ فتنہ باقی نہ رہے اور دین پورا کا پورا اللہ کے لیے ہو جائے"
اے لوگو! بے شک اللہ تبارک وتعالی کا دین قائم نہیں ہو سکتا اور وہ مقصد پورا نہیں ہوسکتا جس کے لئے اس نے ہمیں پیدا کیا اللہ کی شریعت کو نافذ کئے بغیر اور اس کے مطابق فیصلہ کئے بغیراور حدود کو قائم کئے بغیر اور یہ طاقت اور اقتدار کے بغیر نہیں ہو سکتا
قَدْ أَرْسَلْنَا رُسُلَنَا بِالْبَيِّنَاتِ وَأَنزَلْنَا مَعَهُمُ الْكِتَابَ وَالْمِيزَانَ لِيَقُومَ النَّاسُ بِالْقِسْطِ ۖ وَأَنزَلْنَا الْحَدِيدَ فِيهِ بَأْسٌ شَدِيدٌ وَمَنَافِعُ لِلنَّاسِ وَلِيَعْلَمَ اللَّ۔هُ مَن يَنصُرُهُ وَرُسُلَهُ بِالْغَيْبِ ۚ إِنَّ اللَّ۔هَ قَوِيٌّ عَزِيزٌ ..(الحدید..25)
"ہم نے اپنے رسولوں کو صاف صاف نشانیوں اور ہدایات کے ساتھ بھیجا، اور اُن کے ساتھ کتاب اور میزان نازل کی تاکہ لوگ انصاف پر قائم ہوں، اور لوہا اتارا جس میں بڑا زور ہے اور لوگوں کے لیے منافع ہیں یہ اس لیے کیا گیا ہے کہ اللہ کو معلوم ہو جائے کہ کون اُس کو دیکھے بغیر اس کی اور اُس کے رسولوں کی مدد کرتا ہے یقیناً اللہ بڑی قوت والا اور زبردست ہے"
یہ دین کا اصول ہے کتاب یھدی وسیف ینصر(کتاب رہنمائی کرتی ہے اور تلوار مدد کرتی ہے
بے شک تمہارے مجاہدین بھائیوں پر اللہ تعالی نے احسان فرماکر فتح و نصرت سے نوازا اور انہیں اللہ نے اقتدار عطا کیا بڑے لمبے عرصے تک صبر و جہاد کے بعد اور اللہ کے دشمنوں کے ساتھ جنگ کے بعد اور ان کو اللہ نے اقتداد عطا کیا اور اس بات کی توفیق دی کہ وہ اپنے پیدائش کے مقصد کو پوارا کریں پھر انہوں نے آگے بڑھ کر خلافت اور خلیفہ کو نامزد کرنے کا اعلان کیا
اور یہ مسلمانوں پر واجب تھا،یہ واجب جو صدیوں سے چھوٹا ہوا تھا اور روئے زمین پر اسکا کوئی وجود نہیں تھا اور مسلمانوں میں سے اکثر اس سے ناواقف تھے اور وہ لوگ جو اس کو چھوڑنے اور اس سے غافل ہونے سے گناہ میں مبتلا تھے ان کو چاھیئے کہ وہ ہمیشہ اس کو قائم کرنے کی کوشش کریں اور انہوں نے اللہ کے فضل و احسان سے قائم کیا
بے شک مجھے اس عظیم معاملہ سے ایک بہت ہی بڑی آزمائش میں مبتلا کردیا گیا ہے اور مجھے اس امانت کے ذریعے آزمائش میں ڈال دیا گیا ہے ایک بہت بھاری امانت مجھے تم پر امیر مقرر کیا گیا ہے
میں تم میں سب سے بہتر اور افضل نہیں ہوں اگر تم مجھے حق پر دیکھو تو میری اعانت کرو اور اگر تم مجھے غلطی پر دیکھو تو مجھے نصیحت کرو اور مجھے سیدھا کردو میری اطاعت کرو جب تک میں تمہارے معاملے میں اللہ کی اطاعت کروں اگر میں اللہ کی معصیت کروں تو تم پر میری کوئی اطاعت نہیں ہے
اور میں تم سے وعدہ نہیں کروں گا جس طرح بادشاہ اور حکمراں اپنی رعایا اور شہریوں سے کرتے ہے، آسائشوں اور خوشحالی، رفاعی کاموں،امن اور دولت کا وعدہ
لیکن میں تم سے وعدہ کرتا ہوں جس طرح اللہ نے اپنے مومنین بندوں سے وعدہ کیا ہے
وَعَدَ اللَّ۔هُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنكُمْ وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُمْ فِي الْأَرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ وَلَيُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِينَهُمُ الَّذِي ارْتَضَىٰ لَهُمْ وَلَيُبَدِّلَنَّهُم مِّن بَعْدِ خَوْفِهِمْ أَمْنًا ۚ يَعْبُدُونَنِي لَا يُشْرِكُونَ بِي شَيْئًا ۚ وَمَن كَفَرَ بَعْدَ ذَٰلِكَ فَأُولَ۔ٰئِكَ هُمُ الْفَاسِقُونَ ..(النور..55)
اللہ نے وعدہ فرمایا ہے تم میں سے اُن لوگوں کے ساتھ جو ایمان لائیں اور نیک عمل کریں کہ وہ ان کو اُسی طرح زمین میں خلیفہ بنائے گا جس طرح اُن سے پہلے گزرے ہوئے لوگوں کو بنا چکا ہے، اُن کے لیے اُن کے اُس دین کو مضبوط بنیادوں پر قائم کر دے گا جسے اللہ تعالیٰ نے اُن کے حق میں پسند کیا ہے، اور اُن کی (موجودہ) حالت خوف کو امن سے بدل دے گا، بس وہ میری بندگی کریں اور میرے ساتھ کسی کو شریک نہ کریں اور جو اس کے بعد کفر کرے تو ایسے ہی لوگ فاسق ہیں
اور اللہ تعالی کا ارشاد ہے
وَلَا تَهِنُوا وَلَا تَحْزَنُوا وَأَنتُمُ الْأَعْلَوْنَ إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ (ال عمران..139)
دل شکستہ نہ ہو، غم نہ کرو، تم ہی غالب رہو گے اگر تم مومن ہو
اللہ تعالی کا ارشاد ہے
إِن يَنصُرْكُمُ اللَّ۔هُ فَلَا غَالِبَ لَكُمْ(ال عمران.160)
اللہ تمہاری مدد پر ہو تو کوئی طاقت تم پر غالب آنے والی نہیں
اور اللہ تعالی کا ارشاد ہے
وَكَانَ حَقًّا عَلَيْنَا نَصْرُ الْمُؤْمِنِينَ ..(الروم..47)
اور ہم پر یہ حق تھا کہ ہم مومنوں کی مدد کریں
اور اللہ تعالی کا ارشاد ہے
وَلِلَّ۔هِ الْعِزَّةُ وَلِرَسُولِهِ وَلِلْمُؤْمِنِينَ وَلَ۔ٰكِنَّ الْمُنَافِقِينَ لَا يَعْلَمُونَ (المنافقون..
عزت تو صرف اللہ اور اس کے رسولؐ اور مومنین کے لیے ہے، مگر یہ منافق جانتے نہیں ہیں
یہ ہے جس کا اللہ نے وعدہ کیاہے اگر تم اللہ کے وعدہ کو چاہتے ہو تو اللہ سے ڈرو اور اس کی اطاعت کرو اپنے معاملات میں ہر حال میں اللہ کا تقوی اختیار کرو اور حق کو لازم پکڑو اپنی پسند میں بھی اور ناپسندیدگی میں بھی
اگر تم اللہ کے وعدہ چاہتے ہو تو اللہ کے راستے میں جہاد کرو اور مسلمانوں کو ابھارو اور اس مشقت میں صبر کرو اگر تم جانتے جہاد میں جو اجر اور کرامت اور بلندی اور عزت دنیا و آخرت میں ہے تو تم میں سے کوئی بھی جہاد سے پیچھے نہیں رہتا
یہ ایسی تجارت ہے جو تمہارے لئے اللہ کی طرف سے ہے جس کے ذریعے اللہ تم کو رسوائی سے نجات دلائے گا اور دنیا و آخرت میں شرف عطا کریں گا
تُؤْمِنُونَ بِاللَّ۔هِ وَرَسُولِهِ وَتُجَاهِدُونَ فِي سَبِيلِ اللَّ۔هِ بِأَمْوَالِكُمْ وَأَنفُسِكُمْ ۚ ذَٰلِكُمْ خَيْرٌ لَّكُمْ إِن كُنتُمْ تَعْلَمُونَ يَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوبَكُمْ وَيُدْخِلْكُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ وَمَسَاكِنَ طَيِّبَةً فِي جَنَّاتِ عَدْنٍ ۚ ذَٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ وَأُخْرَىٰ تُحِبُّونَهَا ۖ نَصْرٌ مِّنَ اللَّ۔هِ وَفَتْحٌ قَرِيبٌ ۗ وَبَشِّرِ الْمُؤْمِنِينَ ( الصف13..11)
ایمان لاؤ اللہ اور اس کے رسول پر، اور جہاد کرو اللہ کی راہ میں اپنے مالوں سے اور اپنی جانوں سے یہی تمہارے لیے بہتر ہے اگر تم جانو اللہ تمہارے گناہ معاف کر دے گا، اور تم کو ایسے باغوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی، اور ابدی قیام کی جنتوں میں بہترین گھر تمہیں عطا فرمائے گا یہ ہے بڑی کامیابی اور وہ دوسری چیز جو تم چاہتے ہو وہ بھی تمہیں دے گا، اللہ کی طرف سے نصرت اور قریب ہی میں حاصل ہو جانے والی فتح اے نبیؐ، اہل ایمان کو اِس کی بشارت دے دو
میں اپنی یہ بات کہتا ہوں اور میں اللہ سے اپنی اور آپکی مغفرت طلب کرتا ہوں اللہ سے دعا کرو اس حال میں کہ قبولیت کا یقین ہو
خطبہ ثانیہ
تمام تعریفیں اللہ کے لئے ہے جس کا وہ مستحق ہے اور درود و سلام ہو محمد ﷺ کہ جن کے بعد کوئی نبی نہیں ہے اور آپﷺ کی آل پہ اور آپکی اولاد پر اور آپکے گروہ اور لشکر پر اور جو قیامت تک ان کی اتباع کریں
اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں وہ اکیلا ہے اور اس کا کوئی شریک نہیں اس نے اپنے وعدہ کو سچ کر دکھایا اور اپنے لشکروں کی مدد کی اور فوجوں کو اکیلا شکست دی
اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں وہ اکیلا ہے اس کے ساتھ کوئی شریک نہیں دین کو اس کے لئے خالص کرتے ہوئے اگرچہ کہ کافروں کو کتنا ہی ناگوار گزرے
اللہ کے بندو اپنے دین کو قائم کرو اور اللہ سے ڈرو جس طرح اس سے ڈرنے کا حق ہے اللہ تم کو دنیا و آخرت میں عزت بخشے گا
اگر تم امن چاہتے ہو تو اللہ سے ڈرو اگر تم رزق چاہتے ہو تو اللہ سے ڈرو اور اگر تم عزت کی زندگی چاہتے ہو تو اللہ سے ڈرو اور اس کے راستے میں جہاد کرو
ہم اللہ رب عظیم عرش عظیم کے رب سے سوال کرتے ہے کہ تمہارے کلمے جمع کردے اور تمہارے درمیان اتفاق پیدا کردے اور تمہارے لئے اس کی طرف رہنمائی کریں جو اس کی پسند ہو اور جس سے وہ راضی ہو
اے اللہ اسلام اور مسلمانوں کو عزت عطا فرما شرک اور مشرکین کو ذلیل فرما اپنے موحد اور مجاہد بندوں کی مدد فرما دنیا کے ہر حصے میں ان کے قدموں کو جمادےاور انکے دلوں کو مضبوط کردے اور ان سب کا تو حامی و ناصر بن جا اے اللہ تیروں کو ہدف پر لگا اور ان کی رائے کو درست فرما
اے اللہ انکے معاملات میں ان کی صحیح رہنمائی فرما، اور اترنے والی تائید کو ان کے لئے مدد بنا دیں
اے دلوں کو پلٹنے والے ہمارے دلوں کو اپنے دین پر ثابت رکھ، اے دلوں کو پھیرنے والے ہمارے دلوں اپنی طاعت کی طرف پھیر دے
اے اللہ ہمارے دلوں کو نفاق سے پاک فرما اور اعمال کو ریا کاری سے اور ہماری زبانوں کو جھوٹ سے اور ہماری نظروں کو خیانت سے پاک فرما
اے اللہ ہم تجھ سے سچا ایمان طلب کرتے ہے اور ڈرنے والا دل اور مقبول عمل طلب کرتے ہے
اے اللہ ہم تجھ سے معافی اور عافیت طلب کرتے ہے اور ہمیشہ کی عافیت دین و دنیا دونوں کے معاملے میں
اے اللہ تو ہمارے اس جمع ہونے پر رحم فرما اور اس کے بعد ہماری جدائی کو گناہوں سے پاک اور مبارک فرما دیں اور ہم میں سے کسی کو بدبخت اور محروم نہ رکھ