پیڑ ہرے جب پڑ گئے کالے' چلی جو گرم ہوا صاحب ۔ سلمان دانش جی

الف عین

لائبریرین
مذکورہ مصرع وزن میں ہے ساڑھے سات رکنی۔ معلوم نہیں عروض سائٹ میں کیا پرابلم ہے، شاید@سید ذیشان نے بھی کبھی بتایا تھا کہ میر کی بحر ہندی میں مسئلہ کرتی ہے۔
 
مذکورہ مصرع وزن میں ہے ساڑھے سات رکنی۔ معلوم نہیں عروض سائٹ میں کیا پرابلم ہے، شاید@سید ذیشان نے بھی کبھی بتایا تھا کہ میر کی بحر ہندی میں مسئلہ کرتی ہے۔
شکریہ استاد گرامی الف عین صاحب۔ آپ کی رائے کا شدت سے انتظار تھا
 

سید ذیشان

محفلین
منزل تک جو جاتی ہی نہیں وہ راہ نہیں ہے تیری

منزل فعلن
تک جو فعلن
جاتی فعلن
ہی نہیں فَعِلن
وہ را فعلن
ہ نہیں فَعِلن
ہے تی فعلن
ری فع

بنتے تو ساڑھے سات ارکان ہیں لیکن بحر ہندی کے نہیں بلکہ بحر زمزمہ کے۔ آسی صاحب کے مطابق ان دونوں بحور کو ملانا جائز ہے۔ عروض سائٹ پر ساڑھے سات ارکان کی بحر زمزمہ شامل نہیں کیونکہ عام طور پر بحر زمزمہ آٹھ ارکان پر مشتمل ہوتی ہے۔

اگلی دفعہ تبدیلیاں کرنے پر اس کو بھی شامل کر دوں گا۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
اچھی غزل ہے! لیکن ردیف مطلع اور مقطع میں صحیح طور پر نبھ نہ سکی ۔ کچھ شتر گربہ کا سا احساس ہورہا ہے۔
غزل مجموعی طور پر متقارب میں ہے یعنی فعل فعول فعول ۔۔۔۔۔۔۔۔یا ہندی بحر۔ لیکن منزل والا مصرع متدارک میں ہے جیسا کہ دوستوں نے نشاندی کردی ہے ۔ کچھ لوگ ان دو بحور کا اختلاط جائز سمجھتے ہیں ۔ لیکن اصولی طور پر یہ دو مختلف بحور ہیں۔ اس بارے میں مختصر سے گفتگو یہاں دیکھ لیجئے ۔
http://www.urduweb.org/mehfil/threads/سورج-رستہ-بھول-گیا-تھا.86954/
مزے کی بات یہ ہے کہ تابش بھائی شاعر نہ ہونے کا ’’شدید دعویٰ‘‘ رکھتے ہیں لیکن موزوینتِ طبع دیکھئے کہ اس مصرع کو فورًا پکڑلیا۔ :):):)
 
اچھی غزل ہے! لیکن ردیف مطلع اور مقطع میں صحیح طور پر نبھ نہ سکی ۔ کچھ شتر گربہ کا سا احساس ہورہا ہے۔
غزل مجموعی طور پر متقارب میں ہے یعنی فعل فعول فعول ۔۔۔۔۔۔۔۔یا ہندی بحر۔ لیکن منزل والا مصرع متدارک میں ہے جیسا کہ دوستوں نے نشاندی کردی ہے ۔ کچھ لوگ ان دو بحور کا اختلاط جائز سمجھتے ہیں ۔ لیکن اصولی طور پر یہ دو مختلف بحور ہیں۔ اس بارے میں مختصر سے گفتگو یہاں دیکھ لیجئے ۔
http://www.urduweb.org/mehfil/threads/سورج-رستہ-بھول-گیا-تھا.86954/
مزے کی بات یہ ہے کہ تابش بھائی شاعر نہ ہونے کا ’’شدید دعویٰ‘‘ رکھتے ہیں لیکن موزوینتِ طبع دیکھئے کہ اس مصرع کو فورًا پکڑلیا۔ :):):)
شکریہ ظہیر صاحب۔آپکی تنقیدی رائے بیحد مفید اور میری خوش بختی ہے
 
مزے کی بات یہ ہے کہ تابش بھائی شاعر نہ ہونے کا ’’شدید دعویٰ‘‘ رکھتے ہیں لیکن موزوینتِ طبع دیکھئے کہ اس مصرع کو فورًا پکڑلیا
ظہیر بھائی سراسر آپ لوگوں کا حسنِ نظر ہے، ورنہ میرا معاملہ غالب سے کچھ الٹ ہے.
آتے ہیں غیب سے "نہ" مضامیں خیال میں
کچھ بچپن سے ہی گھر میں ملنے والے ادبی ماحول کا اثر کہہ لیجیے اور کچھ اردو محفل میں آپ اور دیگر شعراء کی صحبت کا اثر کہہ لیجیے کہ کچھ کچھ شاعری پڑھنا اور سمجھنا آ گئی ہے. شاعری کرنے کا معاملہ "ہنوز دلی دور است" والا ہی ہے. :)
 
سینیئر صاحبان کی سفارشات اور تنقیدی بحث کے بعد ایک حل یہ بھی ہے کہ اس غزل کو غیر مردف بنا کر متدارک اور متقارب ، ہندی ولائیتی کا جھگڑہ ہی ختم کر دوں۔ " صاحب " کا ردیف اڑا کر ساڑھے چھ رکنی فعلن میں ری ارینج کروں۔ ظہیر صاحب اور ےابش صاحب ، آپ اس بارے کیا ارشاد فرماتے ہیں؟
 
سینیئر صاحبان کی سفارشات اور تنقیدی بحث کے بعد ایک حل یہ بھی ہے کہ اس غزل کو غیر مردف بنا کر متدارک اور متقارب ، ہندی ولائیتی کا جھگڑہ ہی ختم کر دوں۔ " صاحب " کا ردیف اڑا کر ساڑھے چھ رکنی فعلن میں ری ارینج کروں۔ ظہیر صاحب اور ےابش صاحب ، آپ اس بارے کیا ارشاد فرماتے ہیں؟
سلمان بھائی آپ ابھی تک میرا مدعا نہیں سمجھے. :)
میرا تبصرہ بلکہ سوال ہرگز عالمانہ نہیں بلکہ لا علمی پر مبنی تھا. چونکہ میں غزل پڑھتے ہوئے اٹکا تھا تو پوچھ لیا.
بغیر کسی عاجزی و انکساری کے پھر واضح کرتا چلوں کہ اس معاملے میں رائے رکھنے کا اہل نہیں. :)
اساتذہ کی رائے کو اہمیت دیں.
 
سلمان بھائی آپ ابھی تک میرا مدعا نہیں سمجھے. :)
میرا تبصرہ بلکہ سوال ہرگز عالمانہ نہیں بلکہ لا علمی پر مبنی تھا. چونکہ میں غزل پڑھتے ہوئے اٹکا تھا تو پوچھ لیا.
بغیر کسی عاجزی و انکساری کے پھر واضح کرتا چلوں کہ اس معاملے میں رائے رکھنے کا اہل نہیں. :)
اساتذہ کی رائے کو اہمیت دیں.
تابش صاحب۔ یہ عجز و اکسار آپ کا بڑا پن ہے۔ میں نے آپ کے دادا حضور کی غزلیں بغور پڑھیں ہیں۔ارے صاحب سخنوری تو آپ کےلہو میں دوڑتی ہو گی۔ میں ابھی نوآموز ہوں ۔ آپ صاحبان کی تنقید سے بہت کچھ سیکھنا ہے
 
Top