تاسف پی آئی اے کا طیارہ حویلیاں کے قریب حادثے کا شکار

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

La Alma

لائبریرین
انا للہ و انا الیہ راجعون
انسان بھی کیا کیا سہہ جاتا ہے . خدا سب کا حامی و ناصر ہو .
 

عثمان

محفلین
انا للہ و انا الیہ راجعون​
اللہ تعالیٰ مرحومین کی مغفرت فرمائے اور لواحقین کو صبر عطا فرمائے، آمین۔
 

ظفری

لائبریرین
انا للہ و انا الیہ راجعون۔​
اللہ تعالیٰ مرحومین کی مغفرت فرمائے اور لواحقین کو صبر عطا فرمائے۔
آمین۔

اطلاعات یہ ہیں کہ یہ ناقابل ِ اعتبار طیارہ ایک انجن کیساتھ اسلام آباد لایا جارہا ہے ۔ جبکہ دوسرا انجن پرواز سے قبل فیل ہوچکا تھا ۔ تیکنیکی اعتبار سے اس کے انجن میں manufactured فالٹ تھا اور یہ طیارے پی آئی اے 10 فیصدرعایتی بنیاد پر خریدے تھے ۔
 
The ATR 42-500 offers a combination of high overall performance and comfort unmatched in its class, while keeping the competitive economics which are the trademark of ATR aircraft. A range of improvements in the field of noise and vibration attenuation has been implemented, namely: u An optimized, efficient and technologically advanced acoustic treatment of the structure with the installation of Dynamic Vibration Absorbers and skin damping. u Cabin interiors engineered for maximum noise attenuation and optimum comfort, through advanced materials and absorbent panels and carpets. Additional overhead bins volume compared to previous models, accommodating long items (up to 2m/6.5 ft).The ATR 42-500 is equipped with 2 engines PW127, providing an excellent level of performance with an outstanding take-off and single engine performance maintained even in hot and high conditions.
اس ٹائپ کے طیارے 1985 میں آپریشنل ہوئے بظاہر تو کوئی وجہ نظر نہیں آتی ممکن ہے کہ پی آئی اے کی روائتی لاپرواہی حادثے کا باعث بنی ہو
 
آخری تدوین:
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top