تیلے شاہ
محفلین
نکسم ای وائرس تین فروری کو حملہ کرے گا
پی سی استعمال کرنے والوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ تین فروری سے پہلے اپنے کمپیوٹر سکین کرلیں تاکہ ایک خطرناک وائرس کی تخریب کاری سے بچ سکیں۔
کمپیوٹر ماہرین کے مطابق اس تاریخ کو نکسم نامی وائرس متاثرہ کمپیوٹروں کی ورڈ، پاور پوائنٹ، ایکسل اور ایکروبیٹ فائیلز ڈیلیٹ یا ضائع کردے گا۔
اس وائرس نے پہلے ہی کئی کمپیوٹرز کو متاثر کردیا ہے۔ اس وائرس کی فائل ای میل کے ذریعے آتی ہے۔ اس ای میل میں بظاہر پورن وڈیو یا تصاویر دکھانے کی اٹیچمنٹ ہوتی ہے جسے کھولنے پر یہ وائرس کمپیوٹر کو متاثر کردیتا ہے۔
وائرس کے خلاف مہم میں سرگرم اداروں نے اس ای میل کی کئی کاپیاں روکی بھی ہیں تاہم ان کا کہنا ہے کہ اب تک یہ کئی مشینوں کو نقصان پہنچا چکا ہے۔
نکسم ای نامی یہ وائرس سولہ جنوری کو پہلی بار سامنے آیا تھا۔ کمپیوٹر سکیورٹی کے ایک ادارے کے مطابق اب تک تین لاکھ کمپیوٹر اس سے متاثر ہوچکے ہیں۔
یہ وائرس کمپیوٹر کے اینٹی وائرس سافٹ ویئر کو ناکارہ بنانے کے علاوہ ماؤس اور کی بورڈ کے نظام بھی خراب کردیتا ہے۔
ماہرین کے مطابق تین فروری کے حملے سے سب سے زیادہ متاثر گھریلو طور پر کمپیوٹر استعمال کرنے والے ہوں گے۔ یہی وجہ ہے کہ کمپیوٹر یوزرز پر زور دیا گیا ہے کہ وہ تین فروری سے پہلے اپنے اینٹی وائرس سسٹم اچھی طری چیک کرلیں تاکہ اس وائرس سے بچا جاسکے۔
پی سی استعمال کرنے والوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ تین فروری سے پہلے اپنے کمپیوٹر سکین کرلیں تاکہ ایک خطرناک وائرس کی تخریب کاری سے بچ سکیں۔
کمپیوٹر ماہرین کے مطابق اس تاریخ کو نکسم نامی وائرس متاثرہ کمپیوٹروں کی ورڈ، پاور پوائنٹ، ایکسل اور ایکروبیٹ فائیلز ڈیلیٹ یا ضائع کردے گا۔
اس وائرس نے پہلے ہی کئی کمپیوٹرز کو متاثر کردیا ہے۔ اس وائرس کی فائل ای میل کے ذریعے آتی ہے۔ اس ای میل میں بظاہر پورن وڈیو یا تصاویر دکھانے کی اٹیچمنٹ ہوتی ہے جسے کھولنے پر یہ وائرس کمپیوٹر کو متاثر کردیتا ہے۔
وائرس کے خلاف مہم میں سرگرم اداروں نے اس ای میل کی کئی کاپیاں روکی بھی ہیں تاہم ان کا کہنا ہے کہ اب تک یہ کئی مشینوں کو نقصان پہنچا چکا ہے۔
نکسم ای نامی یہ وائرس سولہ جنوری کو پہلی بار سامنے آیا تھا۔ کمپیوٹر سکیورٹی کے ایک ادارے کے مطابق اب تک تین لاکھ کمپیوٹر اس سے متاثر ہوچکے ہیں۔
یہ وائرس کمپیوٹر کے اینٹی وائرس سافٹ ویئر کو ناکارہ بنانے کے علاوہ ماؤس اور کی بورڈ کے نظام بھی خراب کردیتا ہے۔
ماہرین کے مطابق تین فروری کے حملے سے سب سے زیادہ متاثر گھریلو طور پر کمپیوٹر استعمال کرنے والے ہوں گے۔ یہی وجہ ہے کہ کمپیوٹر یوزرز پر زور دیا گیا ہے کہ وہ تین فروری سے پہلے اپنے اینٹی وائرس سسٹم اچھی طری چیک کرلیں تاکہ اس وائرس سے بچا جاسکے۔