ان ڈاکٹر صاحب پر زیادہ بھروسہ اچھا نہیں یہ چینل کی پالیسی کے مطابق اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہیں ۔ ان کی اپنی کوئی سوچ نہیں ہے ۔
ان ڈاکٹر صاحب پر زیادہ بھروسہ اچھا نہیں یہ چینل کی پالیسی کے مطابق اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہیں ۔ ان کی اپنی کوئی سوچ نہیں ہے ۔
کل یہی ڈاکٹر نیازی کی قصیدے پڑھ رہاتھا تو اپ لوگ پتا نہیں کیا کیا اعزاز دے رہے تھے محترم کو۔۔۔ اور اب۔۔۔۔ توبہ توبہان ڈاکٹر صاحب پر زیادہ بھروسہ اچھا نہیں یہ چینل کی پالیسی کے مطابق اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہیں ۔ ان کی اپنی کوئی سوچ نہیں ہے ۔
کل یِہ ڈاکٹر دانش تھا، اب یِہ 'میرے پاس تم ہو' والا 'دانش' ہے۔کل یہی ڈاکٹر نیازی کی قصیدے پڑھ رہاتھا تو اپ لوگ پتا نہیں کیا کیا اعزاز دے رہے تھے محترم کو۔۔۔ اور اب۔۔۔۔ توبہ توبہ
جی آپ کو یہی بتایا تھا کہ لفافہ صحافیوں کو سن کر زیادہ خوش ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ۔کل یہی ڈاکٹر نیازی کی قصیدے پڑھ رہاتھا تو اپ لوگ پتا نہیں کیا کیا اعزاز دے رہے تھے محترم کو۔۔۔ اور اب۔۔۔۔ توبہ توبہ
کل یِہ ڈاکٹر دانش تھا، اب یِہ 'میرے پاس تم ہو' والا 'دانش' ہے۔
جی آپ کو یہی بتایا تھا کہ لفافہ صحافیوں کو سن کر زیادہ خوش ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ۔
جاسم صاحب۔۔۔۔ وہ ٹرانسپائریسی والا گراف کب شئیر کر رہے ہو۔۔۔۔۔۔
کیا شریف اور زرداری خاندان نے کبھی بتایا کہ انہوں نے قوم سے کتنا پیسا لوٹا اور خرچ کیا؟
آپ کی ن لیگ بھی یہی کہہ رہی ہے کہ کاروائی کو خفیہ رکھا جائے:
اس ضمن میں جب پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹری خزانہ اور مشیر مالیات سراج احمد سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے تصدیق کی کہ پارٹی کے مالیاتی بورڈ کی جانب سے ان چاروں ملازمین کو ایک مرتبہ کے لیے اجازت دی گئی تھی۔
اب تو سب کچھ اگلیں گے!!!اس ضمن میں جب پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹری خزانہ اور مشیر مالیات سراج احمد سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے تصدیق کی کہ پارٹی کے مالیاتی بورڈ کی جانب سے ان چاروں ملازمین کو ایک مرتبہ کے لیے اجازت دی گئی تھی۔
ساتھ ہی انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ متحدہ عرب امارات سے ویسٹرن یونین کے ذریعے آنے والی رقم بعد میں پارٹی کے اکاؤنٹ میں ہی گئی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'یہ یو اے ای سے ویسٹرن یونین کے ذریعے موصول شدہ عطیات پر اندرونی کنٹرول کے لیے ہمارا اندرونی خط تھا کیوں کہ یو اے ای کے قوانین کسی پارٹی کو براہ راست فنڈز منتقل کرنے کی اجازت نہیں دیتے'۔
سراج احمد نے کہا کہ یو اے ای سے منتقل ہونے والی تمام رقم پی ٹی آئی کے اکاؤنٹ میں تھی اور اس کی ایک آزادانہ طور پر جائزہ لینے والے آڈیٹر احسن اور احسن سے بھی تصدیق کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پارٹی کے چیئرمین نے آڈیٹر تعینات کیا تھا تا کہ کنٹرول سسٹم کی سفارشات پر عطیات کے نظام پر نظرِ ثانی کی جاسکے، فنانس بورڈ کے پاس موصول ہونے والے عطیات کا کنٹرول تھا اور مناسب مفاہمت سے کیا گیا تھا۔
سراج احمد نے کہا کہ عطیات کا ریکارڈ رکھنے اور انتظام کرنے کا نطام بہت کنٹرولڈ تھا اور فنانس بورڈ براہ راست اس پورے طریقہ کار کی نگرانی کیا کرتا تھا، ایک سول کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ یو اے ای سے جو رقم موصول ہوئی وہ 20 لاکھ روپے کے قریب تھی۔
پی ٹی آئی نے اپنے ملازمین کو عطیات وصول کرنے کی اجازت دی، دستاویز میں انکشاف - Pakistan - Dawn News
پی ٹی آئی کے ملازمین نے اپنے اکاؤنٹ میں عطیات لے کر پارٹی کے اکاؤنٹس میں جمع کروا دی۔ پٹواری: تحریک انصاف نااہل قراراب تو سب کچھ اگلیں گے!!!