عبدالقیوم چوہدری
محفلین
اے سٹوڈنٹ کتھوں لبھاں میں۔۔ میں تے آپے سکولے دے پیچھے بہہ کے پڑھدا ہوندا ساںکوئی دو چار سٹوڈنٹ پھڑو ملن دا بہانہ لبہو تے گل بات دے دوران ہولی جیہا پوچھ لیا جے
اے سٹوڈنٹ کتھوں لبھاں میں۔۔ میں تے آپے سکولے دے پیچھے بہہ کے پڑھدا ہوندا ساںکوئی دو چار سٹوڈنٹ پھڑو ملن دا بہانہ لبہو تے گل بات دے دوران ہولی جیہا پوچھ لیا جے
تسی پروفیسر بن جاؤ تے دو چار ٹین ایجر رشتے دار پھڑ لو تے ایک ادھی رشتے دارنی ہو جائے تے کم پکا ہو جائے گا۔ اوتھے جاؤ اپنے فرضی کالج دا ناں دسو تے مل لوواے سٹوڈنٹ کتھوں لبھاں میں۔۔ میں تے آپے سکولے دے پیچھے بہہ کے پڑھدا ہوندا ساں
" موجود "
یہ ڈرامہ انیس سو چھیاسی اور بانوے میں نشر مکرر کے طور پر نشر ہو چکا ہے لہذا کافی ارکان نے دیکھا ہوگاخدا کی بستی، بہت کم اس فورم میں ہونگے جنہوں نے یہ سیریل ڈرامہ دیکھا ہو، 1969۔
1986 میں کافی محفلین پیدا بھی نہیں ہوئے تھےیہ ڈرامہ انیس سو چھیاسی اور بانوے میں نشر مکرر کے طور پر نشر ہو چکا ہے لہذا کافی ارکان نے دیکھا ہوگا
اس ویڈیو میں 55:55 پر جا کر دیکھیں، اب معلوم نہیں یہ بانسری ہے یا کیا ہے، تاہم جو کچھ بھی ہے، کافی پرسوز ہے!1980 کی دہائی میں نیشنل جیوگرافک کے پروگرام آتے تھے کبھی کبھار، اس میں ایک بانسری کی آواز آتی تھی عموماً پروگرام کےا ختتام کے چند منٹ میں، وہ ابھی تک نہیں تلاش کر پایا
ڈرامے کا نام تھا، 'آزادی کے مجرم'ایک دستاویزی پروگرام میں منور سعید صاحب نے محمد علی جوہر کا کردار ادا کیا تھا ۔ وہ کہیں دوبارہ نہیں دیکھا ۔
اور ایک پروگرام مقدمہ کشمیر بھی آیا تھا لیکن دوبارہ نہ دکھائی دیا۔
کیا کسی نے دیکھا تھا ؟۔۔۔
سینئر محفلین کی یاد داشتوں پر ایک دستک۔