طوطا، طُوطی اور توتا تینوں اردو میں استعمال ہوتے ہیں اور "نقار خانے میں طوطی کی آواز" ایک محاورہ ہے جو قدما نے ایسے ہی استعمال کیا ہے اور ہم ٹھہرے مقلدین
بی بی سی کا کاپی رائٹ فونٹ "اردو نسخ ایشیا ٹائپ" شاید اوپن ٹائپ نہیں (واللہ اعلم بالصواب) اور یہی وجہ ہے کہ اس کی پی ڈی ایف تصویری شکل میں بنتی ہے یعنی اس میں سرچ کی سہولت میسر نہیں لیکن میری رائے میں تو بی بی سی کے اردو نسخ ایشیا ٹائپ کو بھاڑ میں جھونک دینا بہتر ہے کہ اب تو سینکڑوں اوپن ٹائپ اردو فونٹ موجود ہیں لہٰذا اگر ایشیا ٹائپ میں سرچ نہیں بھی کر سکتے تو کرنا ہی کیا ہے اس فونٹ کا؟ اس کے نعم البدل کے طور پر نفیس ویب نسخ موجود ہے۔