پی ڈی ایم کا 12 نکاتی ’میثاقِ پاکستان‘ پر اتفاق

جاسم محمد

محفلین
پی ڈی ایم کا 12 نکاتی ’میثاقِ پاکستان‘ پر اتفاق
ویب ڈیسک
November 17, 2020

اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک (پی ڈی ایم) کے سربراہ اجلاس میں 12 نکاتی ’میثاق پاکستان‘ پر اتفاق کرلیا گیا۔

اپوزیشن اتحاد کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت سربراہی اجلاس ہوا جس میں پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کے سربراہ اختر مینگل ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔

اجلاس میں مریم نواز نے بھی والد نواز شریف کی جگہ شرکت کی جنہیں اچانک طبیعت خراب ہونے پر اسپتال جانا پڑا۔

اجلاس میں ملکی سیاسی و معاشی صورتحال اور حالیہ گلگت بلتستان انتخابات کا جائزہ لیا گیا جبکہ چارٹر آف پاکستان پر بھی مشاورت کی گئی۔

اتحاد میں شامل جماعتوں کا 12 نکاتی میثاق پاکستان پر اتفاق
234831_8275156_updates.jpg

مولانا فضل الرحمان کی سربراہی میں اجلاس ہوا— فوٹو: سوشل میڈیا

اپوزیشن اتحاد کے اعلامیے کے مطابق سربراہ اجلاس میں 12 نکاتی میثاق پاکستان پر اتفاق کیا گیا جس کے مطابق وفاقی، اسلامی، جمہوری، پارلیمانی آئین پاکستان کی بالادستی اور عمل داری اور پارلیمنٹ کی خود مختاری یقینی ہو۔


میثاق پاکستان کے 12 نکات یہ ہیں

1۔ وفاقی ، اسلامی ، جمہوری، پارلیمانی آئین پاکستان کی بالادستی اور عمل داری یقینی بنانا

2۔ پارلیمنٹ کی خود مختاری

3۔ سیاست سے اسٹیبلشمنٹ اور انٹیلی جنس اداروں کے کردار کا خاتمہ

4۔ آزاد عدلیہ کا قیام

5۔آزادانہ، غیرجانبدارانہ اور منصفانہ انتخابات کے لیے اصلاحات اور انعقاد

6۔ عوام کے بنیادی انسانی اور جمہوری حقوق کا تحفظ

7۔ صوبوں کے حقوق اور اٹھارویں ترمیم کا تحفظ

8۔ مقامی حکومتوں کا مؤثر نظام

9۔ اظہار رائے اور میڈیا کی آزادی کا دفاع

10۔ انتہا پسندی اور دہشت گردی کا خاتمہ (نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد)

11۔مہنگائی بے روزگاری، غربت کے خاتمے کے لیے ہنگامی معاشی پلان

12۔ آئین کی اسلامی شقوں کا تحفظ اور عمل درآمد

234831_6777409_updates.jpg

اجلاس کے بعد اتحاد کے رہنما میڈیا سے گفتگو کررہے ہیں — فوٹو: مسلم لیگ (ن) آفیشل

اجلاس کے بعد پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کا سربراہی اجلاس آج منعقد ہوا جس سے اخترمینگل، بلاول بھٹو زرداری نے ویڈیو لنک سے خطاب کیا۔

انہوں نے بتایا کہ قانون کی بالادستی، تمام اسلامی شقوں کے تحفظ سمیت 12 نکاتی میثاق پاکستان پر تمام جماعتوں نے اتفاق کیا ہے۔

مولانا فضل الرحمان کا وفاقی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہنا تھاکہ شوگر مافیا کو 400 ارب روپے کی سہولت دی گئی، افسر نے چور پکڑا تو اسے نوکری سے نکال دیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے سابق چیئرمین شبر زیدی نے جو اعترافات کیے وہ حکومت کے خلاف ایف آئی آر ہے، شبرزیدی نے کہا کہ عمران خان نے کہا کہ ان کو چھوڑ دو یہ ہمیں فنڈ کرتے ہیں۔

اپوزیشن اتحاد کے سربراہ نے گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے نتائج کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم نے گلگت بلتستان میں ہونے والے نتائج کو مسترد کیا ہے، یہ 2018 کے انتخابات کی دھاندلی کا ری پلے تھا، سپریم کورٹ نے جو آزادانہ انتخابات کیلئے ہدایات دی تھیں انہیں گلگت بلتستان کے الیکشن میں مسترد کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے طے کیا ہے کہ سلیکٹڈ حکومت کو گھر بھجوانے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، قومی احتساب بیورو (نیب)، ایف آئی اے اور دیگر ادارے سیاسی لوگوں پر جھوٹے مقدمات درج کرکے انتقام لے رہے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے جلسے شیڈول پر کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کی آڑ میں جلسوں پر پابندی لگانے کو مسترد کرتے ہیں، پی ڈی ایم کے جلسے شیڈول کے مطابق کیے جائیں گے۔
 

جاسم محمد

محفلین
1۔ وفاقی ، اسلامی ، جمہوری، پارلیمانی آئین پاکستان کی بالادستی اور عمل داری یقینی بنانا

2۔ پارلیمنٹ کی خود مختاری

3۔ سیاست سے اسٹیبلشمنٹ اور انٹیلی جنس اداروں کے کردار کا خاتمہ
یہی تینوں نکات ۲۰۰۶ والے میثاق جمہوریت میں بھی تھے۔ ان پر کتنا جمہوریت پسند انقلابیوں نے عمل درآمد کیا؟
میثاق جمہوریت - آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا

4۔ آزاد عدلیہ کا قیام
جب عدلیہ شریف اور زرداری خاندان کو کلین چٹ دیتی ہے اس وقت آزاد ہوتی ہے۔

5۔آزادانہ، غیرجانبدارانہ اور منصفانہ انتخابات کے لیے اصلاحات اور انعقاد
جب شریف اور زرداری خاندان حکومت میں ہوتے ہیں اس وقت انتخابات منصفانہ ہوتے ہیں۔

6۔ عوام کے بنیادی انسانی اور جمہوری حقوق کا تحفظ
شریف اور زرداری خاندان نے عوام کے بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ کیا۔ ماڈل ٹاؤن سانحہ، بلدیہ فیکٹری سانحہ عمران خان کی حکومت میں ہوا تھا۔

7۔ صوبوں کے حقوق اور اٹھارویں ترمیم کا تحفظ
صوبوں کو ۲۰۱۰ سے ۱۸ ویں ترمیم کے تحت وفاق سے بھی زیادہ حقوق مل چکے ہیں۔ اب یہاں سے نیچے شہروں، گلی، محلوں کو حقوق کب ملیں گے؟

8۔ مقامی حکومتوں کا مؤثر نظام
جو مؤثر ترین مقامی حکومتوں کا نظام جنرل مشرف چھوڑ کر گیا تھا اسے کن دو جمہوری انقلابی خاندانوں نے تباہ برباد کیا؟

اظہار رائے اور میڈیا کی آزادی کا دفاع
یعنی سزا یافتہ مجرموں، اشتہار یوں کی فوج اور عدلیہ مخالف تقاریر نشر کرنے کی آزادی

10۔ انتہا پسندی اور دہشت گردی کا خاتمہ (نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد)
یہاں مولانا فضل الرحمان اپنی انتہا پسند مذہبی جماعت کے خاتمہ کی بات کر رہے ہیں

11۔مہنگائی بے روزگاری، غربت کے خاتمے کے لیے ہنگامی معاشی پلان
۲۰۱۰ سے ۲۰۱۸ تک معیشت کو تباہ برباد کرنے کے بعد اب اپوزیشن ہنگامی بنیادوں پر اسے ٹھیک کرے گی۔

2۔ آئین کی اسلامی شقوں کا تحفظ اور عمل درآمد
مطلب آئے روز مذہبی دھرنوں اور اسلام آباد پر یلغار کی آزادی
 

ثمین زارا

محفلین
یہی تینوں نکات ۲۰۰۶ والے میثاق جمہوریت میں بھی تھے۔ ان پر کتنا جمہوریت پسند انقلابیوں نے عمل درآمد کیا؟
میثاق جمہوریت - آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا


جب عدلیہ شریف اور زرداری خاندان کو کلین چٹ دیتی ہے اس وقت آزاد ہوتی ہے۔


جب شریف اور زرداری خاندان حکومت میں ہوتے ہیں اس وقت انتخابات منصفانہ ہوتے ہیں۔


شریف اور زرداری خاندان نے عوام کے بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ کیا۔ ماڈل ٹاؤن سانحہ، بلدیہ فیکٹری سانحہ عمران خان کی حکومت میں ہوا تھا۔


صوبوں کو ۲۰۱۰ سے ۱۸ ویں ترمیم کے تحت وفاق سے بھی زیادہ حقوق مل چکے ہیں۔ اب یہاں سے نیچے شہروں، گلی، محلوں کو حقوق کب ملیں گے؟


جو مؤثر ترین مقامی حکومتوں کا نظام جنرل مشرف چھوڑ کر گیا تھا اسے کن دو جمہوری انقلابی خاندانوں نے تباہ برباد کیا؟


یعنی سزا یافتہ مجرموں، اشتہار یوں کی فوج اور عدلیہ مخالف تقاریر نشر کرنے کی آزادی


یہاں مولانا فضل الرحمان اپنی انتہا پسند مذہبی جماعت کے خاتمہ کی بات کر رہے ہیں


۲۰۱۰ سے ۲۰۱۸ تک معیشت کو تباہ برباد کرنے کے بعد اب اپوزیشن ہنگامی بنیادوں پر اسے ٹھیک کرے گی۔


مطلب آئے روز مذہبی دھرنوں اور اسلام آباد پر یلغار کی آزادی
اس پر بھی رعایت اللہ فاروقی علیہ ماعلیہ کا کچھ نہ کچھ ارشاد عالیہ ہو گا جو سب کی سمجھ سے باہر ہو گا۔
 

ثمین زارا

محفلین
پی ڈی ایم کا 12 نکاتی ’میثاقِ پاکستان‘ پر اتفاق
ویب ڈیسک
November 17, 2020

اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک (پی ڈی ایم) کے سربراہ اجلاس میں 12 نکاتی ’میثاق پاکستان‘ پر اتفاق کرلیا گیا۔

اپوزیشن اتحاد کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت سربراہی اجلاس ہوا جس میں پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کے سربراہ اختر مینگل ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔

اجلاس میں مریم نواز نے بھی والد نواز شریف کی جگہ شرکت کی جنہیں اچانک طبیعت خراب ہونے پر اسپتال جانا پڑا۔

اجلاس میں ملکی سیاسی و معاشی صورتحال اور حالیہ گلگت بلتستان انتخابات کا جائزہ لیا گیا جبکہ چارٹر آف پاکستان پر بھی مشاورت کی گئی۔

اتحاد میں شامل جماعتوں کا 12 نکاتی میثاق پاکستان پر اتفاق
234831_8275156_updates.jpg

مولانا فضل الرحمان کی سربراہی میں اجلاس ہوا— فوٹو: سوشل میڈیا

اپوزیشن اتحاد کے اعلامیے کے مطابق سربراہ اجلاس میں 12 نکاتی میثاق پاکستان پر اتفاق کیا گیا جس کے مطابق وفاقی، اسلامی، جمہوری، پارلیمانی آئین پاکستان کی بالادستی اور عمل داری اور پارلیمنٹ کی خود مختاری یقینی ہو۔


میثاق پاکستان کے 12 نکات یہ ہیں

1۔ وفاقی ، اسلامی ، جمہوری، پارلیمانی آئین پاکستان کی بالادستی اور عمل داری یقینی بنانا

2۔ پارلیمنٹ کی خود مختاری

3۔ سیاست سے اسٹیبلشمنٹ اور انٹیلی جنس اداروں کے کردار کا خاتمہ

4۔ آزاد عدلیہ کا قیام

5۔آزادانہ، غیرجانبدارانہ اور منصفانہ انتخابات کے لیے اصلاحات اور انعقاد

6۔ عوام کے بنیادی انسانی اور جمہوری حقوق کا تحفظ

7۔ صوبوں کے حقوق اور اٹھارویں ترمیم کا تحفظ

8۔ مقامی حکومتوں کا مؤثر نظام

9۔ اظہار رائے اور میڈیا کی آزادی کا دفاع

10۔ انتہا پسندی اور دہشت گردی کا خاتمہ (نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد)

11۔مہنگائی بے روزگاری، غربت کے خاتمے کے لیے ہنگامی معاشی پلان

12۔ آئین کی اسلامی شقوں کا تحفظ اور عمل درآمد

234831_6777409_updates.jpg

اجلاس کے بعد اتحاد کے رہنما میڈیا سے گفتگو کررہے ہیں — فوٹو: مسلم لیگ (ن) آفیشل

اجلاس کے بعد پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کا سربراہی اجلاس آج منعقد ہوا جس سے اخترمینگل، بلاول بھٹو زرداری نے ویڈیو لنک سے خطاب کیا۔

انہوں نے بتایا کہ قانون کی بالادستی، تمام اسلامی شقوں کے تحفظ سمیت 12 نکاتی میثاق پاکستان پر تمام جماعتوں نے اتفاق کیا ہے۔

مولانا فضل الرحمان کا وفاقی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہنا تھاکہ شوگر مافیا کو 400 ارب روپے کی سہولت دی گئی، افسر نے چور پکڑا تو اسے نوکری سے نکال دیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے سابق چیئرمین شبر زیدی نے جو اعترافات کیے وہ حکومت کے خلاف ایف آئی آر ہے، شبرزیدی نے کہا کہ عمران خان نے کہا کہ ان کو چھوڑ دو یہ ہمیں فنڈ کرتے ہیں۔

اپوزیشن اتحاد کے سربراہ نے گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے نتائج کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم نے گلگت بلتستان میں ہونے والے نتائج کو مسترد کیا ہے، یہ 2018 کے انتخابات کی دھاندلی کا ری پلے تھا، سپریم کورٹ نے جو آزادانہ انتخابات کیلئے ہدایات دی تھیں انہیں گلگت بلتستان کے الیکشن میں مسترد کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے طے کیا ہے کہ سلیکٹڈ حکومت کو گھر بھجوانے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، قومی احتساب بیورو (نیب)، ایف آئی اے اور دیگر ادارے سیاسی لوگوں پر جھوٹے مقدمات درج کرکے انتقام لے رہے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے جلسے شیڈول پر کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کی آڑ میں جلسوں پر پابندی لگانے کو مسترد کرتے ہیں، پی ڈی ایم کے جلسے شیڈول کے مطابق کیے جائیں گے۔
مایوس شکلیں، سب ایک دوسرے کے مخالف، ایک دوسرے کو دھوکا دینے والے ۔ آج یہ خود اپنا اصل دنیا کے سامنے لے آئے کہ انہوں نے ہمیشہ مک مکے کی سیاست کی اور یہ سب اپنے مفاد کے لیے ایک ہیں۔
شبر زیدی نے ٹی وی پر انکار کر دیا ہے اور مولانا کو جھٹلا دیا ہے ۔
 

جاسم محمد

محفلین
مایوس شکلیں، سب ایک دوسرے کے مخالف، ایک دوسرے کو دھوکا دینے والے ۔ آج یہ خود اپنا اصل دنیا کے سامنے لے آئے کہ انہوں نے ہمیشہ مک مکے کی سیاست کی اور یہ سب اپنے مفاد کے لیے ایک ہیں۔
شبر زیدی نے ٹی وی پر انکار کر دیا ہے اور مولانا کو جھٹلا دیا ہے ۔
آج وزیر اطلاعات شبلی فراز نے ہو بہو وہی بات کی ہے جو میں نے یہاں کل ہی کر دی تھی :)
 

بابا-جی

محفلین
فی الحال تو اِن سب کا 'گواچی گاں' والا حِساب ہی ہے مگر نا اہل حکُومتی مشیروں سے خوف آتا ہے کہ کہیں کپتان کو نُکڑے وہی نہ لگوا دیں۔
 

ثمین زارا

محفلین
ہاہا۔۔۔۔۔۔ ترک قوم کی طرح سڑک پر آگئی تو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
"ترک قوم" کی طرح ہوا تو مشکل ہو گی ۔ مگر چور اچکے اور ڈاکو اتحاد کو منہ کی کھانی پڑے گی ۔ انشاءاللہ
قیمہ پراٹھے اور بریانی والوں نے تو بےبی بھٹو اور مولانا صاحب کو کرسیوں سے خطاب کروایا تھا ۔
 

آورکزئی

محفلین
"ترک قوم" کی طرح ہوا تو مشکل ہو گی ۔ مگر چور اچکے اور ڈاکو اتحاد کو منہ کی کھانی پڑے گی ۔ انشاءاللہ
قیمہ پراٹھے اور بریانی والوں نے تو بےبی بھٹو اور مولانا صاحب کو کرسیوں سے خطاب کروایا تھا ۔

قیمہ پراٹھے اور بریانی والوں اور بھنگیوں میں فرق بتائیں۔۔۔۔۔۔۔؟؟
 
Top