ڈاکٹر معظم
محفلین
میڈیکل سائنس کے محققین نے تحقیق سے ثابت کر دیا کہ کالی چائے میں دافع کینسر تاثیر پائی جاتی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ کا کہنا ہے کہ روزانہ ایک کپ کالی چائے پینے سے کینسر کے خلیات چھوٹے ہو کر تباہ ہوجاتے ہیں، اس طرح سے چائے کینسر سے بچاؤ میں مددگار ہو سکتی ہے۔
کالی چائے کینسر کے بڑھنے سے مانع بنتی ہے۔ سالوں سے یہ خیال کیا جاتا تھا کہ چائے معدہ، قولون (بڑی آنت کا ایک حصہ) اور پستان میں کینسر ہونے کے خطرے کو گھٹاتی ہے، لیکن ابھی تک چائے اور کینسر کا خطرہ کم ہونے کے مابین کوئی رابطہ ثابت نہیں ہو سکا تھا، لیکن اب پیتھالوجیکل مطالعات سے پتہ چل گیا ہے کہ کالی چائے کینسر کے بڑھنے سے مانع بن سکتی ہے۔ بعض محققین نے تحقیق سے ثابت کیا ہے کہ کالی چائے میں TF-2 نامی ایک ترکیب قولونی مبرزی (کولوریکٹم) کینسر کے خلیات کو تباہ کرتی ہے، جبکہ یہ ترکیب صحتمند خلیات کو کوئی نقصان نہیں پہنچاتی ہے۔
اس سے متعلق دو ریسرچ یہاں پیش کی گئی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ کا کہنا ہے کہ روزانہ ایک کپ کالی چائے پینے سے کینسر کے خلیات چھوٹے ہو کر تباہ ہوجاتے ہیں، اس طرح سے چائے کینسر سے بچاؤ میں مددگار ہو سکتی ہے۔
کالی چائے کینسر کے بڑھنے سے مانع بنتی ہے۔ سالوں سے یہ خیال کیا جاتا تھا کہ چائے معدہ، قولون (بڑی آنت کا ایک حصہ) اور پستان میں کینسر ہونے کے خطرے کو گھٹاتی ہے، لیکن ابھی تک چائے اور کینسر کا خطرہ کم ہونے کے مابین کوئی رابطہ ثابت نہیں ہو سکا تھا، لیکن اب پیتھالوجیکل مطالعات سے پتہ چل گیا ہے کہ کالی چائے کینسر کے بڑھنے سے مانع بن سکتی ہے۔ بعض محققین نے تحقیق سے ثابت کیا ہے کہ کالی چائے میں TF-2 نامی ایک ترکیب قولونی مبرزی (کولوریکٹم) کینسر کے خلیات کو تباہ کرتی ہے، جبکہ یہ ترکیب صحتمند خلیات کو کوئی نقصان نہیں پہنچاتی ہے۔
اس سے متعلق دو ریسرچ یہاں پیش کی گئی ہے۔