چالاک خرگوش کی واپسی ٢

EI4pJ.gif
معراج
 
۳۔ اس کو ہٹا لو ورنہ۔۔۔
جس دن خرگوش نے مینار بنایا تھا، اسی دن سے سب جانوروں نے کچھ نہ کچھ بنانا شروع کردیا تھا۔ ریچھ نے دو کمرے بنائے۔ بھیڑیے نے نیا دروازہ لگایا، لومڑ اپنی چھت پر نئی لکڑیاں جڑنے لگا۔
ایک دن خرگوش لومڑ کے مکان کے پاس سے گزرا۔ لومڑ چھت ٹھیک کرنے میں لگا ہوا تھا۔ ٹھکاٹھک ٹھکاٹھک کی آوازیں سن کر خرگوش ٹھہر گیا۔ اس نے آواز لگائی، "کیسے حال ہیں بھیا، کیا ہورہا ہے؟"
لومڑ بے رخی سے بولا، "مجھے بات کرنے کی بھی فرصت نہیں۔"
خرگوش پھر بولا، "آخر ایسا کیا کام کررہے ہو؟"
لومڑ دھاڑ کر بولا، "دیکھتے نہیں میں چھت بنا رہا ہوں۔"
خرگوش نے پوچھا، "کیا میں تمہاری مدد کرسکتا ہوں؟"
"آ جاؤ۔" لومڑ نے ترشی سے کہا۔
خرگوش جھٹ پٹ اوپر پہنچا اور ہتھوڑا لے کر چھت میں کیلیں ٹھوکنے لگا۔ لومڑ خرگوش کے آگے بیٹھا ہوا تھا۔ اچانک لومڑ کی دم زور سے خرگوش کے منہ پر لگی۔ دم کو خرگوش نے دور پھینکا۔ دم ایک دفعہ پھر خرگوش کے منہ پر زور سے لگی۔
خرگوش نے غصے سے کہا، "اس جھاڑو کو میرے سامنے سے ہٹا لو، ورنہ۔۔۔"
لومڑ دل ہی دل میں ہنسا۔ اس دفعہ اس نے جان بوجھ کر اپنی دم خرگوش کے منہ پہ ماری۔ خرگوش نے غصے سے کہا، "تمہاری دم میرے منہ پر بار بار لگتی ہے، تم اس کو ایک طرف ہٹا لو، ورنہ۔۔۔"
"ورنہ کیا؟" لومڑ ہنس کر بولا۔
خرگوش نے دم کے اوپر کیل رکھی اور زور سے ہتھوڑا مار کر بولا، "ورنہ میں اسے لکڑی میں ٹھونک دوں گا۔"
بےچارے لومڑ کی چیخ نکل گئی۔وہ چلایا، "میری دم سے فورا کیل نکالو۔"
خرگوش سیڑھی سے اترتا ہوا بولا، "یہ کام میں نہیں کرسکتا۔ تم خود نکالو میں چلتا ہوں۔"
لومڑ کا غصے کے مارے برا حال تھا۔ چینخا چلایا۔ چھت پر لاتوں اور مکوّں کی بارش برسا دی، لیکن خرگوش پر کوئی اثر نہیں ہوا۔ وہ اطمینان سے نیچے اترا، پھر اس نے سیڑھی کو چھت سے ہٹاکر الگ کیا اور بولا، "مجھے سخت بھوک لگ رہی ہے۔ کچھ پیٹ پوجا بھی کرتا چلوں۔"
اوپر سے لومڑ دھاڑا، "خبردار، میرے باورچی خانے میں قدم نہ رکھنا، ورنہ جان سے مار ڈالوں گا!"
خرگوش نے باورچی خانے کا دروازہ کھولا اور بولا، "آہا ہا۔ کتنی مزے دار چیزیں رکھی ہیں یہاں۔ بھنا ہوا مرغ، گاجر کا حلوہ اور شلجم کا اچار۔ واہ واہ لطف آگیا۔"
لومڑ چھت کے اوپر چینختا دھاڑتا رہا، لیکن خرگوش پر کوئی اثر نہ ہوا۔ وہ مزے لے لے کر کھاتا رہا۔ جاتے ہوئے وہ اپنے ساتھ شلجم کے اچار کا مرتبان بھی لے گیا۔ ادھر لومڑ شام تک دھوپ میں سنکتا رہا۔ بھیڑیے کا وہاں سے گزر ہوا۔ اس نے لومڑ کی دم سے کیل نکالی اور دم پر پٹی باندھی۔
٭٭٭
uGJGz.gif
 
۴۔ جادو کی نلکی
لومڑ اب خرگوش کی گھات میں رہنے لگا۔ خرگوش بھی چوکنا تھا۔ اسے یہ معلوم تھا کہ لومڑ کسی روز اسے ضرور پکڑ لے گا اور پھر اگلی پچھلی کسر نکال لے گا۔
ایک دن خرگوش اپنے خیالوں میں مست گاتا ہوا چلا جارہا تھا کہ اچانک ایک جھاڑی کے پیچھے سے اچھل کر لومڑسامنے آیا اور اس نے خرگوش کو گدی سے پکڑ کر ہوا میں اٹھا لیا۔ خرگوش نے جلدی سے ایک خم دار نلکی جیب سے نکالی اور اسے منہ میں رکھنے ہی والا تھا کہ لومڑ نے نلکی اس کے ہاتھ سے چھین لی۔ خرگوش مچل گیا اور بولا، "میں یہ نلکی ہرگز تم کو نہ دوں گا۔"
لومڑ نے پوچھا، "اس معمولی نلکی میں آخر کیا چیز ہے؟"
خرگوش بولا، "نلکی مجھے دو تب بتاؤں گا۔"
لومڑ نے خرگوش کو نلکی نہیں دی۔ اس نے پھر پوچھا، "بتاؤ یہ نلکی کیسی ہے؟"
خرگوش خاموش رہا۔ اس پر لومڑ کو بڑا غصہ آیا۔ اس نے خرگوش کو دو تین جھٹکے دئے اور دھاڑ کر بولا، "بولتے کیوں نہیں؟ میں پوچھتا ہوں یہ نلکی کیسی ہے؟"
خرگوش ہانپتے ہوئے بولا، "بتاتا ہوں۔ پہلے تم میری گردن تو چھوڑو۔ ارے چھوڑو کم بخت، میرا دم گھٹا جارہا ہے۔" خرگوش ہاتھ پاؤں مارنے لگا۔
لومڑ نے خرگوش کو چھوڑ دیا۔ خرگوش بولا، "مجھے یہ نلکی گپ شپ جادوگر نے دی ہے۔ اس میں لال دیو بند ہے۔ میں نلکی کو منہ سے لگا کر زور سے پھونک مارتا ہوں اور لال دیو باہر نکل کر مجھ سے پوچھتا ہے، 'کیا حکم ہے سرکار؟' مجھے جو کام لال دیو سے کروانا ہوتا ہے، میں اسے حکم دے دیتا ہوں۔ مثلا تم نلکی مجھے دو تو ابھی لال دیو کو نکال کر حکم دیتا ہوں کہ وہ تم کو جان سے مار ڈالے۔"
خرگوش نلکی چھیننے کے لئے جھپٹا، لیکن لومڑ جلدی سے ایک طرف ہوگیا اور خرگوش دھم سے زمین پر گر پڑا۔
خرگوش زمین پر پڑا ہوا کبھی آنکھیں دکھاتا اور کبھی منت سماجت کرتا، لیکن لومڑ نے نلکی اسے نہیں دی۔ اس نے نلکی کا ایک سرا اپنے منہ میں دبایا۔ دوسرا سرا اس کی آنکھوں کے سامنے آگیا۔ تب لومڑ نے بڑے زور کی پھونک ماری اور باریک مرچیں جو نلکی میں بند تھیں، ہوا کے زور سے اڑ کر لومڑ کی آنکھوں میں پڑ گئیں۔ وہ تڑپتا ہوا زمین پر گرا اور چینخنے لگا، "اس میں کیا چیز تھی؟"
"لال دیو۔" خرگوش قہقہہ لگا کر بولا، "تم نے میری بات نہیں مانی۔ اب وہ تمہاری آنکھوں میں گھس گیا ہے۔"
بے چارا لومڑ درد سے چینخنے لگا۔ ادھر خرگوش جانے کے لئے مڑا اور بولا، "اب میں چلتا ہوں۔ اگر تم نے آئندہ مجھے پکڑنے کی گستاخی کی تو الو بنادوں گا۔ سمجھے؟"
خرگوش لومڑ کو اسی حال میں چھوڑ کر چلا گیا۔ لومڑ کو کئی روز تک آنکھوں پر پٹی باندھنی پڑی۔
٭٭٭
uGJGz.gif
 
انیس الرحمٰن بھائی۔ بہت دلچسپ سلسلہ ہے، جاری رکھیے۔
صرف ایک درخواست ہے کہ ہر قسط کے آخر میں حوالہ ضرور درج کردیا کیجے کہ کس شمارے میں چھپا یا معراج صاحب کی کسی ویب سائیٹ یا کتاب سے ہے تو اس کا حوالہ۔
 

چھوٹاغالبؔ

لائبریرین
خرگوش نے غصے سے کہا، "اس جھاڑو کو میرے سامنے سے ہٹا لو، ورنہ۔۔۔ "

"مجھے یہ نلکی گپ شپ جادوگر نے دی ہے۔ اس میں لال دیو بند ہے۔

زبردست ، بہت اعلیٰ:applause:
سچ مچ مزہ آگیا پڑھ کے، منا بھائی کی زبان میں بولے تو "بھیجا ایک دم فریش ہوریلا اے":grin:
 
Top