یہ رہے اس گانے کے بول
چاندی جیسا رنگ ہے تیرا سونے جیسے بال
ایک تو ہی دھنوان ہے گوری باقی سب کنگال
جس رستے سے تو گزرے وہ پھولوں سے بھر جائے
تیرے پیر کی کومل آہٹ سوتے بھاگ جگائے
جو پتھر چھو لے گوری وہ ہیرا بن جائے
تو جس کو مل جائے وہ ہو جائے مالا مال
چاندی جیسا رنگ ہے تیرا سونے جیسے بال
ایک تو ہی دھنوان ہے گوری باقی سب کنگال
جو بے رنگ ہو اس پر کیا کیا رنگ جماتے لوگ
تو نادان نا جانے کیسے روپ چراتے لوگ
نظریں بھر بھر دیکھیں تجھ کو آتے جاتے لوگ
چھیل چھبیلی رانی تھوڑا گھونگھٹ اور نکال
چاندی جیسا رنگ ہے تیرا سونے جیسے بال
ایک تو ہی دھنوان ہے گوری باقی سب کنگال
چاندی جیسا رنگ ہے تیرا سونے جیسے بال
ایک تو ہی دھنوان ہے گوری باقی سب کنگال