عبدالرحمن آزاد
محفلین
چاند روشن چمکتا ستارہ رہے
سب سے اونچا یہ جھنڈا ہمارا رہے
سب سے اونچا یہ جھنڈا ہمارا رہے
ابر میں چھپ گیا ہے آدھا چاند
چاندنی چھن رہی ہے شاخوں سے
جیسے کھڑکی کا ایک پٹ کھولے
جھانکتا ہو کوئی سلاخوں سے
جاں نثار اختر
اگر چلتے چلے جائیں گے یوں ہی چاند کے پیچھے
تو پھر یہ رات گزرے گی، نہ گھرجائیںگے ہم دونوں
سردار سلیم