چاند پہ تکرار.....آپ عوام کیا کہتےہو؟

محمد امین

لائبریرین
میں ابھی یہ وڈیو سن نہیں سکتا۔ ہمیں چاہیے کہ اس معاملے میں سوادِ اعظم کا ہی ساتھ دیں۔ جن علماء کو ریاست نے بالاتفاق رویتِ ہلال کا کام سونپا ہے ان پر اعتماد رکھیں اور انتشار سے بچیں۔
 

نایاب

لائبریرین
ہم تو ہیں پردیس میں ۔
دیس میں نکلے گا چاند
کتنا تنہا کتنا اکیلا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پھر بھی خواہش یہی کہ ایسا چاند نکلے کہ
جو ہم سب کے لیئے خیرو عافیت کا باعث ہو ۔
 

S. H. Naqvi

محفلین
انتہائی فضول قسم کی بحث کی جارہی ہے، مگر غور سے سنیں تو محسوس ہوتا ہے کہ اشرفی صاحب کو قوم کے پیسے کا بہت غم ہے اگرچہ وہ قوی صاحب کے موقف کو سمجھ رہے ہیں مگر ان کی تکرار استعفے پر ہی آ کر ٹوٹتی ہے؟؟؟؟ میرے خیال میں تو اصل چکر فرقےبندی اور رویت ہلال کمیٹی کی صدارت کا ہے۔ اگر آج مفتی منیب صاحب کراچی جا کر چاند نہ دیکھتے تو پوپلزئی برادری نے کل یہی کہنا تھا کہ انھوں نے تو دیکھنے کی زحمت ہی گوارا نہیں کی اگر دیکھتے تو انھیں بھی نظر آ جاتا اور اب جو اگر وہ گئے ہیں حجت اتمام کرنے تو اس پر بھی اعتراض ہے کہ گئے کیوں ہیں؟ اور اگر نظر نہیں آنا تھا تو نہ جاتے، اب استعفا دیں؟؟ بھئی یہ دوسرا مطالبہ کرنے کی کیا تک ہے؟ یہ حکومت کی قائم کردہ کمیٹی ہے اور اسکا کام ہی یہی ہے اس میں ظاہر ہے خرچہ ورچہ تو ہونا ہے تو آپ کو کیا ضرورت ہے استعفے کے مطالبے کی خاص کر جب آپ اپنے پہلے، چاند دیکھنے والے دعوے میں ناکام ہو گئے ہیں۔۔۔۔۔۔ بات پھر وہی سیٹ کے چکر کی آتی ہے۔۔۔۔۔!
 

S. H. Naqvi

محفلین
پھر اگر دعویٰ ہے اتحاد و اتفاق اور یگانگت پیدا کرنے کا تو اس کا آسان سا حل ہے، بقول محمد امین صاحب کے، کہ جس ادارے کو حکومت نے اس کام کے لیے منتخب کیا ہے اسے اس کا کام کرنے دیا جائے اور اس پر اعتماد کا اظہار کیا جائے تو مسئلہ ہی حل ہو جائے اور جہاں تک اس بات کا تعلق ہے کہ کسی کو اس ادارے کے ممبران پر عدم اعتماد ہے تو وہ پورا سال پڑا ہوتا ہے، کسی بھی وقت عدم اعتماد کا اظہار کر دیں اور اسے ہٹا دیں، بات ختم۔۔۔۔! تاکہ ایک بااعتماد کمیٹی تشکیل پا جائے تاکہ اس کی پیروی کی جا سکے اور مزید تفرقے سے بچا جائے۔
 

محمد امین

لائبریرین
محکمہ موسمیات بھی وفاقی حکومت کی قائم کردہ کمیٹی پر اعتماد کرتا ہے اور انہیں مشورے اور پیشن گوئی سے آگاہ رکھتا ہے۔۔۔
 
عید کے چاند پر اتنا مسئلہ کیوں
کے پی کے میں چاند نظر اگیا وہاں عید ہے۔ باقی ملک میں نظر نہیں ایا وہاں عید نہیں ہے۔ پتہ نہیں اس میں اتنا مسئلہ کیوں
کیوں پورے ملک میں ایک ہی عید ہو۔ یہ بے کار کہ بحث ہے
 

عثمان

محفلین
محکمہ موسمیات بھی وفاقی حکومت کی قائم کردہ کمیٹی پر اعتماد کرتا ہے اور انہیں مشورے اور پیشن گوئی سے آگاہ رکھتا ہے۔۔۔
تمام دنیا میں طلوع قمر کا حساب محکمہ موسمیات ہی کے ذمہ ہے۔ پاکستان میں رویت ہلال کا کام کمیٹی نے اٹھا رکھا ہے۔ محکمہ کا کام انھیں فارمل ایڈوائس سے زیادہ کچھ نہیں۔ سائنسی ایڈوائس بھلے کچھ ہو ، کمیٹی پھر بھی بیٹھتی ہے اور صرف اپنی رویت کو ثبوت گردانتی ہے۔
 

عسکری

معطل
یہ آج کا ہے ہوتا تو سب کو نظر آتا


1433shw_8-19-2012.gif
 

محمد امین

لائبریرین
تمام دنیا میں طلوع قمر کا حساب محکمہ موسمیات ہی کے ذمہ ہے۔ پاکستان میں رویت ہلال کا کام کمیٹی نے اٹھا رکھا ہے۔ محکمہ کا کام انھیں فارمل ایڈوائس سے زیادہ کچھ نہیں۔ سائنسی ایڈوائس بھلے کچھ ہو ، کمیٹی پھر بھی بیٹھتی ہے اور صرف اپنی رویت کو ثبوت گردانتی ہے۔

تو کمیٹی کا بیٹھنا غلط تو نہیں ہے عثمان بھائی۔ شرعی فیصلے کا انحصار کلی طور پر غیر شرعی افراد کے ہاتھوں میں تو نہیں دیا جاسکتا۔ جس طرح یہ بشیر بلور صاحب اثر انداز ہورہے ہیں کل کو اگر محکمہ موسمیات میں کوئی سیاسی بندہ اثر انداز ہونے لگا تو؟؟

پھر محکمہ موسمیات، نیوی اور جامعہ کراچی کا فلکیات کا شعبہ ان مفتیانِ کرام کی مکمل مدد کرتا ہے۔

یہ دیکھیں: http://astro.ukho.gov.uk/moonwatch/nextnewmoon.html
 

محمد امین

لائبریرین
عید کے چاند پر اتنا مسئلہ کیوں
کے پی کے میں چاند نظر اگیا وہاں عید ہے۔ باقی ملک میں نظر نہیں ایا وہاں عید نہیں ہے۔ پتہ نہیں اس میں اتنا مسئلہ کیوں
کیوں پورے ملک میں ایک ہی عید ہو۔ یہ بے کار کہ بحث ہے

مسئلہ ہی تو یہی ہے کہ کے پی کے میں چاند نظر نہیں آتا۔۔۔۔۔۔۔۔ میں نے اوپر جو لنک دیا ہے وہ دیکھیں۔ ایسا عقلی طور پر ممکن نہیں ہے کہ ہمیشہ رمضان اور عید کا چاند کے پی کے پشاور بونیر چار سدہ وغیرہ میں ہی نظر آئے۔ اور اسلام آباد جو وہاں سے تھوڑے ہی فاصلے پر ہے وہاں نظر نہ آئے۔ سائنسی ادارے کلی طور پر پشاور والوں کی نفی کرتے ہیں تو پھر؟؟؟
 

عسکری

معطل
تو کمیٹی کا بیٹھنا غلط تو نہیں ہے عثمان بھائی۔ شرعی فیصلے کا انحصار کلی طور پر غیر شرعی افراد کے ہاتھوں میں تو نہیں دیا جاسکتا۔ جس طرح یہ بشیر بلور صاحب اثر انداز ہورہے ہیں کل کو اگر محکمہ موسمیات میں کوئی سیاسی بندہ اثر انداز ہونے لگا تو؟؟

پھر محکمہ موسمیات، نیوی اور جامعہ کراچی کا فلکیات کا شعبہ ان مفتیانِ کرام کی مکمل مدد کرتا ہے۔

یہ دیکھیں: http://astro.ukho.gov.uk/moonwatch/nextnewmoon.html
نیوی نہیں کرتی اب ۔یہ فضول دھندے سول کریں تو ہی اچھا ہے :ROFLMAO:
 

عثمان

محفلین
تو کمیٹی کا بیٹھنا غلط تو نہیں ہے عثمان بھائی۔ شرعی فیصلے کا انحصار کلی طور پر غیر شرعی افراد کے ہاتھوں میں تو نہیں دیا جاسکتا۔ جس طرح یہ بشیر بلور صاحب اثر انداز ہورہے ہیں کل کو اگر محکمہ موسمیات میں کوئی سیاسی بندہ اثر انداز ہونے لگا تو؟؟

پھر محکمہ موسمیات، نیوی اور جامعہ کراچی کا فلکیات کا شعبہ ان مفتیانِ کرام کی مکمل مدد کرتا ہے۔

یہ دیکھیں: http://astro.ukho.gov.uk/moonwatch/nextnewmoon.html

ایک اختلاف تو یہ ہے کہ آیا کیلنڈر طلوع قمر کے اعتبار سے کیا جائے یا رویت قمر کے اعتبار سے۔ مثلاً فقہ کونسل آف نارتھ امیریکہ کا فیصلہ طلوع قمر کے حق میں ہے۔ جبکہ پاکستان میں رویت قمر کو معیار مانا جاتا ہے۔
خیر اگر رویت قمر کو بھی معیار مانا جائے تب بھی کمیٹی کا کردار بہت متنازعہ رہا ہے۔ ماضی میں محکمہ موسمیات کی ایڈوائس کے برخلاف کمیٹی کے فیصلے آتے رہے ہیں۔ سائنسی ایڈوائس یہ ہو کہ رویت ممکن نہیں کمیٹی تب بھی بیٹھتی ہے۔
رویت قمر کا حساب بھی تو محکمہ کے سپرد کیا جاسکتا ہے۔ محکمہ اپنے ریجنل آفسز سے شواہد اکھٹے کرے اور حکومت کو رپورٹ پیش کردے۔ جھگڑا مذہبی اثر سے نکل جائے گا۔ :)
 

محمد امین

لائبریرین
ایک اختلاف تو یہ ہے کہ آیا کیلنڈر طلوع قمر کے اعتبار سے کیا جائے یا رویت قمر کے اعتبار سے۔ مثلاً فقہ کونسل آف نارتھ امیریکہ کا فیصلہ طلوع قمر کے حق میں ہے۔ جبکہ پاکستان میں رویت قمر کو معیار مانا جاتا ہے۔
خیر اگر رویت قمر کو بھی معیار مانا جائے تب بھی کمیٹی کا کردار بہت متنازعہ رہا ہے۔ ماضی میں محکمہ موسمیات کی ایڈوائس کے برخلاف کمیٹی کے فیصلے آتے رہے ہیں۔ سائنسی ایڈوائس یہ ہو کہ رویت ممکن نہیں کمیٹی تب بھی بیٹھتی ہے۔
رویت قمر کا حساب بھی تو محکمہ کے سپرد کیا جاسکتا ہے۔ محکمہ اپنے ریجنل آفسز سے شواہد اکھٹے کرے اور حکومت کو رپورٹ پیش کردے۔ جھگڑا مذہبی اثر سے نکل جائے گا۔ :)

کمیٹی کا میرے ہوش و ہواس میں تو کبھی بھی محکمہ موسمیات سے اختلاف نہیں رہا۔ باقی رہا رویت اور طلوع تو حدیث دراصل رویت پر ہی دال ہے۔ مزید یہ کہ کمیٹی کیوں بیٹھتی ہے 29 کو کہ جب چاند نظر آنا ممکن نہیں تو یہ بھی حدیث کی رو سے ہے۔ اب اتنی سی بات پر کو اختلاف نہ بنایا جائے نا۔ وہ ممبرانِ پارلیمنٹ اور وزراء جو کروڑوں روپے اپنے پروٹوکول اور اسکورٹ پر خرچ کرتے ہیں بلاوجہ انہیں کوئی کچھ نہیں کہتا۔ اگر چند ہزار روپے اس پر خرچ ہوجائیں تو کونسا کچھ ہوجائے گا؟ ایک حدیث پر ہی تو عمل کر رہے ہیں کونسا وہ لوگ اپنی جیب میں پیسا ڈال رہے ہیں یا عیاشیاں کر رہے ہیں۔
 
مسئلہ ہی تو یہی ہے کہ کے پی کے میں چاند نظر نہیں آتا۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔ میں نے اوپر جو لنک دیا ہے وہ دیکھیں۔ ایسا عقلی طور پر ممکن نہیں ہے کہ ہمیشہ رمضان اور عید کا چاند کے پی کے پشاور بونیر چار سدہ وغیرہ میں ہی نظر آئے۔ اور اسلام آباد جو وہاں سے تھوڑے ہی فاصلے پر ہے وہاں نظر نہ آئے۔ سائنسی ادارے کلی طور پر پشاور والوں کی نفی کرتے ہیں تو پھر؟؟؟

سائنس کے طالب علم کے ہونے کی وجہ سے میں بھی اسی بات کا قائل ہوں جس کا لنک اپ نے دیا ہے۔
مگر دین کا معاملہ ان سائنسدانون کے سپرد نہیں کیا جاسکتا۔ یہ لوگ کبھی کچھ کہتے ہیں کبھی کچھ۔ ابھی کچھ دن پہلے اسٹیفن ہاکنگ (یا جوبھی درست نام ہے) کی کتاب کا اردو ترجمہ پڑھا۔ سائنس دانوں سے مزید ایمان اٹھ گیا۔
رویت ہلال کا معاملہ الحمدللہ پاکستانی علما نے سنبھال کر رکھا ہے اور انشاللہ رکھیں گے۔ مستقبل میں جو کچھ ہونے والا ہے جو یہ سائنس دان اور مغربی ٹیکنالوجی کرنے والی ہے اس سے بچت کا راہ ہے۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ہر بتائی ہوئی بات میں حکمت ہے اور یہی قابل پیروی ہے
 

طالوت

محفلین
یہ معاملہ محکمہ موسمیات کے سپرد کر دینا چاہیے۔ ایسی کوئی شرعی عینک تو موجود نہیں جو مفتیان تو لگاتے میں محکمے کے اہلکاروں کے پاس موجود نہیں یا وہ لگا نہیں سکتے۔
البتہ اگر چاند دیکھنے اور اس کی گواہی کی کچھ "شرعی" شرائط ہیں جن پر محکمہ پورا نہیں اترتا تو کیا کہنے۔
ہجری کیلنڈر بھی محرم کے آغاز میں چھپ جانا چاہیے ۔ سادہ سا معاملہ ہے مگر پاکستان ایک تماشہ بنا ہوا ہے۔
 
Top