تمام دنیا میں طلوع قمر کا حساب محکمہ موسمیات ہی کے ذمہ ہے۔ پاکستان میں رویت ہلال کا کام کمیٹی نے اٹھا رکھا ہے۔ محکمہ کا کام انھیں فارمل ایڈوائس سے زیادہ کچھ نہیں۔ سائنسی ایڈوائس بھلے کچھ ہو ، کمیٹی پھر بھی بیٹھتی ہے اور صرف اپنی رویت کو ثبوت گردانتی ہے۔محکمہ موسمیات بھی وفاقی حکومت کی قائم کردہ کمیٹی پر اعتماد کرتا ہے اور انہیں مشورے اور پیشن گوئی سے آگاہ رکھتا ہے۔۔۔
تمام دنیا میں طلوع قمر کا حساب محکمہ موسمیات ہی کے ذمہ ہے۔ پاکستان میں رویت ہلال کا کام کمیٹی نے اٹھا رکھا ہے۔ محکمہ کا کام انھیں فارمل ایڈوائس سے زیادہ کچھ نہیں۔ سائنسی ایڈوائس بھلے کچھ ہو ، کمیٹی پھر بھی بیٹھتی ہے اور صرف اپنی رویت کو ثبوت گردانتی ہے۔
عید کے چاند پر اتنا مسئلہ کیوں
کے پی کے میں چاند نظر اگیا وہاں عید ہے۔ باقی ملک میں نظر نہیں ایا وہاں عید نہیں ہے۔ پتہ نہیں اس میں اتنا مسئلہ کیوں
کیوں پورے ملک میں ایک ہی عید ہو۔ یہ بے کار کہ بحث ہے
نیوی نہیں کرتی اب ۔یہ فضول دھندے سول کریں تو ہی اچھا ہےتو کمیٹی کا بیٹھنا غلط تو نہیں ہے عثمان بھائی۔ شرعی فیصلے کا انحصار کلی طور پر غیر شرعی افراد کے ہاتھوں میں تو نہیں دیا جاسکتا۔ جس طرح یہ بشیر بلور صاحب اثر انداز ہورہے ہیں کل کو اگر محکمہ موسمیات میں کوئی سیاسی بندہ اثر انداز ہونے لگا تو؟؟
پھر محکمہ موسمیات، نیوی اور جامعہ کراچی کا فلکیات کا شعبہ ان مفتیانِ کرام کی مکمل مدد کرتا ہے۔
یہ دیکھیں: http://astro.ukho.gov.uk/moonwatch/nextnewmoon.html
نیوی نہیں کرتی اب ۔یہ فضول دھندے سول کریں تو ہی اچھا ہے
تو کمیٹی کا بیٹھنا غلط تو نہیں ہے عثمان بھائی۔ شرعی فیصلے کا انحصار کلی طور پر غیر شرعی افراد کے ہاتھوں میں تو نہیں دیا جاسکتا۔ جس طرح یہ بشیر بلور صاحب اثر انداز ہورہے ہیں کل کو اگر محکمہ موسمیات میں کوئی سیاسی بندہ اثر انداز ہونے لگا تو؟؟
پھر محکمہ موسمیات، نیوی اور جامعہ کراچی کا فلکیات کا شعبہ ان مفتیانِ کرام کی مکمل مدد کرتا ہے۔
یہ دیکھیں: http://astro.ukho.gov.uk/moonwatch/nextnewmoon.html
پچھلے دنوں نام تو آیا تھا نیوی کے کسی شعبے کا۔۔۔
ایک اختلاف تو یہ ہے کہ آیا کیلنڈر طلوع قمر کے اعتبار سے کیا جائے یا رویت قمر کے اعتبار سے۔ مثلاً فقہ کونسل آف نارتھ امیریکہ کا فیصلہ طلوع قمر کے حق میں ہے۔ جبکہ پاکستان میں رویت قمر کو معیار مانا جاتا ہے۔
خیر اگر رویت قمر کو بھی معیار مانا جائے تب بھی کمیٹی کا کردار بہت متنازعہ رہا ہے۔ ماضی میں محکمہ موسمیات کی ایڈوائس کے برخلاف کمیٹی کے فیصلے آتے رہے ہیں۔ سائنسی ایڈوائس یہ ہو کہ رویت ممکن نہیں کمیٹی تب بھی بیٹھتی ہے۔
رویت قمر کا حساب بھی تو محکمہ کے سپرد کیا جاسکتا ہے۔ محکمہ اپنے ریجنل آفسز سے شواہد اکھٹے کرے اور حکومت کو رپورٹ پیش کردے۔ جھگڑا مذہبی اثر سے نکل جائے گا۔
مسئلہ ہی تو یہی ہے کہ کے پی کے میں چاند نظر نہیں آتا۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔ میں نے اوپر جو لنک دیا ہے وہ دیکھیں۔ ایسا عقلی طور پر ممکن نہیں ہے کہ ہمیشہ رمضان اور عید کا چاند کے پی کے پشاور بونیر چار سدہ وغیرہ میں ہی نظر آئے۔ اور اسلام آباد جو وہاں سے تھوڑے ہی فاصلے پر ہے وہاں نظر نہ آئے۔ سائنسی ادارے کلی طور پر پشاور والوں کی نفی کرتے ہیں تو پھر؟؟؟