ہو جفا فطرت میں جس کی قابل چاہت نہیںمیں نے چاہا زندگی کو کس قدر نادان تھابات قسمت کی ہے راجا ہم الجھ کر رہ گئےمل گئی منزل اسے رستے سے جو انجان تھا
چشم تر میں ڈوب کر میری وہ کیوں حیران تھااس سے پہلے وہ مری الفت سے کیا انجان تھا؟
سمجھ جو نہیں آیااتنا برا سلوک میری شاعری کے ساتھ
داد کے لئے شکرگزار ہوں بیٹاداد قبول کیجیئے سر
پسندیدگی کے لئے شکرگزار ہوں عمر اعظم بھیا!بہت عمدہ کلام امجد علی راجا صاحب۔ تمام اشعار بہت خوبصورت ہیں۔ اللہ آپ کو خوش رکھے۔آمین
بہت بہت شکریہ فارقلیط رحمانی بھیا! آپ کی محبت اور حوصلہ افزائی کے لئے۔نہایت ہی عمدہ! خوبصورت غزلٖ!
ڈھیروں داد قبول فرمائیے۔
شریک محفل کرنے کے لیے بہت بہت شکریہ
واہ بہت خؤب۔ بہت داد قبول فرمائیے امجد علی راجا بھائی۔ بہت خوبصورت غزل۔
یہ ہوئی نا بات، بہت خوب، اب میری طرف سے داد قبول فرمائیں۔اِس سے پہلے کیا مری الفت سے وہ انجان تھا
جزاک اللہ،جگ جگ جیو راجہ بھائی
کیا خوب کہا ہے ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔
نازکی اس گلبدن کی جس طرح شبنم کی بوند
جسم سنگ مرمریں یا کانچ کا گلدان تھا
زیر اور واو کے ساتھ تراکیب سازی (مرکب توصیفی یا مرکب اضافی) صرف عربی اور فارسی اسماء و افعال میں جائز ہے۔
شکریہ اسامہ بھیا!بہت ہی عمدہ کاوش ہے۔
ماشاءاللہ لاقوۃ الا باللہ
’’قابلِ چاہت‘‘ درست ترکیب نہیں ہے ۔