چشم دید گواہ

سارہ خان

محفلین

ایک شخص جھوٹی گواہی دینے کے لئے مشہور تھا۔لوگوں سے رقم لیتا اور واقع کا چشم دید گواہ بن جاتا،ایک دن ٹیلی فون پر ایک صاحب نے معاملہ طے کرتے ہوئے کہا،صبح پیشی ہے اور تمھیں فتح اللہ کے حق میں اور بانکے لال کے خلاف گواہی دینی ہے اور۔۔۔۔۔۔۔۔
ابھی بات مکمل بھی نہیں ہوئی تھی کہ اُس نے کہا،پُہنچ جاؤں گا،اور فون رکھ دیا۔
دوسرے دن عدالت میں وہ شخص بڑے جوش و خروش سے بیان دے رہا تھا۔
صاحب ! فتح اللہ اپنے گھر سے دودھ لینے نکلا ،ادھر سے بانکے لال آگیا،فتح اللہ تو بہت سیدھا سادہ ہے،بلکل اللہ میاں کی گائے،بے چارہ اپنے راستے پر جا رہا تھا۔بانکے لال خود ہی آکر اُس سے بھڑ گیا،اور فتح اللہ کی جب اُس نے داڑھی کھینچی تو پھر مجبور ہو کے فتح کو بھی ایک دو وار کرنے پڑے۔
وکیل نے حیرت سے گواہ کو دیکھا،جیوری کے تمام ارکان پر سکتہ طاری تھا۔
آپ جانتے ہیں ،فتح اللہ کون ہے ؟ وکیل نے پوچھا۔
جی ہاں ہم ایک ساتھ کھیلے اور ایک ساتھ جوان ہوئے ہیں ۔وہ اطمینان سے بولا۔
وکیل نے غصے سے کہا،آپ کی اطلاع کے لئے عرض ہے کہ فتح اللہ اور بانکے لال مرغے ہیں ،حشمت صاحب اور عظیم صاحب کے۔
 
قیصرانی نے کہا:
محب علوی نے کہا:
محب، یہ واقعی بہت اچھا لطیفہ سنایا ہے آپ نے۔
بےبی ہاتھی

تم بیٹھ کر لطیفے ڈھونڈتے رہا کرو ، چلو یہ بھی برا کام نہیں ہے۔

میرا کہنے کا مطلب کسی نے سمجھا ہی نہیں اور سارہ ، سارا لگا دی ہے۔

میرا کہنے کا مطلب تھا
بہت عمدہ سارا یعنی سارے کا سارا لطیفہ بہت عمدہ ہے ۔ :lol:
 

قیصرانی

لائبریرین
محب علوی نے کہا:
قیصرانی نے کہا:
محب علوی نے کہا:
محب، یہ واقعی بہت اچھا لطیفہ سنایا ہے آپ نے۔
بےبی ہاتھی

تم بیٹھ کر لطیفے ڈھونڈتے رہا کرو ، چلو یہ بھی برا کام نہیں ہے۔

میرا کہنے کا مطلب کسی نے سمجھا ہی نہیں اور سارہ ، سارا لگا دی ہے۔

میرا کہنے کا مطلب تھا
بہت عمدہ سارا یعنی سارے کا سارا لطیفہ بہت عمدہ ہے ۔ :lol:
پیارے بھائی، ناراض کیوں ہو؟
بےبی ہاتھی
 

سارہ خان

محفلین
محب علوی نے کہا:
قیصرانی نے کہا:
محب علوی نے کہا:
محب، یہ واقعی بہت اچھا لطیفہ سنایا ہے آپ نے۔
بےبی ہاتھی

تم بیٹھ کر لطیفے ڈھونڈتے رہا کرو ، چلو یہ بھی برا کام نہیں ہے۔

میرا کہنے کا مطلب کسی نے سمجھا ہی نہیں اور سارہ ، سارا لگا دی ہے۔

میرا کہنے کا مطلب تھا
بہت عمدہ سارا یعنی سارے کا سارا لطیفہ بہت عمدہ ہے ۔ :lol:
آپ کا اس طرح سے بات بنانا بھی بہت عمدہ ہے۔۔۔۔۔ :p
 

سارہ خان

محفلین
محب علوی نے کہا:
ٔ
hello.gif
 

سجاد علی

محفلین
ایک شخص جھوٹی گواہی دینے کے لئے مشہور تھا۔لوگوں سے رقم لیتا اور واقع کا چشم دید گواہ بن جاتا،ایک دن ٹیلی فون پر ایک صاحب نے معاملہ طے کرتے ہوئے کہا،صبح پیشی ہے اور تمھیں فتح اللہ کے حق میں اور بانکے لال کے خلاف گواہی دینی ہے اور۔۔۔۔۔۔۔۔
ابھی بات مکمل بھی نہیں ہوئی تھی کہ اُس نے کہا،پُہنچ جاؤں گا،اور فون رکھ دیا۔
دوسرے دن عدالت میں وہ شخص بڑے جوش و خروش سے بیان دے رہا تھا۔
صاحب ! فتح اللہ اپنے گھر سے دودھ لینے نکلا ،ادھر سے بانکے لال آگیا،فتح اللہ تو بہت سیدھا سادہ ہے،بلکل اللہ میاں کی گائے،بے چارہ اپنے راستے پر جا رہا تھا۔بانکے لال خود ہی آکر اُس سے بھڑ گیا،اور فتح اللہ کی جب اُس نے داڑھی کھینچی تو پھر مجبور ہو کے فتح کو بھی ایک دو وار کرنے پڑے۔
وکیل نے حیرت سے گواہ کو دیکھا،جیوری کے تمام ارکان پر سکتہ طاری تھا۔
آپ جانتے ہیں ،فتح اللہ کون ہے ؟ وکیل نے پوچھا۔
جی ہاں ہم ایک ساتھ کھیلے اور ایک ساتھ جوان ہوئے ہیں ۔وہ اطمینان سے بولا۔
وکیل نے غصے سے کہا،آپ کی اطلاع کے لئے عرض ہے کہ فتح اللہ اور بانکے لال مرغے ہیں ،حشمت صاحب اور عظیم صاحب کے۔
هاهاهاهاهاهاها
 
Top