ابن توقیر
محفلین
نذیر انبالوی ایم اے کی مرتب کردہ کتاب "مزاحیات کا انسائیکلوپیڈیا" کے ایک باب "چلتا پھرتا ادب" کو یہاں کمپوز کرکے جمع کرنے کا ارادہ ہے۔
بنا شک میری ونڈ شیلڈ توڑو
پر نہ توڑنا میرا دل نہ توڑنا
۰-۰-۰
شبنم گری گھاس پہ گرتے ہی پھٹ گئی
لعنت تمہاری دوستی پہ جولگتے ہی کٹ گئی
۰-۰-۰
یا جانی دوستی ہم سے نبھانی چھوڑ دی
کیا خطا ہم سے ہوئی صورت دکھانی چھوڑ دی
۰-۰-۰
تپش سورج کی ہوتی ہے،جلنا زمیں کو پڑتا ہے
قصور آنکھوں کا ہوتا ہے تڑپنا دل کو پڑتا ہے
۰-۰-۰
نہ یاروں میں رہی یاری،نہ بھائیوں میں وفا رہی
یہ عجیب دور آیا،محبت اٹھ گئی ساری
۰-۰-۰
سچائی چھپ نہیں سکتی ٹریفک کے اصولوں سے
خوشبو آنہیں سکتی چالان کے کاغذوں سے
۰-۰-۰
بلبلوں غل نہ کرو میرے صنم سوتے ہیں
دنیا کے باغ میں سدا بادِ وفا نہیں
۰-۰-۰
تو بول یا نہ بول تیرے بولنے کا غم نہیں
تیرا ایک دیدار تیرے بولنے سے کم نہیں
۰-۰-۰
امیر کا سایہ ہے نہ راستہ نہ منزل
آ بھی جاو ساقیا ارمانوں کے گلزار میں
۰-۰-۰
قسمت نے دیا دھوکا مقدر آزما رہا ہوں
کسی سنگین جرم کی یہ سزا پارہا ہوں
۰-۰-۰
تیرے غصے میں اتنا سرور ہے،پیار میں کیا ہوگا
تیری سادگی میں اتنا حسن ہے سنگھار میں کیا ہوگا
۰-۰-۰
دل تو دیا اب قسمت آزما رہا ہوں
اک بے وفا کی خاطر یہ مار کھارہا ہوں
۰-۰-۰
وہ دل ہی کیا تیرے ملنے کی جو دعا نہ کرے
میں تجھ کو بھول کے زندہ رہوں خدا نہ کرے
۰-۰-۰
خدا مارے حسینوں کو حسن پر ناز کرتے ہیں
لگا کر تیل زلفوں میں ہمیں برباد کرتے ہیں
۰-۰-۰
دوست کا بول بالا
دشمن کا منہ کالا
۰-۰-۰
یا د ہے تو آباد ہے
بھول جائے تو برباد ہے
۰-۰-۰
ڈرائیور کی زندگی عجیب کھیل ہے
موت سے بچے تو سنٹرل جیل ہے
۰-۰-۰
پر نہ توڑنا میرا دل نہ توڑنا
۰-۰-۰
شبنم گری گھاس پہ گرتے ہی پھٹ گئی
لعنت تمہاری دوستی پہ جولگتے ہی کٹ گئی
۰-۰-۰
یا جانی دوستی ہم سے نبھانی چھوڑ دی
کیا خطا ہم سے ہوئی صورت دکھانی چھوڑ دی
۰-۰-۰
تپش سورج کی ہوتی ہے،جلنا زمیں کو پڑتا ہے
قصور آنکھوں کا ہوتا ہے تڑپنا دل کو پڑتا ہے
۰-۰-۰
نہ یاروں میں رہی یاری،نہ بھائیوں میں وفا رہی
یہ عجیب دور آیا،محبت اٹھ گئی ساری
۰-۰-۰
سچائی چھپ نہیں سکتی ٹریفک کے اصولوں سے
خوشبو آنہیں سکتی چالان کے کاغذوں سے
۰-۰-۰
بلبلوں غل نہ کرو میرے صنم سوتے ہیں
دنیا کے باغ میں سدا بادِ وفا نہیں
۰-۰-۰
تو بول یا نہ بول تیرے بولنے کا غم نہیں
تیرا ایک دیدار تیرے بولنے سے کم نہیں
۰-۰-۰
امیر کا سایہ ہے نہ راستہ نہ منزل
آ بھی جاو ساقیا ارمانوں کے گلزار میں
۰-۰-۰
قسمت نے دیا دھوکا مقدر آزما رہا ہوں
کسی سنگین جرم کی یہ سزا پارہا ہوں
۰-۰-۰
تیرے غصے میں اتنا سرور ہے،پیار میں کیا ہوگا
تیری سادگی میں اتنا حسن ہے سنگھار میں کیا ہوگا
۰-۰-۰
دل تو دیا اب قسمت آزما رہا ہوں
اک بے وفا کی خاطر یہ مار کھارہا ہوں
۰-۰-۰
وہ دل ہی کیا تیرے ملنے کی جو دعا نہ کرے
میں تجھ کو بھول کے زندہ رہوں خدا نہ کرے
۰-۰-۰
خدا مارے حسینوں کو حسن پر ناز کرتے ہیں
لگا کر تیل زلفوں میں ہمیں برباد کرتے ہیں
۰-۰-۰
دوست کا بول بالا
دشمن کا منہ کالا
۰-۰-۰
یا د ہے تو آباد ہے
بھول جائے تو برباد ہے
۰-۰-۰
ڈرائیور کی زندگی عجیب کھیل ہے
موت سے بچے تو سنٹرل جیل ہے
۰-۰-۰