چلتے چلتے، چلتے چلتے
یونہی کوئی مل گیا تھا
یونہی کوئی مل گیا تھا
سر راہ چلتے چلتے
سر راہ چلتے چلتے
وہیں تھم کے رہ گئی ہے
وہیں تھم کے رہ گئی ہے
میری رات ڈھلتے ڈھلتے
میری رات ڈھلتے ڈھلتے
جو کہی گئی نہ مجھ سے
جو کہی گئی نہ مجھ سے
وہ زمانہ کہہ رہا ہے
کہ فسانہ۔۔
کہ فسانہ بن گئی ہے
میری بات چلتے چلتے
یونہی کوئی مل گیا تھا
سر راہ چلتے چلتے
چلتے چلتے، چلتے چلتے
یونہی کوئی مل گیا تھا
یونہی کوئی مل گیا تھا
شب انتظار آخر
شب انتظار آخر
کبھی ہوگی مختصر بھی
کبھی ہوگی مختصر بھی
یہ چراغ۔۔
یہ چراغ بجھ رہے ہیں
یہ چراغ بجھ رہے ہیں
میرے ساتھ جلتے جلتے
میرے ساتھ جلتے جلتے
یونہی کوئی مل گیا تھا
یونہی کوئی مل گیا تھا
سر راہ چلتے چلتے
سر راہ چلتے چلتے