اگر کچھ کرنا ہے اور سنجیدگی سے کرنا ہے تو ایک آؤٹ لائن بنائی جائے کہ نویں سال میں اور اس کے بعد ہمیں کیا کچھ کرنا ہے اور کرتے رہنا ہے۔
میرے ذہن میں ایک آؤٹ لائن ہے، کارپردازانِ محفل کی توجہ چاہتا ہوں۔
اول: یہ جائزہ لینا ہے کہ پچھلے آٹھ سال میں محفل پر کیا کیا مفید کام ہوئے۔ اس جائزے کے ماحصل کا خلاصہ جاری کرنا ہے۔ جس میں ہر شعبہ کا انفرادی جائزہ بھی شامل ہو تو سونے پر سہاگا۔
دوم: یہ بھی دیکھنا ہے کہ کہاں کہاں اہلِ محفل نے اپنی توانائیاں ضائع کیں۔ ایسے تاگوں کو ختم کر دیا جائے تو سپیس بھی بچے گی اور سائٹ کی رفتار بھی بڑھے گی۔
سوم: عمومی دل چسپی اور انتقالِ علم کے بہت سارے معاملات میں بہت سارے تاگے یوں غیرضروری ہیں کہ وہ تمام باتیں جو اِن انفرادی تاگوں میں کی گئی ہیں اُن کو متعلقہ موضوعات اور سلسلوں میں (جو پہلے سے موجود ہیں) منتقل کر دیا جائے اور آئندہ کے لئے پالیسی بنائی جائے کہ ہر رکن کوئی نیا تاگا شروع کرنے سے قبل پہلے سے موجود تاگوں کو ایک نظر دیکھے اور اپنا موضوع کسی مناسب تاگے میں شامل کرے۔ اگر کوئی نئی بات، نیا سلسلہ لازمی سمجھا جائے تو ناظمین کی اجازت اور منظوری سے نیا تاگا شروع کیا جائے۔
چہارم: ہر رکن کو اپنے نام سے ایک ایک تاگا شروع کرنے کی اجازت ہونی چاہئے، اور وُہ اس تاگے میں اپنے حوالے سے (قواعد و ضوابط کا احترام کرتے ہوئے) جو کچھ بھی لکھنا چاہے، لکھے۔ جن ارکان نے ایک سے زیادہ تاگے شروع کئے ہوئے ہیں وہ ان سب کو اپنے ایک تاگے میں منتقل کریں یا (اگر ایسا نہ کر سکتے ہوں تو) ناظمین سے درخواست کریں۔
پنجم: ادبی تربیت، لسانیات اور لفظیات کےسلسلے پہلے سے موجود تو ہیں تاہم ان کی ترتیبِ نو کی ضرورت ہو سکتی ہے۔
ششم: کتابوں کا ایک تو مین سلسلہ ہو اور اس میں ہر ایک رکن کی ادبی اور علمی کاوشوں کے لئے ایک ایک تاگا مختص کیا جائے۔ باقی تاگوں کو اس متعلقہ تاگے میں ضم کر دیا جائے۔
ہفتم: ویب سائٹ سے تعلق رکھنے والے فنی، سائنسی، ٹیکنیکل سلسلے ان کی اہمیت کے مطابق یک جا کر کے اُن کو تاگوں میں ترتیب دیا جائے۔
ہشتم: شعبہ جات، سلسلہ جات اور تاگوں کے بارے میں ناظمین پہلے تو خود ایک ڈھانچہ (اتفاقِ رائے سے) تشکیل دیں اور پھر اگر ضروری سمجھیں تو عام ارکان سے مشاورت کر لیں، نہیں تو اُسے نافذ کر دیں (ناظمین کو اتنا حق تو ملنا چاہئے، نا)۔
مزید کچھ ذہن میں آیا تو عرض کر دوں گا۔
نواں سال تے نویاں گلاں! ہیں جی!!!!