مہ جبین
محفلین
چمنِ طیبہ میں سنبل جو سنوارے گیسو
حور بڑھ کر شکنِ ناز پہ وارے گیسو
ہم سیہ کاروں پہ یارب تپشِ محشر میں
سایہ افگن ہوں ترے پیارے کے پیارے گیسو
آخرِ حج غمِ الفت سے پریشاں ہوکر
تیرہ بختوں کی شفاعت کو سدھارے گیسو
سوکھے دھانوں پہ ہمارے بھی کرم ہوجائے
چھائے رحمت کی گھٹا بن کے تمہارے گیسو
بھینی خوشبو سے مہک جاتی ہیں گلیاں واللہ
کیسے پھولوں میں بسائے ہیں تمہارے گیسو
تیل کی بوندیں ٹپکتی نہیں بالوں سے رضا
صبحِ عارض پہ لٹاتے ہیں ستارے گیسو
الشاہ امام احمد رضا خان فاضلِ بریلوی رحمۃاللہ علیہ
حور بڑھ کر شکنِ ناز پہ وارے گیسو
ہم سیہ کاروں پہ یارب تپشِ محشر میں
سایہ افگن ہوں ترے پیارے کے پیارے گیسو
آخرِ حج غمِ الفت سے پریشاں ہوکر
تیرہ بختوں کی شفاعت کو سدھارے گیسو
سوکھے دھانوں پہ ہمارے بھی کرم ہوجائے
چھائے رحمت کی گھٹا بن کے تمہارے گیسو
بھینی خوشبو سے مہک جاتی ہیں گلیاں واللہ
کیسے پھولوں میں بسائے ہیں تمہارے گیسو
تیل کی بوندیں ٹپکتی نہیں بالوں سے رضا
صبحِ عارض پہ لٹاتے ہیں ستارے گیسو
الشاہ امام احمد رضا خان فاضلِ بریلوی رحمۃاللہ علیہ