چمچہ گیری کا گناہ

ضیاء حیدری

محفلین

چمچہ گیری کا گناہ
ہمارے معاشرے میں یہ چلن عام ہوگیا ہے، جس سے مطلب ہو اس کی جابیجا تعریف کرنا اور اسے اوج کمال تک پہنچا دینا۔ بیجا تعریف بھی جھوٹ کہ زمرے میں آتی ہے اور جھوٹے پر اللہ عزوجل کی لعنت ہے۔ اس بات سے آگاہ رہو کہ نہ صرف دوسرے کی جھوٹی تعریف کرنا گناہ ہے، بلکہ اپنی بڑائی بیان کرنا، اور اپنے آپ کو بہتر اور افضل سمجھنا بھی گناہ ہے اس سے بچو۔ ۔ ۔ ۔ آج کل علماء سوء کا یہ وطیرہ ہے، اپنے آپ اللہ کا ولی ثابت کرنے کے چکر میں رہتے ہیں، پچھلے دنوں ایک رانگ نمبری، کسی کی میت پر اس طرح خطاب کررہا تھا کہ رسول اللہ کا اس کے پاس پیغام آگیا ہے کہ تمہارا دوست ہمارے پاس پہنچ گیا ہے، یہ سب سستی شہرت حاصل کرنے کے طریقے گناہ ہیں اس سے بچو، یہ نام و نمود دنیا میں رہ جائے گا۔ یہاں میں تفسیر ابن کثیر سے ایک اقتباس پیش کرتا ہوں، امید ہے، اللہ و عزوجل ہم سب کو ہدایت عطا فرمائے۔
خبردار تم اپنے نفس کو پاک نہ کہو اپنے نیک اعمال کی تعریفیں کرنے نہ بیٹھ جاؤ اپنے آپ سراہنے نہ لگو جس کے دل میں رب کا ڈر ہے اسے رب ہی خوب جانتا ہے اور آیت میں ہے (الم ترالی الذین یزکون انفسھم بل اللہ یزکی من یشاء ولا یظلمون فتیلا ) کیا تو نے ان لوگوں کو نہ دیکھا جو اپنے نفس کی پاکیزگی آپ بیان کرتے ہیں وہ نہیں جانتے کہ یہ اللہ کے ہاتھ ہے

جسے وہ چاہے برتر اعلیٰ اور پاک صاف کر دے کسی پر کچھ بھی ظلم نہ ہو گا ۔ محمد بن عمرو بن عطا فرماتے ہیں میں نے اپنی لڑکی کا نام برہ رکھا تو مجھ سے حضرت زینت بنت ابو سلمہ نے فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس نام سے منع فرمایا ہے خود میرا نام بھی برہ تھا جس پر آپ نے فرمایا تم خود اپنی برتری اور پاکی آپ نہ بیان کرو تم میں سے نیکی والوں کا علم پورے طور پر اللہ ہی کو ہے لوگوں نے کہا پھر ہم اس کا کیا نام رکھیں ؟ فرمایا زینب نام رکھو

مسند احمد میں ہے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے کسی ایک شخص کی بہت تعریفیں بیان کیں آپ نے فرمایا افسوس تو نے اس کی گردن ماری کئی مرتبہ یہی فرما کر ارشاد فرمایا کہ اگر کسی کی تعریف ہی کرنی ہو تو یوں گمان فلاں کی طرف سے ایسا ہے حقیقی علم اللہ کو ہی ہے پھر اپنی معلومات بیان کرو خود کسی کی پاکیزگیاں بیان کرنے نہ بیٹھ جاؤ ۔ ابو داؤد اور مسلم میں ہے کہ ایک شخص نے حضرت عثمان کے سامنے ان کی تعریفیں بیان کرنا شروع کر دیں

اس پر حضرت مقداد بن اسود اس کے منہ میں مٹی بھرنے لگے اور فرمایا ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم ہے کہ تعریفیں کرنے والوں کے منہ مٹی سے بھر دیں
 

ضیاء حیدری

محفلین
محمد بن عمرو بن عطا فرماتے ہیں میں نے اپنی لڑکی کا نام برہ رکھا تو مجھ سے حضرت زینت بنت ابو سلمہ نے فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس نام سے منع فرمایا ہے خود میرا نام بھی برہ تھا جس پر آپ نے فرمایا تم خود اپنی برتری اور پاکی آپ نہ بیان کرو تم میں سے نیکی والوں کا علم پورے طور پر اللہ ہی کو ہے لوگوں نے کہا پھر ہم اس کا کیا نام رکھیں ؟ فرمایا زینب نام رکھو
 

Muhammad Qader Ali

محفلین

چمچہ گیری کا گناہ
ہمارے معاشرے میں یہ چلن عام ہوگیا ہے، جس سے مطلب ہو اس کی جابیجا تعریف کرنا اور اسے اوج کمال تک پہنچا دینا۔ بیجا تعریف بھی جھوٹ کہ زمرے میں آتی ہے اور جھوٹے پر اللہ عزوجل کی لعنت ہے۔ اس بات سے آگاہ رہو کہ نہ صرف دوسرے کی جھوٹی تعریف کرنا گناہ ہے، بلکہ اپنی بڑائی بیان کرنا، اور اپنے آپ کو بہتر اور افضل سمجھنا بھی گناہ ہے اس سے بچو۔ ۔ ۔ ۔ آج کل علماء سوء کا یہ وطیرہ ہے، اپنے آپ اللہ کا ولی ثابت کرنے کے چکر میں رہتے ہیں، پچھلے دنوں ایک رانگ نمبری، کسی کی میت پر اس طرح خطاب کررہا تھا کہ رسول اللہ کا اس کے پاس پیغام آگیا ہے کہ تمہارا دوست ہمارے پاس پہنچ گیا ہے، یہ سب سستی شہرت حاصل کرنے کے طریقے گناہ ہیں اس سے بچو، یہ نام و نمود دنیا میں رہ جائے گا۔ یہاں میں تفسیر ابن کثیر سے ایک اقتباس پیش کرتا ہوں، امید ہے، اللہ و عزوجل ہم سب کو ہدایت عطا فرمائے۔
خبردار تم اپنے نفس کو پاک نہ کہو اپنے نیک اعمال کی تعریفیں کرنے نہ بیٹھ جاؤ اپنے آپ سراہنے نہ لگو جس کے دل میں رب کا ڈر ہے اسے رب ہی خوب جانتا ہے اور آیت میں ہے (الم ترالی الذین یزکون انفسھم بل اللہ یزکی من یشاء ولا یظلمون فتیلا ) کیا تو نے ان لوگوں کو نہ دیکھا جو اپنے نفس کی پاکیزگی آپ بیان کرتے ہیں وہ نہیں جانتے کہ یہ اللہ کے ہاتھ ہے

جسے وہ چاہے برتر اعلیٰ اور پاک صاف کر دے کسی پر کچھ بھی ظلم نہ ہو گا ۔ محمد بن عمرو بن عطا فرماتے ہیں میں نے اپنی لڑکی کا نام برہ رکھا تو مجھ سے حضرت زینت بنت ابو سلمہ نے فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس نام سے منع فرمایا ہے خود میرا نام بھی برہ تھا جس پر آپ نے فرمایا تم خود اپنی برتری اور پاکی آپ نہ بیان کرو تم میں سے نیکی والوں کا علم پورے طور پر اللہ ہی کو ہے لوگوں نے کہا پھر ہم اس کا کیا نام رکھیں ؟ فرمایا زینب نام رکھو

مسند احمد میں ہے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے کسی ایک شخص کی بہت تعریفیں بیان کیں آپ نے فرمایا افسوس تو نے اس کی گردن ماری کئی مرتبہ یہی فرما کر ارشاد فرمایا کہ اگر کسی کی تعریف ہی کرنی ہو تو یوں گمان فلاں کی طرف سے ایسا ہے حقیقی علم اللہ کو ہی ہے پھر اپنی معلومات بیان کرو خود کسی کی پاکیزگیاں بیان کرنے نہ بیٹھ جاؤ ۔ ابو داؤد اور مسلم میں ہے کہ ایک شخص نے حضرت عثمان کے سامنے ان کی تعریفیں بیان کرنا شروع کر دیں


اس پر حضرت مقداد بن اسود اس کے منہ میں مٹی بھرنے لگے اور فرمایا ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم ہے کہ تعریفیں کرنے والوں کے منہ مٹی سے بھر دیں
جزاک اللہ
بہت اعلی
 
Top