چند الفاظ کا اردو ترجمہ چاہئے

یہ تو آپ نے زیادہ تر عربی کے الفاظ استعمال کر لیے۔
عربی کے الفاظ استعمال کرنے کی وجہ یہی ہے کہ اردو کے اپنے کوئی الفاظ نہیں ہیں۔ یہ لشکری زبان ہے ہر زبان سے لفظ لے لیتی ہے ویسے اردو میں اب بھی 60% سے زائد عربی الفاظ ہی مستعمل ہیں لیکن استعمال میں آنے کی وجہ سے ہمیں معلوم نہیں ہوتے۔ اگر آپ کو عربی آتی ہو تو آپ کہیں گے یار اردو میں تو عربی ہی عربی ہے۔ اسی طرح جب الفاظ انگریزی میں مستعمل ہوئے تو وہ آسان لگنے لگے۔ کوئی چیز آسان یا مشکل نہیں ہوتی مگر جو چیز ہم استعمال کرنا شروع کر دیتے ہیں وہ آسان لگتی ہے چاہے وہ کتنی ہی مشکل کیوں نہ ہو اور جو چیز استعمال میں نہ آئے وہ مشکل ہو جاتی ہے چاہے کتنی ہی آسان کیوں نہ ہو۔
 

عالم شاہ

محفلین
میری رإے میں مجھے، آپ یا کسی بھی فردِ واحد کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ اپنی قومی زبان میں جب چاہے اور جیسی چاہے اصطلاحات کرتا پھرے۔
فرض کرلیں آپ نے اپنی مرضی کا ترجمہ کربھی لیا تو پھر بھی یہ آپ تک ہی محدود رہے گا اور یا کہہ سکتے ہیں کہ اس محفل کی حد تک۔بلکہ یہاں بھی کئی اختلاف کرنے والے آپ کو ملیں گے۔اب بتائیں کہ اسے پوری قوم پرکون لاگو کرے گا۔
یہی حالت اردو وکی پیڈیا کی بھی ہے۔ انھوں نے باوجود سمجھانے کے انگریزی الفاظ کا من مانہ ترجمہ جاری رکھا ہوا ہےاور وہ بھی خدا کی پناہ اتنا مشکل کہ وہاں آنے والے نئے یوزرز ایک ہی دن میں دُم دبا کر بھاگ جاتےہیں اور اسی لئے تو وہاں نئے لکھنے والےبھی سامنے نہیں آرہے۔ جو اردو زبان کی ترقی و تدریج کے لئے ایک المیہ سے کم نہیں۔
اب ذرا ان کی عقل سالم بھی تو دیکھئے۔ انگریزی سے ترجمہ کرتے ہیں بھی تو عربی یا فارسی زبان کے اُن ثقیل لغات میں کہ جن کو پڑھتے ہوئے سر میں درد ہونے لگتا ہے اور اگر اصل لفظ ساتھ میں نہ لکھا ہو تو سمجھ میں ہی نہیں آتا کہ مضمون کس بارے میں ہے۔
اردو ایک لشکری زبان ہے۔ارے بھائی جب لشکری زبان ہے تو پھر انگریزی نے کیا قصور کیا ہے۔اسے بھی اس میں شامل کرلیں اور جن الفاظ کا آسان اور سلیس ترجمہ ممکن ہے کریں جبکہ مشکل الفاظ کو جوں کا توں لینے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ بلکہ بہتر یہی ہے کہ یہ کام سرکاری اور قومی سطح پروہ ادارہ کرے جو اسی کام کے لئے مخصوص ہو۔ہمارایا آپ کا ترجمہ کوئی نہیں مانے گا۔
اب ذرا تصور کرلیں دوسری بین الاقوامی زبانوں کے بارے میں ۔مثال کے طور پر انگلش ہی کو لےلیں اگر اس کےساتھ ایسی انہونی ہو جائےکہ ہر انگریزی بولنے والااس میں اپنی مرضی کے ترجمے کرنے لگے تو کتنا عجب لگے گا۔
امید ہے کہ مقصدِ بیاں سمجھ میں آگیا ہوگا اور اسے تعمیری انداز میں لیں گے۔
 
آپ کا مقصد بیان سمجھ میں آگیا۔

میری رإے میں مجھے، آپ یا کسی بھی فردِ واحد کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ اپنی قومی زبان میں جب چاہے اور جیسی چاہے اصطلاحات کرتا پھرے۔
فرض کرلیں آپ نے اپنی مرضی کا ترجمعہ کربھی لیا تو پھر بھی یہ آپ تک ہی محدود رہے گا اور یا کہہ سکتے ہیں کہ اس محفل کی حد تک۔بلکہ یہاں بھی کئی اختلاف کرنے والے آپ کو ملیں گے۔اب بتائیں کہ اسے پوری قوم پرکون لاگو کرے گا۔
یہی حالت اردو وکی پیڈیا کی بھی ہے۔ انھوں نے باوجود سمجھانے کے انگریزی الفاظ کا من مانہ ترجمعہ جاری رکھا ہوا ہےاور وہ بھی خدا کی پناہ اتنا مشکل کہ وہاں آنے والے نئے یوزرز ایک ہی دن میں دُم دبا کر بھاگ جاتےہیں اور اسی لئے تو وہاں نئے لکھنے والےبھی سامنے نہیں آرہے۔ جو اردو زبان کی ترقی و تدریج کے لئے ایک المیہ سے کم نہیں۔
اب ذرا ان کی عقل سالم بھی تو دیکھئے۔ انگریزی سے ترجمعہ کرتے ہیں بھی تو عربی یا فارسی زبان کے اُن ثقیل لغات میں کہ جن کو پڑھتے ہوئے سر میں درد ہونے لگتا ہے اور اگر اصل لفظ ساتھ میں نہ لکھا ہو تو سمجھ میں ہی نہیں آتا کہ مضمون کس بارے میں ہے۔
اردو ایک لشکری زبان ہے۔ارے بھائی جب لشکری زبان ہے تو پھر انگریزی نے کیا قصور کیا ہے۔اسے بھی اس میں شامل کرلیں اور جن الفاظ کا آسان اور سلیس ترجمعہ ممکن ہے کریں جبکہ مشکل الفاظ کو جوں کا توں لینے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ بلکہ بہتر یہی ہے کہ یہ کام سرکاری اور قومی سطح پروہ ادارہ کرے جو اسی کام کے لئے مخصوص ہو۔ہمارایا آپ کا ترجمعہ کوئی نہیں مانے گا۔
اب ذرا تصور کرلیں دوسری بین الاقوامی زبانوں کے بارے میں ۔مثال کے طور پر انگلش ہی کو لےلیں اگر اس کےساتھ ایسی انہونی ہو جائےکہ ہر انگریزی بولنے والااس میں اپنی مرضی کے ترجمعے کرنے لگے تو کتنا عجب لگے گا۔
امید ہے کہ مقصدِ بیاں سمجھ میں آگیا ہوگا اور اسے تعمیری انداز میں لیں گے۔

سلام
جناب آپ کا مقصد بیان سمجھ میں آ گیا کہ آپ کیا چاہتے ہیں۔ ظاہر سی بات ہے صرف ترجمہ کرنے سے کام نہیں چلتا اور کسی ادارے کے ترجمہ کرنے سے بھی کام نہیں چلتا کیونکہ ایسے ادارے بھی موجود ہیں جنہوں نے لاتعداد ایسی کشاف اصطلاحات بنا رکھیں ہیں جن میں ہر انگریزی حرف کا اردو متبادل موجود ہے مگر ہمیں نہیں پتہ کہ وہ اردو متبادل (حالانکہ وہ آسان ہے) کیا ہے کیونکہ ہمارے ہاں اردو زبان رائج ہی نہیں۔ ہم اردو صرف بولنے میں استعمال کرتے ہیں جبکہ ہماری دفتری زبان زیادہ تر انگریزی ہے ہماری تعلیمی زبان انگریزی ہے، آپ اعلی تعلیم انگریزی میں ہی حاصل کرتے ہیں اور اس حصول کی وجہ بھی یہی ہے کہ آگے جا کر آپ کو کام کرنا ہوتا ہے وہاں انگریزی ہے۔ اگر کسی نجی ادارے میں کام کرتے ہیں تب انگریزی میں تعلیم یافتہ نوجوان چاہیں مثلا mba ہمارے ہاں mba کرنے کا مطلب یہ ہے کہ اب یہ نوجوان انگریزی میں کسی ادارے میں سیلز یا انتظامیہ میں کام کر سکے گا۔ یہ تعلیم کام کی ضمانت نہیں کام تو وہ ادارے میں ہی سیکھے گا بس یہ تو صرف اس بات کی ضمانت ہے کہ اسے انگریزی میں ان اصطلاحات کے بارے میں پتہ ہے اور وہ تھوڑا بہت جانتا ہے کہ یہ کام کس طرح کیا جا سکتا ہے (عملی نہیں صرف نظری)۔ اب ہم ساری عمر بھی کہتے رہیں کہ ہمیں اردو اصطلاحات آ جائیں گی تو یہ ہماری خام خیالی ہے جب تک یہ زبان معاشرے میں رائج نہیں ہو گی کچھ نہیں بدلے گا۔ جب تک ذریعہ تعلیم اردو نہیں ہو گی اور جب تک ذریعہ معاش اردو میں نہیں ہو گا تب تک کچھ نہیں ہو گا اور ایسا ہونا نظام بدلنے کے مترادف ہے جس کے لئے بہت محنت چاہیے، انتھک محنت اور ہم ٹھہرے کام چور ہمیں تو صرف نقل کرنی آتی ہے اور ہٹ دھرمی دیکھیے کہ ہم نقل کر کے ترجمہ تک کرنے کے اہل نہیں بس یہی چاہتے ہیں کہ کہیں سے نظام مل جائے مثلا انگریزوں سے ملے اور ہم ویسا کا ویسا ہی نقل کر لیں اور پاکستان میں لاگو کر دیں۔ کون کرے تحقیق؟ چھوڑو ملک تو چل ہی رہا ہے پھر اتنی محنت کی کیا ضرورت؟
جہاں تک اصطلاحات کی بات ہے تو وہ ہمیشہ کوئی ایک فرد ہی بناتا ہے کوئی ادارہ نہیں بناتا ہم اصطلاحات بناتے نہیں بلکہ نقل کرتے ہیں اور اوپر بھی ہم نے اصطلاحات کا ترجمہ کیا ہے کوئی اصطلاحات بنائیں نہیں ہیں۔ اردو ویکی پیڈیا والوں کی نیت ٹھیک ہے مگر وہ اس سے کسی کو کوئی فائدہ نہیں دے رہے اور کوئی کسی کو فائدہ نہیں دے سکتا جب تک کہ یہ نظام نہ بدلے اور اس کے بھی کوئی چانسس نہیں کیونکہ پچھلے دنوں سنا کہ بڑے بڑے دانش ور آج کل انگریزی کے گن گاتے ہیں اور اردو کے ذریعہ تعلیم ہونے کے ہی مخالف ہیں۔ (جیسا کہ کچھ دنوں پہلے حامد میر کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں سنا گیا)۔
جہاں تک انگریزی کی بات ہے تو انگریزی کا معاملہ بھی ویسا ہی ہے جیسا اردو کا ہے جیسے اردو لشکری زبان ہے ویسے ہی انگریزی لشکری زبان ہے۔ جس طرح اردو میں عربی اور فارسی کی بھرمار ہے ویسے ہی انگریزی میں فرانسیسی، جرمن، لاطینی اور یونانی زبان کے الفاظ کی بھرمار ہے حتی کہ اردو ، عربی ، فارسی اور ہندی اور سنسکرت کے بھی الفاظ موجود ہیں اس کے علاوہ بھی تقریبا دنیا کی تمام بڑی زبانوں کے الفاظ انگریزی میں ہیں مگر جب ہمیں وہ زبانیں نہیں آتی تو ہم سمجھتے ہیں کہ یہ سب انگریزی کے الفاظ ہیں۔ جبکہ ایسی بات نہیں وہ تو انگریزی میں ویسے ہی ضم ہو گئے ہیں جیسے اردو دیگر زبانوں سے مل کر بنی لہذا انگریزی بحیثیت زبان (بمعنی ادب) اردو سے کوئی اوپر کی زبان نہیں بلکہ اردو میں دنیا کا بہترین ادب تخلیق ہوا ہے مگر مسئلہ یہ ہے کہ ہم اسے کبھی صحیح طرح سے رائج بمعنی نافذ نہیں کر سکے جس کی وجہ سے روزمرہ معاملات کے لئے اس کا دامن جدید الفاظ سے خالی ہے اور یہ اردو کی ناکامی نہیں بلکہ ہماری نا اہلی ہے۔
آخر میں آپ سے گزارش ہے کہ لفظ ترجمہ اردو میں "ترجمعہ" نہیں لکھا جاتا اپنی اصلاح کر لیں۔
 

عالم شاہ

محفلین
تصحیح کا شکریہ
جناب میری عرض صرف اتنی ہے کہ فرد واحد کا ترجمہ محدود رہتا ہے پورے اہل زبان پر لاگو نہیں ہوسکتا۔یہ ایسا ہی ہے جیسے ایک غنڈے کا راج صرف اپنے محلے تک محدود ہو جبکہ علاقہ ایس ایچ او کی عمل داری ایسے کئی محلوں تک ہو اور حکومت کی عمل داری پورے ملک پر ہو۔
دوسری اہم بات جو آپ نے نظر انداز کی وہ یہ کہ انگریزی سے ترجمہ کرنا ہے تو اردو میں کریں۔ عربی یا فارسی لغات استعمال کرنےکاکوئی فائدہ نہیں۔
 
تصحیح کا شکریہ
جناب میری عرض صرف اتنی ہے کہ فرد واحد کا ترجمہ محدود رہتا ہے پورے اہل زبان پر لاگو نہیں ہوسکتا۔یہ ایسا ہی ہے جیسے ایک غنڈے کا راج صرف اپنے محلے تک محدود ہو جبکہ علاقہ ایس ایچ او کی عمل داری ایسے کئی محلوں تک ہو اور حکومت کی عمل داری پورے ملک پر ہو۔
دوسری اہم بات جو آپ نے نظر انداز کی وہ یہ کہ انگریزی سے ترجمہ کرنا ہے تو اردو میں کریں۔ عربی یا فارسی لغات استعمال کرنےکاکوئی فائدہ نہیں۔

سلام
آپ کی بات ٹھیک ہے پر غیر منطقی ہے کیونکہ آپ کو یہ نہیں پتہ کہ اردو کن کن زبانوں کا مرکب ہے اگر آپ عربی یا فارسی سیکھ لیں تو آپ کا یہ گلہ خود ہی ختم ہو جائے گا۔ شکریہ
 

مغزل

محفلین
سلام
آپ کی بات ٹھیک ہے پر غیر منطقی ہے کیونکہ آپ کو یہ نہیں پتہ کہ اردو کن کن زبانوں کا مرکب ہے اگر آپ عربی یا فارسی سیکھ لیں تو آپ کا یہ گلہ خود ہی ختم ہو جائے گا۔ شکریہ

ابرار صاحب
میں آپ کی بات سے اتفاق کرتا ہوں ۔

معترض موصوف( عالم شاہ ) سے گزارش ہے کہ زبان کے تشکیل اور بنیاد ی لوازم اگر ان کے مطالعے میں‌ہیں
تو روشنی ڈالیں ۔ کم از کم مجھ ایسے جاہل کو کچھ سیکھنے کو ملے گا۔
والسلام
 

مغزل

محفلین
میری رإے میں مجھے، آپ یا کسی بھی فردِ واحد کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ اپنی قومی زبان میں جب چاہے اور جیسی چاہے اصطلاحات کرتا پھرے۔
فرض کرلیں آپ نے اپنی مرضی کا ترجمہ کربھی لیا تو پھر بھی یہ آپ تک ہی محدود رہے گا اور یا کہہ سکتے ہیں کہ اس محفل کی حد تک۔بلکہ یہاں بھی کئی اختلاف کرنے والے آپ کو ملیں گے۔اب بتائیں کہ اسے پوری قوم پرکون لاگو کرے گا۔
یہی حالت اردو وکی پیڈیا کی بھی ہے۔ انھوں نے باوجود سمجھانے کے انگریزی الفاظ کا من مانہ ترجمہ جاری رکھا ہوا ہےاور وہ بھی خدا کی پناہ اتنا مشکل کہ وہاں آنے والے نئے یوزرز ایک ہی دن میں دُم دبا کر بھاگ جاتےہیں اور اسی لئے تو وہاں نئے لکھنے والےبھی سامنے نہیں آرہے۔ جو اردو زبان کی ترقی و تدریج کے لئے ایک المیہ سے کم نہیں۔
اب ذرا ان کی عقل سالم بھی تو دیکھئے۔ انگریزی سے ترجمہ کرتے ہیں بھی تو عربی یا فارسی زبان کے اُن ثقیل لغات میں کہ جن کو پڑھتے ہوئے سر میں درد ہونے لگتا ہے اور اگر اصل لفظ ساتھ میں نہ لکھا ہو تو سمجھ میں ہی نہیں آتا کہ مضمون کس بارے میں ہے۔
اردو ایک لشکری زبان ہے۔ارے بھائی جب لشکری زبان ہے تو پھر انگریزی نے کیا قصور کیا ہے۔اسے بھی اس میں شامل کرلیں اور جن الفاظ کا آسان اور سلیس ترجمہ ممکن ہے کریں جبکہ مشکل الفاظ کو جوں کا توں لینے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ بلکہ بہتر یہی ہے کہ یہ کام سرکاری اور قومی سطح پروہ ادارہ کرے جو اسی کام کے لئے مخصوص ہو۔ہمارایا آپ کا ترجمہ کوئی نہیں مانے گا۔
اب ذرا تصور کرلیں دوسری بین الاقوامی زبانوں کے بارے میں ۔مثال کے طور پر انگلش ہی کو لےلیں اگر اس کےساتھ ایسی انہونی ہو جائےکہ ہر انگریزی بولنے والااس میں اپنی مرضی کے ترجمے کرنے لگے تو کتنا عجب لگے گا۔
امید ہے کہ مقصدِ بیاں سمجھ میں آگیا ہوگا اور اسے تعمیری انداز میں لیں گے۔

قبلہ خوب فرماتے ہیں ، واہ ۔
یہ دم دباکر بھاگنے والے کون ہیں ہمیں بھی خبر دیجیے ۔
فرنگیت سے مرعوب ہونے والے ہی ایسا کرسکتے ہیں۔
رہی بات حکومتی سطح پر اس میں کام کرنے کی تو صاحب بس ہوگیا کام ۔۔۔
والسلام
 

عالم شاہ

محفلین
قبلہ خوب فرماتے ہیں ، واہ ۔
یہ دم دباکر بھاگنے والے کون ہیں ہمیں بھی خبر دیجیے ۔
والسلام
حضرت ذرا سی عقل استعمال کرکے آپ خود ہی اعداد و شمار حاصل کرسکتے ہیں۔
اگر نہیں معلوم تو اردو وکی پیڈیا کی ویب سائٹ پر اسپیشل صفحات میں جاکر یوزرز کے اعداد وشمار دیکھ لیں۔ اور معلوم کرلیں کہ کتنے افراد اب تک رجسٹرڈ ہوئے ہیں۔ اور ان میں سے کتنے ایکٹیو ہیں۔ خاص کر وہ افراد جنہوں نے شروعات میں بڑے جذبے کے ساتھ کچھ لکھنے کی کوشش کی مگر پھر ان کا جذبہ جھاگ کی طرح بٹھا دیا گیا۔ان کا حصہ بھی دیکھ لیں۔ دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوجائے گا پل بھر میں۔
 

مغزل

محفلین
حضرت ذرا سی عقل استعمال کرکے آپ خود ہی اعداد و شمار حاصل کرسکتے ہیں۔
اگر نہیں معلوم تو اردو وکی پیڈیا کی ویب سائٹ پر اسپیشل صفحات میں جاکر یوزرز کے اعداد وشمار دیکھ لیں۔ اور معلوم کرلیں کہ کتنے افراد اب تک رجسٹرڈ ہوئے ہیں۔ اور ان میں سے کتنے ایکٹیو ہیں۔ خاص کر وہ افراد جنہوں نے شروعات میں بڑے جذبے کے ساتھ کچھ لکھنے کی کوشش کی مگر پھر ان کا جذبہ جھاگ کی طرح بٹھا دیا گیا۔ان کا حصہ بھی دیکھ لیں۔ دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوجائے گا پل بھر میں۔

قبلہ ۔ مجھے تو یہ بچگانہ اعتراض محسوس ہوتا ہے ۔
دیکھیے سامنے کی بات ہے ۔ وکیپیڈیا (دائرہ معارف العامیہ) تک رسائی اور بات
کسبِ فیض اور بات۔۔ بچوں‌ کا کھلونا نہیں اردو، آپ بول چال کی ’’ بولی‘‘ کو ’’زبان ‘‘
سے کیوں‌نتھی کرنا چاہتے ہیں ۔ شیخ سعدی نے فرمایا تھا کہ :
"" حدیث موچی کو سنانے کی نہیں "" ۔۔۔ جنہیں اردو سے محبت ہے وہ ہی کچھ سیکھ سکیں گے۔
وگرنہ انگور کھٹے ہیں کہہ کر جان چھڑائی جاتی ہے ۔
کل کلاں آپ لغت پر اعتراض‌کیجیے گا کہ بڑے ادق اور مشکل الفاظ شامل ہیں ۔۔ ناہیں بھی دیس نکالا دیجیے ۔
میں ابھی ابھی تک سمجھ نہ پایا کہ آپ اردو کی موافقت میں‌ہیں‌یا مخاصمت برت رہے ہیں ۔
واللہ اعلم بالصواب
ناچیز
م۔م۔مغل
 

عالم شاہ

محفلین
جناب پہلی بات تو یہ مجھے اردو کے مشکل الفاظ پر اعتراض ہے اورنہ اس بات کی خوائش ہے کہ لغت سے انہیں نکالا جائے۔بس عرض صرف اتنی ہے کہ ایک زبان کا ترجمہ جب دوسری زبان میں ہوتا ہے تو تیسری زبان کو ملوث نہیں کیا جاتا۔ اور زبان جن دوسری زبانوں سے نکل کر بنی ہوتی ہے ان کے الفاظ کو جوں کا توں لیاجاتا ہے ترجمہ نہیں کیا جاتا۔
دوسری بات یہ کہ جناب ابرار صاحب نے کہا کہ میں نہیں جانتا کہ اردو کن کن زبانوں کا مرکب ہے ۔ اگر ان کو پتہ ہو تو پھر ہمیں بھی انتظار رہے گا ان کے جواب کا۔ لیکن ایسا نہ ہو کہ وہ کہیں کہ ارود انگریزی کا بھی مرکب ہے۔کیونکہ انگریزی کا تو وہ ترجمہ کررہے ہیں اور اس کے لئے بھی متبادل تیسری زبانوں سے لے رہے ہیں۔
آخری بات یہ کہ اردو وکی پیڈیا کو عام اہل زبان جن کی تعداد 95% سے زیادہ ہے کی دسترس سے دور رکھنا کہا ں کی دانش مندی ہے۔
 

مغزل

محفلین
جناب پہلی بات تو یہ مجھے اردو کے مشکل الفاظ پر اعتراض ہے اورنہ اس بات کی خوائش ہے کہ لغت سے انہیں نکالا جائے۔بس عرض صرف اتنی ہے کہ ایک زبان کا ترجمہ جب دوسری زبان میں ہوتا ہے تو تیسری زبان کو ملوث نہیں کیا جاتا۔ اور زبان جن دوسری زبانوں سے نکل کر بنی ہوتی ہے ان کے الفاظ کو جوں کا توں لیاجاتا ہے ترجمہ نہیں کیا جاتا۔
دوسری بات یہ کہ جناب ابرار صاحب نے کہا کہ میں نہیں جانتا کہ اردو کن کن زبانوں کا مرکب ہے ۔ اگر ان کو پتہ ہو تو پھر ہمیں بھی انتظار رہے گا ان کے جواب کا۔ لیکن ایسا نہ ہو کہ وہ کہیں کہ ارود انگریزی کا بھی مرکب ہے۔کیونکہ انگریزی کا تو وہ ترجمہ کررہے ہیں اور اس کے لئے بھی متبادل تیسری زبانوں سے لے رہے ہیں۔
آخری بات یہ کہ اردو وکی پیڈیا کو عام اہل زبان جن کی تعداد 95% سے زیادہ ہے کی دسترس سے دور رکھنا کہا ں کی دانش مندی ہے۔


شاہ صاحب۔
دوسری زبانوں کے الفاظ اگر لیے جاتے ہیں‌تو انہیں موور، مفرس یا معرب قرار دیا جاتا ہے ، نہ کہ جوں کا توں پیش کردیا جائے ، جوش صاحب کا ایک واقعہ آپ چاہیں تو رزقِ دماغ کرنا چاہوں گا۔
انگریزی سے میڈم ، فارسی میں‌مادام ہوا اور وہاں سے اردو میں بھی مادام ہی لیا گیا ہے ، اکیڈمی سے اکادمی، اسی طرح انگریزی نے فارسی دختر کو ڈاٹر کے طور پر لیا، برادر کو جوں‌کا توں‌برادر ہی لیا ۔۔ مدر سے مادر کیوں ہوا، مدر ہی رکھ لیا جاتا نا ،۔۔۔صاحب ۔۔ ہم عربی فارسی کی طر ف یوں لپکتے ہیں کہ ان کا رسم الخط ہماری زبان سے میل کھاتا ہے ۔۔ آپ انگریزی کا رسم الخط بھی تبدیل کرلیجیے ۔پھر شوق سے ہمارے ترجمے پر اعتراض روا رکھیے گا۔مگر ایک آپ کو اعتراض ہے ۔زبان اسی طریقے سے ترویج پاتی ہے جناب ، دیکھیے نا ’’جگاڑ ‘‘ کا لفظ کس زبان میں تھا۔کہ عام بول چال سے اب لغت کا حصہ ہوا۔۔ خیر۔۔ ’’ وہ نہ مانیں گے مری بات ، تو میں کیا کرسکتا ہوں ‘‘

والسلام
 

عالم شاہ

محفلین
ميرے خيال ميں اس بحث کو اسی جگہ پرسميٹ ليتے ہيں کيونکہ ہم دونوں ہي ايک دوسرے کي بات نہيں سمجھ پا رہے۔
 

مغزل

محفلین
ميرے خيال ميں اس بحث کو اسی جگہ پرسميٹ ليتے ہيں کيونکہ ہم دونوں ہي ايک دوسرے کي بات نہيں سمجھ پا رہے۔


شاہ صاحب یقیناً ایسا ممکن ہے ، مجھ سے بھی سمجھنے میں غلطی ہوسکتی ہے ، آپ وضاحت کردیں ،شاید میں اپنی اصلاح کرسکوں
 
شکریہ عمران بھائی۔ مضمونِ خیال کچھ ہضم نہیں ہوا :)

محمد صابر صاحب معذرت چاہتا ہوں۔
اپنی طرف سے ڈیش ڈالی تھی لیکن زیر پڑ گئی۔ میں جانتا ہوں مضمونِ خیال کوئی ہضم ہونے والی چیز نہیں ہے۔ مضمون علیحدہ خیال علیحدہ

مضمون۔ خیال یا عبارت کی چوری

ایک بار پھر معذرت اور شکریہ
 

محمدصابر

محفلین
معذرت کی کوئی بات نہیں۔ جو بات ہضم نہیں ہوئی وہ پوچھ لی۔ شکریہ آپکا اور مغل بھائی کا، جنہوں نے اس لفظ کا ترجمہ کر دیا۔
 

رابطہ

محفلین
نئے الفاظ

یا تو وکی پیڈیا کی پیروی کرلی جائے وہاں‌ لازمی ان اصطلاحات کا ترجمہ ہوچکا ہوگا۔ ورنہ اس سے کچھ اور مردہ الفاظ تشکیل پا جائیں گے اور کچھ نہیں ہوگا۔ زبان کی معیار بندی عوام کا نہیں اداروں‌ اور حکومت کا کام ہے۔ اور عوام بھی جو ہم جیسی ہو۔
میری ناچیز رائے میں کسی نئے لفظ یا ترکیب کے شاملِ لغت ہونے یا قبولِ عام پانے میں درج ذیل عوامل کار فرما ہوتے ہیں:
1۔سب سے پہلے اس کی ادائیگی ہر ممکن حد تک آسان ہو۔
2۔ کسی مستند ادارے کے حوالے سے منظر عام پر آنا۔
3۔ کثرت استعمال۔
4۔ کسی ایک فرد کے حوالے سے بھی نیا لفظ قبول عام پا سکتا ہے۔ وہ عام شخص بھی ہو سکتا ہے۔
اور اہم بات یہ ہے کہ کسی بھی آسان سے آسان لفظ کے کثرتِ عدم استعمال سے ازخود اس لفظ کی موت واقع ہو جاتی ہے، اس کے لیے لفظ کا مشکل ہونا ضروری نہیں۔
 
Top