چند ثبوت کہ مسلمان بیت اللہ کی نہیں بلکہ اللہ کی عبادت کرتے ہیں۔

فا ر و ق

محفلین
بیت اللہ کے اندر سیڑیوں کی تصویر
f54ib.jpg


244xmp4.jpg


2en2rk4.jpg


اگر کسی اور کے پاس بہی ایسی تصاویر موجود ہوں تو آپس میں بانٹے
 

نایاب

لائبریرین
السلام علیکم
محترم فاروق جی
آپ کے دھاگے کا عنوان
" چند صبوت کہ مسلمان بیت اللہ کی عبادت نہیں کرتے "
کچھ سمجھ نہیں آیا ۔
اگر کچھ وضاحت کر دیں تو مہربانی ہو گی ۔
جزاک اللہ
نایاب
 

فا ر و ق

محفلین
اگر کوئی غیر مسلم یا مسلم یہ سمجھتا ہے کہ ہم مسلمان بیت اللہ\کعبہ کی عبادت کرتے ہیں تو ان تصاویر سے یہ سابت ہو تا ہے کہ مسلمان ایسا نہیں کر تے کیوں کہ کوئی بہی مزہب ہو جس چیز کی وہ عبادت کر تے ہیں اس چیز کے اوپر کہرے نہیں ہو سکتے
مثال ہندو مزہب میں بتوں کی عبادت کی جاتی ہے اس لیے ہندو بت پر نہیں چڑہتے
 

شمشاد

لائبریرین
کوئی بھی مسلمان بیت اللہ کی عبادت نہیں کرتا۔ ہاں اللہ کی عبادت ضرور کرتے ہیں۔
نماز پڑھتے ہوئے بیت اللہ کی طرف رخ کرتے ہیں یا حج و عمرہ میں اس کا طواف کرتے ہیں۔ اس کی عظمت کا ذکر قرآن میں ہے لیکن اس کی عبادت تو نہیں کی جاتی۔

یہ تو کوئی بات نہ ہوئی کہ ہندو بتوں کی پوجا کرتے ہیں اس لیے بتوں پر نہیں چڑھتے اور مسلمان بھی خانہ کعبہ پر نہیں چڑھتے اس لیے وہ اس کی عبادت کرتے ہیں۔

میرے بھائی اس قسم کی مثالیں دینا صحیح نہیں ہے۔
 
کیا خانہ کعبہ کی چھت پر نماز ہوجاتی ہے؟
’صرف ایک سوال ہے اپنی معلومات کے لئے پوچھ رہا ہوں کہیں کوئی "مفتی صاحب " یا "مناظر " غصہ نہ ہوجائیں‘
 

arifkarim

معطل
کیا خانہ کعبہ کی چھت پر نماز ہوجاتی ہے؟
’صرف ایک سوال ہے اپنی معلومات کے لئے پوچھ رہا ہوں کہیں کوئی "مفتی صاحب " یا "مناظر " غصہ نہ ہوجائیں‘

نماز تو ہوجاتی ہے۔ اب قبول ہوتی ہے کہ نہیں اسکے لئے کسی مفتی جی کا انتظار کریں:grin:
 

علی ذاکر

محفلین
کیا خانہ کعبہ کی چھت پر نماز ہوجاتی ہے؟
’صرف ایک سوال ہے اپنی معلومات کے لئے پوچھ رہا ہوں کہیں کوئی "مفتی صاحب " یا "مناظر " غصہ نہ ہوجائیں‘

میرے بھائ اگر آپ نے دیکھا ہو جو جگہ خانہ کعبہ کے ساتھ گولائ میں کور کی ہوئ ہے اس کے بارے میں یہ کہا جاتا ہے کہ ادھر نماز پڑھنے سے ایسا تصور کیا جاتا ہے کہ آپ خانہ کعبہ کے اندر نماز پڑھ رہے ہیں !

اور ادھر نماز پڑھنے سے خانہ کعبہ کے اندر جو مفتی حضرات ہیں یا وہاں جو پولیس والے کھڑے ہوتے ہیں وہ بھی اس کو منع نہیں‌کرتے !

اس جگہ کے متعلق جو تاریخی لحاظ سے کہا جاتا ہے کہ وہ بھی جگہ پہلے خانہ کعبہ کا ہی حصہ ہے حضرت ابراہیم نے جب خانہ کعبہ کی بنیادیں کھڑی کی تھیں وہ حصہ بھی اس کے اندر ہی تھا !

مع السلام
 
میرے بھائ اگر آپ نے دیکھا ہو جو جگہ خانہ کعبہ کے ساتھ گولائ میں کور کی ہوئ ہے اس کے بارے میں یہ کہا جاتا ہے کہ ادھر نماز پڑھنے سے ایسا تصور کیا جاتا ہے کہ آپ خانہ کعبہ کے اندر نماز پڑھ رہے ہیں !

جی وہ جگہ حطیم کہلاتی ہے مگر سوال یہ تھا کہ کیا چھت پر نماز ہوتی ہے؟؟؟
نفل نماز تواندر بجا طور پر ہوجاتی ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
نماز تو ہوجاتی ہے۔ اب قبول ہوتی ہے کہ نہیں اسکے لئے کسی مفتی جی کا انتظار کریں:grin:

حطیم خانہ کعبہ کا حصہ سمجھا جاتا ہے۔ اس میں باجماعت فرض نماز ادا نہیں کرتے۔
خانہ کعبہ کے اندر کسی بھی طرف منہ کر کے نفلی نماز پڑھتے ہیں۔
اسی طرح خانہ کعبہ کی چھت پر بھی نفلی نماز ہو سکتی ہے۔

اب آپ یہ پوچھیں کہ خلا میں نماز کس طرف منہ کر کے نماز پڑھیں جبکہ خلائی جہاز صرف ڈیڑھ گھنٹے میں پوری دنیا کا چکر لگا لیتا ہے۔

تو میرے بھائی نماز اللہ کے لیے پڑھی جاتی ہے۔ خانہ کعبہ تو ایک نشان کے طور پر اللہ نے ایک جگہ مقرر کر دی ہے کہ اس طرف منہ کر کے نماز پڑھو۔ اس سے یکجہتی اور اتفاق کا بھی درس ملتا ہے۔ اگر ایسا نہ ہوتا تو ہر قبیلہ، ہر فرقہ اپنے اپنے طور نشان مقرر کر لیتا کہ اس طرف منہ کر کے نماز پڑھنی ہے۔ اگر آپ خانہ کعبہ سے دور ہیں اور آپ کو معلوم نہیں کہ کعبہ کس طرف ہے تو آپ اپنے گمان سے کہ خانہ کعبہ اس طرف ہو گا، اس طرف منہ کر کے نماز پڑھ لیں۔ بھلے ہی بعد میں آپ کو معلوم ہو جائے کہ خانہ کعبہ تو آپ کی پیٹھ کی جانب تھا۔ اب آپ کو نماز دہرانے کی بھی ضرورت نہیں ہے۔

اللہ نے مسلمانوں کے لیے دین بہت آسان بنایا ہے۔ یہ ہم لوگ ہیں جنہوں نے حجتیں پیدا کر کر کے اس کو مشکل بنا دیا ہے۔

اللہ تعالٰی ہم سبکو دین کو سمجھنے اور اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
حطیم خانہ کعبہ کا حصہ سمجھا جاتا ہے۔ اس میں باجماعت فرض نماز ادا نہیں کرتے۔
خانہ کعبہ کے اندر کسی بھی طرف منہ کر کے نفلی نماز پڑھتے ہیں۔
اسی طرح خانہ کعبہ کی چھت پر بھی نفلی نماز ہو سکتی ہے۔

اب آپ یہ پوچھیں کہ خلا میں نماز کس طرف منہ کر کے نماز پڑھیں جبکہ خلائی جہاز صرف ڈیڑھ گھنٹے میں پوری دنیا کا چکر لگا لیتا ہے۔

تو میرے بھائی نماز اللہ کے لیے پڑھی جاتی ہے۔ خانہ کعبہ تو ایک نشان کے طور پر اللہ نے ایک جگہ مقرر کر دی ہے کہ اس طرف منہ کر کے نماز پڑھو۔ اس سے یکجہتی اور اتفاق کا بھی درس ملتا ہے۔ اگر ایسا نہ ہوتا تو ہر قبیلہ، ہر فرقہ اپنے اپنے طور نشان مقرر کر لیتا کہ اس طرف منہ کر کے نماز پڑھنی ہے۔ اگر آپ خانہ کعبہ سے دور ہیں اور آپ کو معلوم نہیں کہ کعبہ کس طرف ہے تو آپ اپنے گمان سے کہ خانہ کعبہ اس طرف ہو گا، اس طرف منہ کر کے نماز پڑھ لیں۔ بھلے ہی بعد میں آپ کو معلوم ہو جائے کہ خانہ کعبہ تو آپ کی پیٹھ کی جانب تھا۔ اب آپ کو نماز دہرانے کی بھی ضرورت نہیں ہے۔

اللہ نے مسلمانوں کے لیے دین بہت آسان بنایا ہے۔ یہ ہم لوگ ہیں جنہوں نے حجتیں پیدا کر کر کے اس کو مشکل بنا دیا ہے۔

اللہ تعالٰی ہم سبکو دین کو سمجھنے اور اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔

جزاک اللہ :applause:
 

مغزل

محفلین
صاحب بیت اللہ کی چھت سیدنا بلال رضی اللی تعالی عنہ اذان ( رخ نبیِ پاک صل اللہ علیہ وسلم کی طرف تھا کعبے کی طرف نہیں کہ وہ چھت پر کھڑے تھے) دے سکتے ہیں تو آپ کو نماز میں کیا اعتراض ہے ؟؟
 

فا ر و ق

محفلین


شمشاد :applause: بہت درست فرمایا آپ نے شاید یہ میری غلطی ہے میں معافی چاہتا ہوں اگر کوئی غلط بات لکھ دی ہو تو
 

وجی

لائبریرین
میں نہیں سمجھتا کہ
خانہ کعبہ کی چھت پر نفل نماز جائز ہے
اس بارے میں تحقیق کی ضرورت ہے
ہاں خانہ کعبہ کے اندر کیسی بھی رخ کرکے آپ نفل نماز ادا کرسکتے ہیں
 

شمشاد

لائبریرین
مجھے اب جو سمجھ میں آیا ہے آپ یہ کہنا چاہتے تھے :

"چند ثبوت کہ مسلمان بیت اللہ کی عبادت نہیں کرتے بلکہ اللہ کی عبادت کرتے ہیں۔"
 
Top