السلام علیکم کے بعد عرض ہے کہ لفظ "قدر" کا استعمال د مفتوح اور د ساکن کے ساتھ مشاہدے میں آیا ہے. دونوں کا فرق واضح کر دیں.جہاں تک میں سمجھ سکا ہوں "قدر" د مفتوح کے ساتھ کسی چیز کی مقدار کو ظاہر کرتا ہے (تھا اس کو ہم سے ربط مگر اس قدر کہاں) اور د ساکن کے ساتھ کسی شے کی سگنیفیکنس/اہمیت کے لیے استعمال ہوتا ہے. برائے کرم یہ کنفیوژن دور کردیں. اور "گسل" کا وزن و صحیح تلفظ بھی بتا دیں. نیز "مزمل" جس کا وزن ز پر تشدید کے ساتھ 222 ہے، کیا اسے بغیر تشدید یعنی فعولن پر وزن کیا جا سکتا ہے یا نہیں؟
قدر کے بارے میں آپ نے درست کہا، یہ دونوں طرح استعمال ہوتا ہے۔
قدر، دال ساکن کے ساتھ عزت، بزرگی، خوبی، اہمیت وغیرہ کیلیے ہے، جیسے کہ سورة القدر میں دال ساکن کے ساتھ ہے۔
قدَر، دال متحرک کے ساتھ، مقدار، اندازہ، تقدیر، وغیرہ کیلیے مستعمل ہے، مثال آپ نے خود لکھ دی۔
گسل کا وزن، 1 2 یا فَعِل یا مفا یا فعو ہے جہسے غالب
ع - غم اگرچہ جاں گسل ہے، پہ کہاں بچیں کہ دل ہے
مزمل جیسا کہ سورة مزمل میں ہے، مز زم مِل ہے یعنی زے اور میم دونوں پر تشدید ہے سو اسکا صحیح وزن مفعولن یا 2 2 2 ہے۔ میرے نزدیک م زم مل یا فعولن یا 1 2 2 صحیح نہیں ہے۔