اجتماعی انٹرویو چوتھا سوال

پپو

محفلین
غم خوگر ہوا انسان تو مٹ جاتا ہے غم
مشکلیں اتنی پڑیں کہ آساں ہوگئیں
 

امکانات

محفلین
پریشانیاں اور انسان لازم ملزوم ہیں زیادہ تر پریشانیاں غلط فہمی کا نتیجہ ہوتی ہیں یہ بات جب ہمیں معلوم ہوئی ہم نے پریشانی میں غلط فہمی دور ہونےکی دعا شروع کردی ہے ناکامی اورپریشانیاں انسان کوکامل بناتی ہیں دنیا کے کامیاب لوگوں کی آپ بیتیاں پریشانیوں سے بھری ہوتی ہین یہ بات جب ہمیں معلوم ہوئی تب سے ہم نے اپنے آپ کو بڑا آدمی سمجھنا شروع کردیا ہے
 
میں‌ زندگی کا ساتھ نبھاتا چلا گیا
ہر فکر کو دھویں‌ میں‌ اڑاتا چلا گیا

بربادیوں‌ کا سوگ منانا فضول تھا
بربادیوں‌کا جشن مناتا چلا گیا

جو مل گیا اسی کو مقدر سمجھ لیا
جو کھو گیا میں‌ اسکو بھلاتا چلا گیا

غم اور خوشی میں‌ فرق نا محسوس ہو جہاں‌
میں‌ دل کو اس مقام پہ لاتا چلا گیا۔۔

:uncle:
 

محمد سعد

محفلین
میں‌ زندگی کا ساتھ نبھاتا چلا گیا
ہر فکر کو دھویں‌ میں‌ اڑاتا چلا گیا

بربادیوں‌ کا سوگ منانا فضول تھا
بربادیوں‌کا جشن مناتا چلا گیا

جو مل گیا اسی کو مقدر سمجھ لیا
جو کھو گیا میں‌ اسکو بھلاتا چلا گیا

غم اور خوشی میں‌ فرق نا محسوس ہو جہاں‌
میں‌ دل کو اس مقام پہ لاتا چلا گیا۔۔

:uncle:

نظم تو اچھی ہے لیکن ذرا "دھویں" سے پرہیز کیا کریں۔ :)
کیونکہ دھواں اُڑانے والے دھواں اڑاتے اڑاتے خود بھی "اُڑ" جایا کرتے ہیں۔ ;)
 

حمنہ

محفلین
جس پریشانی کی وجہ سے مجھے ذہنی سکون میسر نہیں ہوتا اس کے لئے میں یہ سوچتی ہوں ابے یار یہ وقت بھی گزر جائے گا ٹینشن لینے کا نہیں اور نہ ہی دینے کا کیونکہ اگر ہم ٹینشن لیں گے تو ہمارے گھر والے ٹینشن میں آئیں گے اس لئے

all time be relax with great thinking
 

گل بکاؤلی

محفلین
گیم کھیل کر، کچھ بنا کر (سلائ، آرٹ اینڈ کرافٹ، کھانا، میک اپ) کچھ پڑھ کر۔۔۔۔۔۔۔مگر سچ بتاؤں تو جو بات پریشان کر رہی ہوتی ہے وہ سوچ سوچ کرپہلے تو اپنی بے بسی پر رونا آتا ہے پھر آہستہ آہستہ نعمتوں کا ادراک ہوتا جاتا ہے۔۔۔دماغ سو طرح کی توجیہات پیش کرتا ہے، تسلیاں دیتا اور حل بتاتا ہے۔۔۔(ایک طرح سے خود تفصیلی مکالمہ ہو جاتا ہے)۔۔۔۔آخر کر رب سوہنے پر تکیہ کر کے سو جاتے ہیں
 

abiďa noor

محفلین
اجتماعی انٹرویو کے سلسلے کا چھوتھا سوال یہ ہے کہ

سوال: ذہنی سکون کے لیے آپ کیا کرتے ہیں
جیسے کچھ لوگ میوزک سنتے ہیں، کچھ تمباکو نوشی کرتے ہیں کچھ چائے ، کافی سے شغل کرتے ہیں وغیرہ وغیرہ


ویسے میں خود کسی کرسی یا پھر گاؤ تکیے سے اپنی پشت ٹکا کر اور آنکھیں بند کرکے زہن کو خیالات سے آزاد رکھنے کی کوشش کرتا ہوں
مطالعہ

مطالعہ
 
دوستوں میں چلا جاتا ہوں اور گپ شپ کرتا ہوں۔ یا پھر کسی تفریحی مقام کی طرف نکل پڑتا ہوں۔۔۔ لیکن اللہ تعالٰی کا خاص کرم اور شکر ہے کہ ایسی نوبت بہت کم ہوتی ہے۔۔۔
جناب کِلک سوفٹ وئیر کے بارے میں جانکاری دیجئے
 

فہد اشرف

محفلین
پہلے کسی کتاب کا سہارا لیتا ہوں اس سے افاقہ نہ ہو تو سونے کی کوشش کرتا ہوں نیند نہ آئے تو غسل کرکے فریش ہو جاتا ہوں
 
بلا شبہ گزشتہ سبھی سوالوں میں یہ سوال مجھے کارآمد اور مثبت لگا ہے کچھ صورتحال میں ہم ذہنی تراوہت اور خوشی و سکون کی اشد ضرورت ہوتی ہے ہر انسان بحیثیت دماغی وسایل ذہنی سوچ سے حاصل کرتا تو میرے خیال میں ذہنی سکوں دو صورتوں میں مکمل ہوتا ھے جب آپ کا جسم ناتواں مکمل تھک جایے اور ذھن اس صورت کا ادارک کرتے ہویے آپ کو سونے پر مجبور کرتا ہے
مگر کچھ صورتوں میں دماغ نییں تھکتا تو، اس صورت میں ہم کو دماغی سوچ کو منجمند کرنے کے لیے نشہ صبحت حسین خیالوں کی ضوروت پڑتی ہے تب جا کی کہیں سکون ملتا ہے میری طبیعت کچھ منفرد ہے چاھے لاکھ نقصان ہو جایے کچھ بھی ہو جایے اگر مجھے سکون چاہیے تو مجھے ایک لمبی 6 سے 8 گھنٹے کی ننیند چاہیے جو میرے جسم و دماغ دونوں کی سکون دے گی اور میں ایسا ہی کرتا آ رہا ہوں. ☺
 
Top