جاسم محمد
محفلین
یہ ریمارکس بھی اعلیٰ عدلیہ نے نیب عدالتوں سے ملنے والی سزاؤں کی معطلی کے وقت پاس کئے تھے۔ دراصل اعلیٰ عدلیہ نے تا حال نیب عدالت کے اصل فیصلوں کی اپیل پر کوئی کیس نہیں سُنا۔ اصل کیس کی شنوائی کے بعد ہی کوئی حتمی فیصلہ کیا جا سکے گا کہ نیب عدالت کے یہ فیصلے غلط تھے یا صحیح۔دراصل ایسا نہیں ہے۔ نیب قانون کے تحت فیصلہ نہیں ہو گا۔ کئی کیسز میں اعلیٰ عدلیہ یہ ریمارکس پاس کر چکی ہے! نیب اگر کچھ ٹھوس ثابت نہ کر سکا تو ملزمان باعزت بری ہوں گے اور وہ نیب پر ہرجانہ کا کیس بھی دائر کر سکتے ہیں۔