امجد اسلام امجد چُپکے چُپکے جل جاتے ہیں لوگ محبت کرنے والے

دوست

محفلین
چُپکے چُپکے جل جاتے ہیں لوگ محبت کرنے والے
پُروا سنگ نکل جاتے ہيں لوگ محبت کرنے والے

آنکھوں آنکھوں چل پڑتے ہيں تاروں کی قنديل لئے
چاند کے ساتھ ہی ڈھل جاتے ہيں لوگ محبت کرنے والے

دل ميں پھول کھلا ديتے ہيں لوگ محبت کرنے والے
آگ ميں راگ جگاتے ديتے ہيں لوگ محبت کرنے والے

پانی بيچ بتاشہ صورت خود تو گھلتے رہتے ہيں
سم کو شہد بنا ديتے ہيں لوگ محبت کرنے والے

خواب خوشی کے بو جاتے ہيں لوگ محبت کرنے والے
زخم دلوں کے دھو جاتے ہيں لوگ محبت کرنے والے

تتلی تتلی لہراتے ہيں پھولوں کی اُمید ليے
اک دن خوشبو ہو جاتے ہيں لوگ محبت کرنے والے

بن جاتے ہيں نقش وفا کا لوگ محبت کرنے والے
جھونکا ہيں بے چين ہوا کا لوگ محبت کرنے والے

جلی ہوئی دھرتی پہ جيسے بادل گھر کے آئيں
بستی پر ہيں فضل خدا کا لوگ محبت کرنے والے
 
Top