چٹکلے

سلیم ولی

محفلین
ایک جگہ شادی کی رسم ہو رہی تہی، انمیں نوجوان بڑہے سب ایک ساتہ ناچ رہے تہے کسی نے پوچہا کہ نوجوانوں کا ناچنا تو سمجہ میں آتا ہے کہ اس کے بعد ہماری باری ہے لیکن بڑہے کیو ناچ رہے ہیں؟ تو جواب ملا کہ یہ بہی ہماری طرح پہنس رہا ہے۔

ایک جگہ لڑکی کی رخصتی ہو رہی تہی تو بچے نے اپنے باپ سے پوچہا کہ لڑکی کیوں رو رہی ہے؟ تو باپ نے جواب دیا : بیٹا وہ ابہی رو رہی ہے لیکن وہ اپنے گہر جا کر سب کو رلائےگی!
 
بہت خوب
پر بھائی جی کیا ہی اچھا ہو کہ آپ بھی اپنا نام کوئی ایسا رکھ لیں‌جس کو کم سے اردو میں پڑھا جاسکے۔
 

شمشاد

لائبریرین
یار اتنی سردی تھی کہ ہم بات کرتے تو بات ہمارے منہ سے نکل کر جم جاتی۔ اس کو گرم کرتے تب آواز کانوں میں آتی۔

دوسرا بولا

یہ بھی کوئی سردی تھی، سردی تو یہ تھی کہ میں نے کمپیوٹر پر “ پانی “ لکھا تو سکرین پر “ برف “ لکھا ہوا تھا۔
 

شمشاد

لائبریرین
سردار جی کلب میں بیٹھے ہوئے تھے کہ موبائیل فون پر گھنٹی ہوئی۔ انہوں نے فون کو کان سے لگاتے ہی سوال کر دیا “ اوئے تینوں کس طرح پتہ میں ایتے کلب وچ آں؟ “
 

شمشاد

لائبریرین
سردار جی گھر سے نکلے تو دروازے کے باہر کیلے کا چھلکا پڑا ہوا تھا۔ وہ اس کے پاس کھڑے ہو کر رونے لگے۔ ایک گزرتے ہوئے آدمی نے پوچھا “ سردار جی کیوں رو رہے ہو؟“

“مجھے آج پھر پھسلنا پڑے گا“ سردار جی نے روتے ہوئے جواب دیا۔
 

فرذوق احمد

محفلین
ایک سردار جی اپنے مہمانوں کہ ریلوے اسٹیشن پر چھوڑنے گیا ،،مگر بد قسمتی جب وہ اسٹیشن پر پہنچھے تو ٹرین نکل چکی تھی :wink: :p :lol: :D :pagaldil: :haha:
اب یہ سوچے کہ اس مین ہنسنے والی بات کہاں ہے :p
 

شمشاد

لائبریرین
بس اسی بات پر ہنسی آئی کہ اس میں ہنسنے والی کوئی بات نہیں ہے۔

یہی سمجھ میں آیا ہے۔
 
Top