چکوال میں‌خود کش حملہ

زینب

محفلین
چکوال کے محلہ سر پاک کی ایک امام بارگا میں خود خش حملہ ہوا ہے جس سے اب تک 30 لوگوں‌کی ہلاکت کا بتایا گیا ہے اور 200 کے قریب زخمی ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔چکوال میں کوئی بڑا ہسپتال بھی موجود نہیں جس میں‌زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد دی جا سکے ۔ایک ہسپتال موجود ہے پورے شہر میں جس میں 100 کے قریب لوگوں کو طبی امداد دی جا سکتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔زخمیوں کو پنڈی اور جہلم منتقل کیا جا رہا ہے۔۔۔۔۔اسلام باد سے 2 ہیلی کاپٹر بھی چکاول روانہ کیے گئے ہیں تاکہ زخمیوں کو پنڈی کے ہسپتالوں‌میں منتقل کیا جا سکے۔۔۔۔۔۔۔۔خبر کے مطابق اما بارگا میں سالانہ مجلس کے دوران 2 سے ڈھائی ہزار لوگ موجود تھے۔۔۔۔۔۔۔۔یہ چکول میں پہلا واقعہ ہے کسی بھی قسم کے بم دھماکے کا ۔۔۔۔۔۔۔۔اطلاعات کے ممطابق ہلاکتوں‌میں اضافے کا خدشہ ہے۔۔۔۔
 

AHsadiqi

محفلین
اناللہ واناالیہ راجعون خدا غارت کرے ان بدبختوں کو جن سے نہ مساجد محفوظ ہیں نہ امام بارگاہیں کسی کو پر امن عبادت کرنے کی اجازت نہیں
 

زینب

محفلین
یہ علاقہ کافی حد تک محفوظ سمجھا جاتا تھا۔۔۔۔یہ یہاں پہلا واقعہ ہے ۔۔۔۔۔جس کی وجہ سے کافی افرا تفری ہے شہر میں۔۔۔۔
 

زین

لائبریرین
انا للہ و انا الیہ راجعون

اب پاکستان کا کوئی شہر محفوظ‌ نہیں۔ اللہ پاک اپنا رحم کریں۔
 

قمراحمد

محفلین
چکوال خودکش حملہ: 20 ہلاک، 35 زخمی
عبادالحق
بی بی سی اردو ڈاٹ کام، لاہور



صوبہ پنجاب کے شہر چکوال کی ایک امام بار گاہ کے قریب خودکش حملہ ہوا ہے اور ضلع ناظم چکوال سردار غلام عباس کے مطابق 20 افراد ہلاک اور 35 زخمی ہوئے ہیں۔

ڈی ایچ کیو کے میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر عالگیر نوابی کے مطابق زخمیوں میں سے چھ کی حالت تشویشناک ہے اور انہیں راولپنڈی کے ہسپتال میں منتقل کردیا گیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق یہ دھماکہ شہر کے وسط میں واقعے امام بارگاہ کے قریب اس وقت ہوا جب امام بار گاہ میں سالانہ مجلس ہورہی تھی اور امام بارگاہ میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔

ریجنل پولیس آفیسر ناصر درانی کے مطابق یہ واقعہ اتوار کو مقامی وقت کے مطابق دوپہر تقریبا ساڑھے بارہ بجے امام بار گاہ کے باہر ہوا۔ انہوں نے بتایاکہ عمارت کے باہر پولیس اور امام بارگاہ کی انتظامیہ مجلس میں شرکت کے لیے آنے والوں کی تلاشی لے رہے تھے اور اسی دوران ایک شخص نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس کی وجہ سے بارہ افراد ہلاک اور کم از کم بیس زخمی ہوئے ہیں۔

زخمیوں کو طبی امداد دینے کے لیے ڈی ایچ کیو اور قریبی ہسپتالوں میں منتقل کیا جارہا ہے۔

وزیر اعظم پاکستان نے اس واقعے کی مذمت کرتےہوئے تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

ریجننل پولیس آفیسر کا کہنا ہے کہ اس واقعے کے بارے پہلے سے کوئی اطلاعات نہیں تھیں اور پولیس کے انتظامات اور چیکنگ کی وجہ سے حملہ آور امام بارگاہ کے اندر داخل نہیں ہوسکا۔

ایک ہی روز قبل دارالحکومت اسلام آباد میں خودکش حملہ کیا گیا تھا جس میں آٹھ افراد ہلاک ہوئے تھے۔
 

قمراحمد

محفلین
روزنامہ جنگ

up36.gif


up45.gif
 

فرخ منظور

لائبریرین
ان کرب و بلا کی ساعتوں میں صرف نوحے یاد آتے ہیں۔

نوحہ
اب نہیں ہوتیں دعائیں مستجاب
اب کسی ابجد سے زندانِ ستم کھلتے نہیں
سبز سجّادوں پہ بیٹھی بیبیوں نے
جس قدر حرفِ عبادت یاد تھے، پَو پھٹے تک انگلیوں پر گن لیے
اور دیکھا ___ رحل کے نیچے لہو ہے
شیشئہ محفوظ کی مٹی ہے سرخ

سطر ِ مستحکم کے اندر بست و در باقی نہیں
یاالٰہی مرگِ یوسف کی خبر سچی نہ ہو
ایلچی کیسے بلادِ مصر سے
سوئے کنعاں آئے ہیں
اِک جلوس ِ بے تماشا گلیوں بازاروں میں ہے
تعزیہ بردوش انبوِہ ہوا
روزنوں میں سر برہنہ مائیں جس سے مانگتی ہیں، منّتوں کا اجر،
خوابوں کی زکٰوۃ
سبز سجّادوں پہ بیٹھی بیبیو!
اب کسی ابجد سے زندانِ ستم کھلتے نہیں
اب سمیٹو مشک و عنبر، ڈھانپ دو لوح و قلم
اشک پونچھو اور ردائیں نوکِ پا تک کھینچ لو
کچّی آنکھوں سے جنازے دیکھنا اچھا نہیں
 
مبارک ہو ایک اور فدائی "کفار " کے بڑے مرکز پر حملہ کرتے ہوئے "جنت" رسید ہوا ۔

ایک قاتل نے جان دے ڈالی
تم انہیں ظالمان کہتے ہو
یہ تو شیدا ہیں دین کے دشمن
تم انہیں مسلمان کہتے ہو


اللہ صبر کی توفیق دے اور اس فتنہ کی سرکوبی کی مملکت کو توفیق و جذبہ عطا فرمائے
 

شکاری

محفلین
میرا خیال ہے یہ سب کسی خاص منصوبہ بندی سے ہورہا ہے پہلے مسجد میں بلاسٹ ہوا اور پھر اب امام بارگاہ میں۔
 

زینب

محفلین
شکری جمرود کی مسجد میں بلاسٹ نہیں ہوا تھا وہ ڈرون حملہ تھا ۔۔۔۔۔جس کو خود کش کا نام دیا گیا تھا۔۔۔۔۔۔۔۔ویسے ہمارا یہ علاقہ جہلم چکوال کسی بھی قسم کی فرقہ واریت سے پاک ہے کبھی بھی کسی بھی موقعے پے یہاں حالات خراب نہٰن ہوتے۔۔۔۔

نا محرم نا کبھی کسی اوردن۔۔اب یہ راستہ بھی دیکھ لیا ہے مردودوں نے

اللہ پاک قیامت کے دن بھی ان خود کش حملہ آوروں کی بخشش نا کرے
 

علی ذاکر

محفلین
یہ علاقہ کافی حد تک محفوظ سمجھا جاتا تھا۔۔۔۔یہ یہاں پہلا واقعہ ہے ۔۔۔۔۔جس کی وجہ سے کافی افرا تفری ہے شہر میں۔۔۔۔

پاکستان میں اب بہت کم شہر ایسے باقی رہ گئے ہیں جو خود کش ھمل آوروں کی زد میں نہ آئے ہوں !

مع السلام
 

زینب

محفلین
اوہ نیئں جی میرا شہر ہالے تک اللہ کے کرم سے بچا ہوا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


ویسے اب پاکستان مجھے پاکستان کم دھماکستان زیادہ لگتا ہے
 

علی ذاکر

محفلین
میرا خیال ہے یہ سب کسی خاص منصوبہ بندی سے ہورہا ہے پہلے مسجد میں بلاسٹ ہوا اور پھر اب امام بارگاہ میں۔

آپ کا اشارہ جس طرف ہے میں اچھی طرح‌سمجھتا ہوں لیکن ابھی تک ایسا کوئ فساد اٹھتا دکھائ نہیں دیا !

مع السلام
 

علی ذاکر

محفلین
اوہ نیئں جی میرا شہر ہالے تک اللہ کے کرم سے بچا ہوا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


ویسے اب پاکستان مجھے پاکستان کم دھماکستان زیادہ لگتا ہے

نہیں ابھی وہ نوبت نہیں آئ اس سے بھی بڑی مصیبتیں‌آئ ہیں جس طرح وہ اللہ نے چاہا حل ہوگئ تھیں یہ بھی ہو جائیں گی !

لیکن مسئلہ یہ ہے کہ مسجدوں میں دھماکہ کرنے والے کون ہیں اگر ہم فرض کریں کہ یہ دھماکہ کرنے والے مسلمان ہیں جن کو جنت کے حسین خواب دکھاکے ان سے دھماکے کروائے جاتے ہیں تو یہ کیسے "جنت" ہے جو اللہ کا گھر تباہ کر کے ہزاروں مسلمالوں کی جان لے کر حاصل کی جا رہی ہے !

اور اگر یہ مسلمان نہیں‌ہیں تو کیا ہماری ایجنسیاں اتنی نہ کارہ ہو چکی ہیں کہ ایک غیر مسلم پروسی ملک سے آکے ہمارے گھروں میں گھس کر ہم کو ہی مار جاتا ہے اور ہم صرف منہ دیکھتے رہتے ہیں‌ یا ایک دوسرے کو الزام تراشی کرتے رہتے ہیں
مع السلام
 
Top