باباجی
محفلین
میرے بھائیبابا جی، میری عرض پھر بھی وہی ہے، ملعون قرار دینا ہے تو انسانوں کو دیا جائے - نہ تو چکلہ خود بخود وجود میں آتا ہے نہ ہی مسجد۔ یہ انسان ہیں جو عمارت کو مقدس یا غیر مقدس بناتے ہیں- مسجد نبوی میں گھوڑے باندھے جاتے رہے ہیں- خانہ کعبہ کے ارد گرد برہنہ طواف کیا جاتارہاہے، آپکی منطق کے حساب سے دیکھا جائے تو بات کہاں پہنچ سکتی ہے؟ ان عمارات کا تقدس اپنی جگہ پہ ہے ، البتہ ان عمارات کے احاطے میں قبیح فعل کرنے والے معتوب ٹھہرے- چکلے کی جگہ پہ مسجد بنانے میں کوئی قباحت نہیں ہے ، اللہ کی زمین پاک ہے، اس زمین پہ گناہ کرنے والے مجرم ہیں ، زمین مجر م نہیں ہے- آگ لگانے کے بات آپ نے نھیں کی لیکن کوئی اتنا بھی بچہ نہیں ہے کہ مساجد کے بارے میں آپ کے لہجے کی تلخی اور بین السطور چھپا طنز محسوس نہ کرے-
آپکی ہات صد فیصد درست ہے کہ نگرانی ہونی چاہیئے، میری گزارش یہ ہے کی مسجد پہ سوال نہ اٹھائے جا ئیں، مساجد کے منتضمین ، امام، وہاں پہ مقیم، طالب علم یا مبلغین کے کردار پہ جو مرضی کہیں-
ایک چھوٹی سی بات یہ بھی ہے کہ اہل علاقہ کی بھی ذمےداری بنتی ہے کہ مساجد کے امام اور وہاں پہ مقیم لوگوں کے بارے میں چھان بین کی جائے، صرف حکومت کو یا کسی ایک فرد یا گروہ کو مورد الزام ٹہرانے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا۔
آپ کی سوئی مسجد پہ اٹکی ہوئی ہے تو آپ کی سوئی کو چلا تو نہیں سکتا میں
آپ میری بات یا تو سمجھے نہیں یا پھر میں سمجھا نا سکا بہرحال آپ نے باتیں اچھی کیں مجھے بہت اچھی لگیں
یہ تحمل بہت ضروری ہے بات کو سلجھانے کے لیئے