شمشاد صاحب ۔۔ تماش بینی قماش کے لوگ ۔۔ ہماری لاشوں پر بدیسی تال پر ناچتے ہیں۔۔۔
معاملہ نا امیدی کا نہیں۔۔ ٹک دیدم والا ہے ۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم !
بھائی ۔۔۔۔۔
صحیح کہا آپ نے ۔۔۔۔۔۔ حکمرانوں کے ان قبیح فعل اور حرکتوں کو سب جانتے ہیں اور اکثریت اس پر داد و تحسین دینے کے بجائے اس کی مذمت کرتی ہے ۔۔۔۔۔
لیکن کیا ہم ۔۔۔۔۔ اس ناچ و رنگ کی محافل کو یہاں دکھا کر تماش بینوں میں اضافہ نہیں کر رہے ۔۔۔۔۔۔ ؟یعنی اگر کسی کے دیکھنے سے رہ گیا تو وہ بھی شوق پورا کر لے ۔۔۔ بے شک ہم ایسا اس لیے کرتے ہیں کہ عوام کو حقائق سے اگاہ کیا جاسکے ان کے مردہ ضمیر کو جھنجھوڑا جاسکے ۔۔۔۔۔ تاکہ برائی کے خلاف جہاد کیا جاسکے ۔۔۔
لیکن اس کے ساتھ ساتھ ۔۔۔۔۔ اس سے نادانستگی میں برائی کو فروغ بھی مل رہا ہوتا ہے ۔۔۔۔ کہنے کا مقصد یہ ہے کہ جب کسی واقعے کو عوام کے سامنے لانا ضروری ہو تو اس کی ویڈیو کے بجائے اگر الفاظ مین ہی منظر کشی کر دی جائے تو بہتر ہے ۔۔۔۔
12 مئی کے واقعے کے بعد اسلام آباد میں جو میلا لگایا گیا اور کراچی کے قتل عام کو عوامی مظاہرہ کہہ کر ۔۔۔۔ وہاں بھنگڑا ڈالا گیا ۔۔۔۔ اس سے پوری قوم باخبر ہے ۔۔۔۔ پوری قوم ایک طرف تھی ۔۔۔۔۔ حکمران اور چند عیش پرست ایک طرف ۔۔۔
میں چاہتی ہوں کہ ہم اس بات کی کوشش کریں کہ یہ مسائل حل کس طرح ہوں گے حکمرانوں سے چھٹکارا کیسے پایا جاسکتا ہے ۔۔۔۔ ؟
کیا ایسا نہیں ہوتا کہ ایک حکومت ختم ہوتی ہے تو دوسری اس سے زیادہ بری ہم پر مسلط ہو جاتی ہے ۔۔۔۔ اس سے کس طرح نکلا جاسکتا ہے ؟
میرے پاس اس کا ایک جواب ہے کہ :
ترے دریا میں طوفاں کیو نہیں ہے ؟
خودی تیری مسلماں کیوں نہیں ہے ؟
عنث ہے شکوہء تقدیر یزداں
تو خود تقدیر یزداں کیوں نہیں ہے ؟
ہماری اسلامی تاریخ اس بات کی گواہ نہیں کہ چند مٹھی بھر لوگوں کے گروہ نے ایک کثیر گروہ پر قابو پایا ہو ۔۔۔۔ ؟
تو آج ایسا کیوں نہیں ۔۔۔
ایک پاکستانی حکمران ہی کیا سارے مسلم حکمران اسی قبیل کے ہیں ۔۔
کوئی اسلام کا لبادہ اتار کر کفار کے ساتھ ہے کوئی ۔۔۔۔ اوڑھ کر ۔۔۔۔!!!!!