چینی سائنس دان کورونا وائرس پھیلانے کے ’ذمہ دار‘ کو ڈھونڈنے میں کامیاب

جاسم محمد

محفلین
چینی سائنس دان کورونا وائرس پھیلانے کے ’ذمہ دار‘ کو ڈھونڈنے میں کامیاب
ویب ڈیسک 2 گھنٹے پہلے
1980205-pengolincausecoronavirus-1581088450-282-640x480.jpg

پینگولین میں کورونا وائرس جیسے جینوم پائے گئے ہیں، چینی سائنس دان (فوٹو: فائل)


بیجنگ: چینی سائنس دانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ پُراسرار کورونا وائرس کے وبا کی طرح پھیلنے کی وجہ ایک ممالیہ جانور ’پینگولین‘ ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق پُراسرار وائرس سے متعلق تحقیق میں مصروف چینی سائنس دان پُراسرار وائرس کے پھیلنے کی وجہ تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئے۔ یہ ایک ممالیہ جانور ’پینگولین‘ ہے۔

چینی سائنس دانوں کو قوی یقین ہے کہ کورونا وائرس کی ابتدا اسی جانور سے ہوئی ہے جس سے اب تک صرف چین میں 630 افراد ہلاک ہوئے ہیں اور 31 ہزار سے زائد مریض متاثر ہیں جب کہ چین کے علاوہ دو درجن سے زائد دیگر ممالک میں بھی اس وائرس سے 200 سے زائد ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

جنوبی چین کی ایگری کلچرل یونیورسٹی کے تحقیق کاروں نے ایک ہزار سے زائد نمونوں کا معائنہ کیا جن سے حاصل ہونے والے جینوم ممالیہ جانور پینگولین میں 99 فیصد تک پایا گیا ہے جس کی بنیاد پر یہ کہاجا سکتا ہے کہ کورونا وائرس کی ابتدا پینگولین سے ہی ہوئی۔

قبل ازیں یہ خیال کیا جارہا تھا کہ کورونا وائرس چمگادڑ سے انسانوں میں پھیلے تاہم تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی ابتدا پینگولین سے ہی ہوئی ہے، البتہ یہ ممکن ہے کہ پینگولین سے وائرس چمگادڑ میں منتقل ہوا ہو اور پھر چمگادڑ سے انسانوں تک پہنچا ہو۔

سائنس دان ہلاکت خیز کورونا وائرس تک تو پہنچ گئے ہیں لیکن تاحال اس بیماری کا علاج ڈھونڈنے میں کامیاب نہیں ہوسکے ہیں جس کے لیے کئی تحقیقی ٹیمیں شبانہ روز محنت میں مصروف ہیں۔
 

محمد سعد

محفلین
کیا کھانے کے معاملے میں پینگولین کو بھی نہیں چھوڑا چینیوں نے؟ :eek:

تفنن برطرف، آج ایک دوست نے کافی دلچسپ بات شئیر کی کہ چین سے کوروناوائرس کے ممکنہ آؤٹ بریک کے امکانات کے حوالے سے گزشتہ سال ایک پیپر پبلش ہو چکا تھا جس میں سارس، سیڈس اور مرس کے مشترکہ خواص کا مطالعہ کرتے ہوئے یہ پیشن گوئی کی گئی تھی کہ ان جیسے کسی نئے کوروناوائرس کا آؤٹ بریک چمگادڑوں سے شروع ہونے کا کافی امکان ہے، اور اس بات کا بھی کافی امکان ہے کہ یہ ابتداء چین سے ہو گی۔

Abstract
During the past two decades, three zoonotic coronaviruses have been identified as the cause of large-scale disease outbreaks–Severe Acute Respiratory Syndrome (SARS), Middle East Respiratory Syndrome (MERS), and Swine Acute Diarrhea Syndrome (SADS). SARS and MERS emerged in 2003 and 2012, respectively, and caused a worldwide pandemic that claimed thousands of human lives, while SADS struck the swine industry in 2017. They have common characteristics, such as they are all highly pathogenic to humans or livestock, their agents originated from bats, and two of them originated in China. Thus, it is highly likely that future SARS- or MERS-like coronavirus outbreaks will originate from bats, and there is an increased probability that this will occur in China. Therefore, the investigation of bat coronaviruses becomes an urgent issue for the detection of early warning signs, which in turn minimizes the impact of such future outbreaks in China. The purpose of the review is to summarize the current knowledge on viral diversity, reservoir hosts, and the geographical distributions of bat coronaviruses in China, and eventually we aim to predict virus hotspots and their cross-species transmission potential.

Fan, Y., Zhao, K., Shi, Z.-L., & Zhou, P. (2019). Bat Coronaviruses in China. Viruses, 11(3), 210.
Bat Coronaviruses in China

ابھی پڑھ نہیں پایا ہوں لیکن دلچسپ لگ رہا ہے۔
 
خیر، اس کا سالوں کا تجربہ اس کی کچھ نہ کچھ تو مدد کرتا ہو گا کہ کیا چیز کھانے میں محفوظ ہے اور کیا نہیں۔ ساتھ اس کے پوری ایک ٹیم بھی ہوتی ہو گی ماہرین کی۔
ہوسکتا ہے پر یہ کوئی یقینی بات نہیں ہے کہ بئیر گرلز کے ساتھ ٹیم ہوتی ہوگی ماہرین کی۔
 

فرقان احمد

محفلین
ہوسکتا ہے پر یہ کوئی یقینی بات نہیں ہے کہ بئیر گرلز کے ساتھ ٹیم ہوتی ہوگی ماہرین کی۔
جناب! ان کے ساتھ ماہرین کی ایک ٹیم ہوتی ہے کیونکہ اس پروگرام میں صاف طور پر اسکرین پر اس متعلق ایک عبارت کی نمائش بھی کی جاتی ہے۔
 
جناب! ان کے ساتھ ماہرین کی ایک ٹیم ہوتی ہے کیونکہ اس پروگرام میں صاف طور پر اسکرین پر اس متعلق ایک عبارت کی نمائش بھی کی جاتی ہے۔
ہاں ہوسکتا ہے ورنہ تو ابھی تک بئیر گرلز اللہ کو پیارا ہوچکا ہوتا۔
 
Top