فخرنوید
محفلین
چین نے کہا ہے کہ اس نے سب سے بڑے سرچ انجن گوگل کے سرچ سے متعلق کچھ افعال بند کردیے ہیں کیونکہ کمپنی نے اپنی چینی ویب سائٹ سے فحاشی روکنے کے کافی اقدامات نہیں کیے تھے۔
چین کے سرکاری خبررساں ادارے زن ہوا نے جمعے کے روز کہا کہ انٹرنیٹ کی نگرانی سے متعلق چینی ادارے نے گوگل چائنا کو حکم دیا ہے کہ وہ اپنے سمندر پار ویب پیچز پر سرچ کی سہولتیں معطل کردے۔
ادارے نے گوگل سے کہا کہ وہ اپنے سرچ انجن کے ذریعے حاصل کردہ مواد کی صفائی کے لیے فوری اقدامات کرے۔
گوگل نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ کمپنی کے عہدے دار وں نے گوگل کی سروس سے متعلق مسائل پر گفتگو کے لیے چینی حکومت کے نمائندوں سے ملاقات کی ہے۔کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ چین میں اپنی ویب سائٹ سے فحاشی سے متعلق مواد سے نمٹنے کے لیے مسلسل کام کررہی ہے۔
چینی حکومت نے حال ہی میں فروخت کیے جانے والے تمام کمپیوٹروں میں قابل اعتراض ویب سائٹس کو بلاک کرنے والے سافٹ ویئر کاہونا لازمی قراردے قرار دیا تھا ۔
چین نے انٹرنیٹ فراہم کرنے والے کیفوں سے بھی یہ سافٹ ویئر لگانے کے لیے کہا ہے۔
چین کے سرکاری خبررساں ادارے زن ہوا نے جمعے کے روز کہا کہ انٹرنیٹ کی نگرانی سے متعلق چینی ادارے نے گوگل چائنا کو حکم دیا ہے کہ وہ اپنے سمندر پار ویب پیچز پر سرچ کی سہولتیں معطل کردے۔
ادارے نے گوگل سے کہا کہ وہ اپنے سرچ انجن کے ذریعے حاصل کردہ مواد کی صفائی کے لیے فوری اقدامات کرے۔
گوگل نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ کمپنی کے عہدے دار وں نے گوگل کی سروس سے متعلق مسائل پر گفتگو کے لیے چینی حکومت کے نمائندوں سے ملاقات کی ہے۔کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ چین میں اپنی ویب سائٹ سے فحاشی سے متعلق مواد سے نمٹنے کے لیے مسلسل کام کررہی ہے۔
چینی حکومت نے حال ہی میں فروخت کیے جانے والے تمام کمپیوٹروں میں قابل اعتراض ویب سائٹس کو بلاک کرنے والے سافٹ ویئر کاہونا لازمی قراردے قرار دیا تھا ۔
چین نے انٹرنیٹ فراہم کرنے والے کیفوں سے بھی یہ سافٹ ویئر لگانے کے لیے کہا ہے۔