چین کس کو ہے, یہاں پر شاد کون !

La Alma

لائبریرین
واہ واہ واہ ! بہت خوب المٰی صاحبہ! بہت عرصے بعد آپ کے کلام سے فیضیاب ہوئے ۔ کیا اچھے اشعار ہیں !

کیجئے کیا شکوہ ِ جورو جفا
اُس ستمگر کو کرے اب یاد کون

دشمنوں کا ذکر جانے دیجئے
عشق سےبہترکرے بربادکون

خالص غزل کے شعر ہیں ! بہت اعلیٰ !
آپ کے گرانقدر تبصرے کا بہت شکریہ۔ آپ جیسے اہلِ علم احباب کی حوصلہ افزائی میرے لیے بہت معنی رکھتی ہے۔ جزاک اللّه
 

سین خے

محفلین
چین کس کو ہے, یہاں پر شاد کون !!
فکرِ ہستی سے ہُوا آزاد کون !!

کیجئے کیا شکوہ ِ جورو جفا
اُس ستمگر کو کرے اب یاد کون

دشمنوں کا ذکر جانے دیجئے
عشق سےبہترکرے بربادکون

میں سمندر, اور وہ صحرا نورد!
کون ہوں میں! اور مری ہمزاد کون!

مے کشوں کا کام ہے تعمیرِ دل
ہوش میں رکھے نئی بنیاد کون!

ڈھونڈھ لے گا عیب ہر تخلیق میں
آدمی سے ہے بڑا نقّاد کون!

چھوڑ المٰی اب خوئے شوق ِ بیاں
روز سنتا ہے تری روداد کون!

واہ! بہت ہی خوب :) ہر شعر ہی ایک سے بڑھ کر ایک ہے :)
La Alma بہت دنوں بعد آنا شروع کیا ہے۔ آتی رہئیے گا :)
 
La Alma بٹیا کا ایک اور بہت ہی عمدہ اور نپا تلا کلام۔ ویسے کچھ ایک مقامات پر غالباً املا کی غلطی سرزد ہوئی لگتی ہے جن کا بیان درج ذیل ہے۔ :) :) :)
کیجئے کیا شکوہ ِ جورو جفا
اُس ستمگر کو کرے اب یاد کون
اگر "جور و جفا" میں واو حرف عطف ہے تو اسے جور سے علیحدہ لکھنا چاہیے تھا، ورنہ شادی شدگان یا شادی زدگان تو خیر "جورو کی جفا" کے ذکر پر بھی اس کو قابل داد و تحسین ہی گردانیں گے۔ :) :) :)
میں سمندر, اور وہ صحرا نورد!
کون ہوں میں! اور مری ہمزاد کون!
ہمزاد کو تو ہم نے ہمیشہ صیغہ مذکر میں ہی استعمال ہوتے دیکھا ہے۔ :) :) :)
 
Top