محمدصابر
محفلین
سائنسدانوں کی ایک دریافت کے مطابق چیونٹیوں کی ایک میگا کالونی نے دنیا کے بڑے حصے پر قبضہ کر رکھا ہے۔
امریکہ، یورپ اور جاپان میں رہنے والے ارجنٹائنی چیونٹیاں دراصل ایک ہی جڑی ہوئی کالونی سے تعلق رکھتی ہیں اور وہ آپس میں لڑنے سے انکار کر دیتی ہیں۔
یہ کالونی معلوم کالونیوں میں سب سے بڑی ہے ۔انسان غیر ارادی طور پر انہیں آپس میں جوڑنے میں مدد فراہم کر رہے ہیں۔ ارجنٹائنی چیونٹیاں جو کبھی صرف جنوبی امریکہ میں پائی جاتی تھیں انسانوں کی ہی وجہ سے اب سوائے انٹارکٹکا کے تمام براعظموں تک پھیل چکی ہیں۔ یاد رہے کہ ارجنٹائنی چیونٹیاں پہلے بھی اپنی بڑی کالونیوں کے باعث جانی جاتی تھیں اور یہ جانداروں اور فصلوں پر حملہ کرنے میں بھی مشہور ہیں۔
یورپ میں ارجنٹائنی چیونٹیوں کی ایک بڑی کالونی 6000کلومیٹر تک پھیلی ہوئی ہے۔ اور امریکہ میں کیلیفورنیا کے ساحل کے ساتھ ساتھ 900 کلومیٹر تک چلی گئی ہے۔
بڑی کالونیوں کی چیونٹیاں عموما ایک دوسرے سے جب بھی ملتی ہیں تو وہ ایک دوسرے پر حملہ کر دیتی ہیں لیکن جب سائنسدانوں نے ارجنٹائنی چیونٹیوں کو ایک دوسرے میں شامل کیا تو انہوں نے ایسے ظاہر کیا جیسے وہ پرانے دوست ہوں۔ انہوں نے ایک دوسرے کے اینٹیناز مس کیے اور ذرا بھی غصہ نہیں دکھایا۔ یعنی ایسے ہی ردعمل دکھایا جیسے وہ ایک ہی کالونی سے تعلق رکھتی ہوں حالانکہ وہ مختلف براعظموں پر رہتی ہیں جو وسیع سمندروں کی وجہ سے منقطع ہیں۔
اسی کی توجیح بیان کرتے ہوئے سائنسدانوں نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ وہ جینیاتی طور پر ایک ہی خاندان سے تعلق رکھتی ہیں اور جب ایک دوسرےکے قریب آتی ہیں ایک دوسرے کے کیوٹیکلز کی کیمیائی ترکیب کی وجہ سے ایک دوسرے کو پہچانتی ہیں۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ان کے اس طرح پھیلنے کی وجہ صرف انسان ہی ہو سکتے ہیں۔
تفصیل