ڈالر 109 روپے کا ہوگیا، مہنگائی کا نیا طوفان آنے کا خدشہ

حسینی

محفلین
1101971534-1.gif

http://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1101971534&Issue=NP_LHE&Date=20130926
 

زلفی شاہ

لائبریرین
پاکستانی روپے کی قدر میں کمی کی ٹیکینکل وجوہات کیا ہیں۔ کوئی ماہر اس پر تبصرہ فرما دے تاکہ دوستوں کی معلومات میں اضافہ ہو۔
 

x boy

محفلین
ادھار لوگے تو دینے پڑینگے،
اور چکنے کے لئے اپنی چیزوں کو بین الاقوامی منڈی میں سستے داموں بیچنا پڑے گا،
500 کنٹینر کینوں کے بدلے ایک کنٹینر موبائل فون امپورٹ ہوتا ہے
اسی طرح دیگر، کھانے والے تیل بھی امپورٹ ہوتا ہے جبکہ پاکستان اس میں خود کفیل ہوسکتا اگر کوشش کرے تو۔
شکر کی کمی واقع ہوجاتی ہے یہ کمی کبھی نہ اگر تہیا کرلے کہ چائے جو ہے بغیر شکر یا کم شکر سے پینی ہے
اکثر گھروں میں 24 گھنٹے چولہے جلتے ہیں اور تیز آنچ میں کھانا پکایا جاتا ہے جبکہ اچھا کھانا ہلکی آنچ کے دم
سے پکتی ہے۔ اسطرح گیس کا ضیاع ہوتا ہے
مختلف رسموں میں فیسٹیف میں ایک دن کے اندر کئیں ارب روپے اڑادیے جاتے ہیں اس کی مثال شب برات،محرم کا مہینہ
رمضان الکریم ہے ان دنوں لگتا ہے کہ پیسے درختوں میں اگ رہے ہیں جبکہ قوم ڈوبا ہوا ہے قرضوں میں۔
کہیں باہر نکلتے ہیں تو دیکھنے میں آتا ہے کہ کراچی میں کیا تماشاء ہورہا ہے ایک طرف غریب کھانا کپڑوں کوترستا ہے دوسری
طرف فوڈ اسٹریٹ پر عیاشیاں ہوتی ہیں۔
میرے نزدیگ تو پیسے کی ضیاع ہی مہنگائی کو دعوت دیتی ہے
 

قیصرانی

لائبریرین
ادھار لوگے تو دینے پڑینگے،
اور چکنے کے لئے اپنی چیزوں کو بین الاقوامی منڈی میں سستے داموں بیچنا پڑے گا،
500 کنٹینر کینوں کے بدلے ایک کنٹینر موبائل فون امپورٹ ہوتا ہے
اسی طرح دیگر، کھانے والے تیل بھی امپورٹ ہوتا ہے جبکہ پاکستان اس میں خود کفیل ہوسکتا اگر کوشش کرے تو۔
شکر کی کمی واقع ہوجاتی ہے یہ کمی کبھی نہ اگر تہیا کرلے کہ چائے جو ہے بغیر شکر یا کم شکر سے پینی ہے
اکثر گھروں میں 24 گھنٹے چولہے جلتے ہیں اور تیز آنچ میں کھانا پکایا جاتا ہے جبکہ اچھا کھانا ہلکی آنچ کے دم
سے پکتی ہے۔ اسطرح گیس کا ضیاع ہوتا ہے
مختلف رسموں میں فیسٹیف میں ایک دن کے اندر کئیں ارب روپے اڑادیے جاتے ہیں اس کی مثال شب برات،محرم کا مہینہ
رمضان الکریم ہے ان دنوں لگتا ہے کہ پیسے درختوں میں اگ رہے ہیں جبکہ قوم ڈوبا ہوا ہے قرضوں میں۔
کہیں باہر نکلتے ہیں تو دیکھنے میں آتا ہے کہ کراچی میں کیا تماشاء ہورہا ہے ایک طرف غریب کھانا کپڑوں کوترستا ہے دوسری
طرف فوڈ اسٹریٹ پر عیاشیاں ہوتی ہیں۔
میرے نزدیگ تو پیسے کی ضیاع ہی مہنگائی کو دعوت دیتی ہے
ادھار کا یہی مسئلہ ہے کہ آپ نے بعد میں کما کر اسے اتارنا ہوتا ہے۔ اگر پہلے سے کمائی ہوئی اپنی رقم خرچ کرنی ہو تو بہت سارے بندے ایسا نہ کریں
 

کاشفی

محفلین
اللہ رب العزت امریکی مسلمانوں کو اور ان کے ملک کو دن دُگنی رات چُگنی ترقی عطا فرمائے۔۔آمین

اب گورنمنٹ آف پاکستان کو ملنے والی امریکی امداد کی رقم سے گورنمنٹ آف پاکستان ڈالر کے مقابلے میں زیادہ روپے حاصل کرسکیں گے۔۔
 

x boy

محفلین
بیچارے ہم کراچی والے اب وہاں پیسے کیسے رکھیں، چیک وتڈراول پر بھی پیسہ کٹتا ہے،
ہم پاکستانی ہرطرف سے پھنسے ہوئے ہیں، میں اپنے ایک رشتہ دار کو گھر فروخت کیا
وجہ یہ تھی کہ اس کو اس گھر کی ضرورت تھی۔ میں نے پاکستانی کرنسی لے لی اور
دبئی ہنڈی کروادیا تقریبا 4000 درھم کا نقصان ہوگیا۔
 

کاشفی

محفلین
روپے کی قدر میں کمی، گورنر اسٹیٹ بینک کا وجوہ بتانے سے انکار
181435-DollarPhotoMohammadAzeemExpress-1380663063-593-640x480.jpg

گورنراسٹیٹ بینک نے ڈالرکی قیمت میں اچانک اضافے کی ذمے داری مالیاتی مارکیٹ کی قیاس آرائیاں کہہ کرجان چھڑالی۔ فوٹو : محمد عظیم / ایکسپریس

اسلام آ باد: سینیٹ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں گورنر اسٹیٹ بینک یاسین انورنے ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدرمیں شدیدکمی کوانتہائی حساس معاملہ قراردے کر وجوہ بتانے سے انکار کردیا اورڈالرکی قیمت میں اچانک اضافے کی ذمے داری مالیاتی مارکیٹ کی قیاس آرائیاں کہہ کرجان چھڑالی۔ کمیٹی کے اجلاس کے دوران بجلی کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے بارے میں سیکریٹری خزانہ وقار مسعود نے کہاکہ یہ اضافہ مشترکہ مفادات کونسل کی منظوری سے کیاگیاہے۔

سیکریٹری خزانہ نے یہ بھی بتایاکہ کولیشن سپورٹ فنڈکی مدمیں 15اکتوبرتک 32 کروڑ 50 لاکھ ڈالرکی قسط وصول ہوجائیگی جبکہ رواں مالی سال 13-14کے درمیان میںبھی اس فنڈز میں سے مجموعی طورپرایک ارب30 کروڑ ڈالرمز ید ملیں گے۔ تھری جی لائسنس کی نیلامی کاکام تیز کرنے کیلیے کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔ اجلاس میں کمیٹی کی متفقہ رائے تھی کہ3 سال قبل ڈالر مافیا کیخلاف ایف آئی اے کے ذریعے خناین اینڈ کالیا اور زار کو کیخلاف سخت کارروائی کی گئی توڈالرکی قیمت میں استحکام قائم رہالیکن موجودہ حکومت کی دیرسے کی گئی۔

38.jpg


مداخلت کیوجہ سے ڈالرائزیشن کے ذریعے کھربوں روپے صرف 3 گھنٹوںمیں کمالیے گئے۔ ڈالرکی قیمت میں کمی کے باوجودمہنگی ہونیوالی اشیاء بدستورپرانے نرخوں پرفروخت ہورہی ہیں جس سے قوم ذہنی مریض بن گئی ہے۔چیئرپرسن سینیٹرنسرین جلیل نے کہاکہ قوم کوامیدتھی کہ کاروباری طبقے کے نمائندہ نوازشریف کی حکومت میں معاشی استحکام کے ذریعے عوامی مشکلات میں کمی آئیگی لیکن بجلی ڈیزل ،پیڑول،گیس اوراشیاء خوردنی کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافے نے عوام کی چیخیں نکال دی ہیں۔آئی ایم ایف سے کڑی شرائط کے تحت قرضے حاصل کیے جارہے ہیں، حکومت عوام دوست فیصلے کرے۔
 
Top