ادھار لوگے تو دینے پڑینگے،
اور چکنے کے لئے اپنی چیزوں کو بین الاقوامی منڈی میں سستے داموں بیچنا پڑے گا،
500 کنٹینر کینوں کے بدلے ایک کنٹینر موبائل فون امپورٹ ہوتا ہے
اسی طرح دیگر، کھانے والے تیل بھی امپورٹ ہوتا ہے جبکہ پاکستان اس میں خود کفیل ہوسکتا اگر کوشش کرے تو۔
شکر کی کمی واقع ہوجاتی ہے یہ کمی کبھی نہ اگر تہیا کرلے کہ چائے جو ہے بغیر شکر یا کم شکر سے پینی ہے
اکثر گھروں میں 24 گھنٹے چولہے جلتے ہیں اور تیز آنچ میں کھانا پکایا جاتا ہے جبکہ اچھا کھانا ہلکی آنچ کے دم
سے پکتی ہے۔ اسطرح گیس کا ضیاع ہوتا ہے
مختلف رسموں میں فیسٹیف میں ایک دن کے اندر کئیں ارب روپے اڑادیے جاتے ہیں اس کی مثال شب برات،محرم کا مہینہ
رمضان الکریم ہے ان دنوں لگتا ہے کہ پیسے درختوں میں اگ رہے ہیں جبکہ قوم ڈوبا ہوا ہے قرضوں میں۔
کہیں باہر نکلتے ہیں تو دیکھنے میں آتا ہے کہ کراچی میں کیا تماشاء ہورہا ہے ایک طرف غریب کھانا کپڑوں کوترستا ہے دوسری
طرف فوڈ اسٹریٹ پر عیاشیاں ہوتی ہیں۔
میرے نزدیگ تو پیسے کی ضیاع ہی مہنگائی کو دعوت دیتی ہے