قیصرانی
لائبریرین
ایک بندہ چیختا چلاتا ڈاکٹر کے کلینک میں داخل ہوا اور کراہتے ہوئے بولا: ڈاکٹر صاحب مجھے شہد کی مکھی نے کاٹا ہے۔ جلدی کچھ کریں
ڈاکٹر: کوئی بات نہیں، اسے میں کریم لگا دیتا ہوں۔ ابھی آرام آجائے گا
مریض: مکھی کو؟ پر آپ کو وہ مکھی کہاںملے گی، وہ تو گئی
ڈاکٹر: نہیں بھئی، جہاںکاٹا ہے۔ میں وہاںکریم لگاؤں گا
مریض: اوہ مجھے تو مکھی نے باغ میں کاٹا تھا۔ اب تو وہ جگہ بھی یاد نہیں رہی
ڈاکٹر: ارے نہیں بھئی، آپ کے جسم پر جہاں مکھی نے کاٹا، وہاں
مریض: اوہ۔ یعنی آپ کا مطلب ہے کہ میری انگلی پر لگائیںگے جہاں مکھی نے کاٹا ہے
ڈاکٹر: (مٹھیاںبھینچ کر) کون سی والی؟
مریض: (سہم کر) مجھے کیا پتہ۔ ساری مکھیاں ایک جیسی ہی تو لگتی ہیں
ڈاکٹر: کوئی بات نہیں، اسے میں کریم لگا دیتا ہوں۔ ابھی آرام آجائے گا
مریض: مکھی کو؟ پر آپ کو وہ مکھی کہاںملے گی، وہ تو گئی
ڈاکٹر: نہیں بھئی، جہاںکاٹا ہے۔ میں وہاںکریم لگاؤں گا
مریض: اوہ مجھے تو مکھی نے باغ میں کاٹا تھا۔ اب تو وہ جگہ بھی یاد نہیں رہی
ڈاکٹر: ارے نہیں بھئی، آپ کے جسم پر جہاں مکھی نے کاٹا، وہاں
مریض: اوہ۔ یعنی آپ کا مطلب ہے کہ میری انگلی پر لگائیںگے جہاں مکھی نے کاٹا ہے
ڈاکٹر: (مٹھیاںبھینچ کر) کون سی والی؟
مریض: (سہم کر) مجھے کیا پتہ۔ ساری مکھیاں ایک جیسی ہی تو لگتی ہیں