٭۔ ۔ ۔ ڈاکٹر ہسپتال میں غلط انجکشن سے ہلاکت پر ہسپتال کا مینجر اور ڈاکٹر ثناء اللہ گرفتار ، دیگر کی گرفتاری کے لئے چھاپے ، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں مقدار سے زیادہ دوائی کی تصدیق
٭۔ ۔ ۔ جس ڈاکٹر کے غلط انجکشن سے بچی ہلاک ہوئی وہ ہسپتال میں ادھار کی ڈیوٹی کرنے آیا تھا
٭۔ ۔ ۔ چلڈرن ہسپتال نے نجی ہسپتال میں کام کرنے والے دو ڈاکٹر معطل کر دیئے ، ڈاکٹر فائزہ اصغر ملک سے فرار، ڈاکٹر فائزہ اصغر مسلم لیگ ق کی ایم پی اے بھی ہیں اور چائلڈ پروٹیکشن بیورو لاہور کی سربراہ بھی ہیں۔ ڈاکٹر فائزہ اصغر نے تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ نذر محمد چوہان پر دباؤ ڈال کر انکوائری رکوانے کی کوشش بھی کی لیکن کامیاب نہ ہوسکیں
٭۔ ۔ ۔ ڈاکٹر ہسپتال نے وسیم اکرم کی اہلیہ ہماوسیم کے علاج میں بھی غفلت برتی تھی۔
لا ہور۔ڈاکٹر ہسپتال میں تین سالہ بچی ایمان ملک کی غلط انجکشن سے ہلاکت پر ہسپتال کے مینجر ضیا الحسن بخاری اور ڈاکٹر ثناء اللہ کو گرفتار کر لیا گیا۔ بچی جس ڈاکٹر کے تجویز کردہ انجکشن سے ہلاک ہوئی اس کا ہسپتال سے کوئی تعلق ہی نہیں تھا جبکہ صوبائی وزیر قانون ران ثناء اللہ خان کے مطابق ہسپتال کی ایم ڈی ڈاکٹر فائزہ اصغر کے بیرون ملک فرار ہونے کی بھی اطلاع ہے ۔ انکوائری کمیٹی نے ان کے خلاف دفعہ 302 کے تحت مقدمہ درج کرنے کی ہدایت کی تھی ۔ تفصیلات کے مطابق ڈاکٹرز ہسپتال میں ہائی پوٹینسی کے انجکشن سے ہلاک ہونے والی تین سالہ بچی ایمان ملک کیس کی تحقیقات میں کافی پیش رفت ہو وی ہے ۔ اس واقعہ کا چیف جسٹس لا ہور ہائی کورٹ بھی از خود نوٹس لے چکے ہیں ۔ پیر کے روز ڈاکٹر ہسپتال کے جنرل مینجر ضیاء الحسن بخاری اور ڈاکٹر ثناء اللہ کو گرفتار رک لیا گیا ۔ دیگر ڈاکٹروں کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جار ہے ہیں ۔ چلڈرن ہسپتال کے ڈاکٹرز ہسپتال میں پارٹ ٹائم کرنے والے دو ڈاکٹروں سندیپ کمار ، غلام یاسین اور جہانگیر کو سرکاری ہسپتال سے معطل بھی کیا جا چکا ہے ۔ تحقیقات سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ڈاکٹر سندیپ کمار جس کے غلط انجکشن لگانے سے ایمانے ملک کی ہلاکت ہوئی اس کا ڈاکٹرز ہسپتال سے کوئی تعلق نہیں ہے اور وہ ڈاکٹر ثناء اللہ جو ڈاکٹر ہسپتال میں میں پارٹ ٹاوم ڈاکٹر ہیں کی جگہ ادھار کی ڈیوٹی کرنے آیا تھا ۔ دریں اثناو ایمان ملک کی پوسٹ مارٹم رپورٹ بھی آ چکی ہے جس میں بچی کو اس کی عمر سے زیادہ مقدار کی دوائی دینے ک تصدیق کی گئی ہے ۔ واضح رہے کہ ہفتہ کے روز مذکورہ ہسپتال کی فارمیسی بھی سیل کر دی گئی ھتی جسے غیر معیاری قرار دیا گیا تھا جہاں ادویات کو مطلوبہ درجہ حرارت پر بھی نہیں رکھا گیا تھا