نایاب
لائبریرین
بہت شکریہاٹارنی جنرل ،حکومت کا وکیل جو قانونی معاملات پر حکومت کی معاونت کرتا ہے۔
محترم بھائی مزید کچھ تفصیل سے سمجھائیں گے ۔؟
یہ " معاونت " کس قسم کی ہوتی ہے ۔؟
کیا یہ " وکیل صفائی " جیسا کردار ادا کرتا ہے ۔؟
بہت شکریہاٹارنی جنرل ،حکومت کا وکیل جو قانونی معاملات پر حکومت کی معاونت کرتا ہے۔
محترم بھائی یہ تو اک الگ بحث کہ " غبارہ پھٹا کہ مزید پھول کر نمایاں ہوا "بس کر دیں ، اب پھٹے غبارے کی کوکنی تو بن سکتی اسے دوبارہ پھلایا نہیں جا سکتا۔ اتنا وقت تو عدالت نے بھی نہیں دیا "شیخ الاسلام" کو ، جتنا محفلین دے رہے ہیں۔
http://en.wikipedia.org/wiki/Attorney_General_of_Pakistanبہت شکریہ
محترم بھائی مزید کچھ تفصیل سے سمجھائیں گے ۔؟
یہ " معاونت " کس قسم کی ہوتی ہے ۔؟
کیا یہ " وکیل صفائی " جیسا کردار ادا کرتا ہے ۔؟
اٹارنی جنرل آئین پاکستان میں دیا گیا ایک عہدہ ہے۔ اس پر متمکن شخص ریاست پاکستان کا نمایئندہ وکیل ہوتا ہے۔اس کے فرائض میں متعلقہ کیسز میں ریاستِ پاکستان کی نمائندگی کرنا اور عدالت کی معاونت کرنا ہوتا ہے۔ اس کا ادارہ کافی بڑا ہے اور مختلف حکومتی قانونی معاملات میں اپنے فرائض انجام دیتا ہے۔محترم دوستو یہ " اٹارنی جنرل " کیا عہدہ ہوتا ہے ۔ اور اس کے فرائض کیا ہوتے ہیں ۔ یہ کسی مقدمے میں کس کی نمائندگی کرتا ہے ۔؟
کوئی آگہی سے نوازتے دعائیں پائے ۔۔۔ ۔۔۔ ۔
بہت شکریہ محترم بھائیاٹارنی جنرل آئین پاکستان میں دیا گیا ایک عہدہ ہے۔ اس پر متمکن شخص ریاست پاکستان کا نمایئندہ وکیل ہوتا ہے۔اس کے فرائض میں متعلقہ کیسز میں ریاستِ پاکستان کی نمائندگی کرنا اور عدالت کی معاونت کرنا ہوتا ہے۔ اس کا ادارہ کافی بڑا ہے اور مختلف حکومتی قانونی معاملات میں اپنے فرائض انجام دیتا ہے۔
بہت شکریہ محترم بھائیاٹارنی جنرل کی آئینی ذمہ داریوں کچھ بھی ہوں لیکن روایت یہی رہی ہے کہ اٹارنی جنرل آف پاکستان عدالتِ عظمیٰ میں حکومت کا موقف ہی بیان کرتا ہے ۔۔۔ طاہر القادری صاحب کے کیس میں اٹارنی جنرل کے مکالمات سے اندازہ ہوتا ہے کہ انہوں نے علامہ صاحب کی رٹ کی حمایت کرنا چاہی تھی لیکن ججوں کے تیور دیکھتے ہوئے ایک حد سے آگے نہ بڑھے ۔۔۔ اور شاید ان کو اس حد سے آگے بڑھنا بھی نہیں چاہیے تھا ۔۔۔
بہت شکریہ محترم بھائی
یہی الجھاوا ہے میرے لیئے ۔۔۔ ۔
ڈاکٹر صاحب کی " رٹ " اک طرح سے حکومت کے خلاف ہی تھی ۔۔۔ ۔۔۔ ۔
اور " اٹارنی جنرل " کے مکالمات اس " رٹ " کے حق میں محسوس ہوئے ۔
آپ کے تجزیئے نے " تیور و شاید " کی حد بندی کرتے کسی حد تک اس الجھاوے کو سلجھا دیا ۔
بہت شکریہ
رٹ دراصل حکومت کے خلاف نہیں تھی محترم ۔۔۔ رٹ اس پارلیمانی طریقہء کار کے خلاف تھی جس کے تحت الیکشن کمیشن کے ممبران کا چناؤ کیا گیا ۔۔۔ اس پارلیمانی کمیٹی میں حکومت اور اپوزیشن دونوں طرف کے اراکین شامل تھے ۔۔۔ جہاں تک اٹارنی جنرل کے مکالمات کا تعلق ہے، وہ اسی حد تک اس رٹ کی حمایت کرتے رہے جس حد تک وہ جا سکتے تھے ۔۔۔ یعنی کنٹینر مذاکرات کے بعد حکومتی اتحادیوں کے وفد اور علامہ صاحب کے درمیان جو معائدہ طے پایا تھا، اس معائدے کے تناظر میں ہی وہ لب کشائی کرتے رہے ۔۔۔
محترم بھائی آپ کا یہ قیاس قابل بحث ہے ۔۔۔ ۔۔
اگر " رٹ " سنی جاتی اور کامیاب ہوجاتی تو نقصان تو براہ راست حکومت وقت کا ہی ہوتا ۔
بہت شکریہ محترم بھائی
اللہ تعالی آپ کو جزائے خیر سے نوازے آمین
یعنی کہ یہ " اٹارنی جنرل " آئین پاکستان کو سامنے رکھتے عدالت کو آئین کے مطابق راہ دکھاتا ہے ۔ ؟
چین و عرب ہمارا ، ہندوستاں ہمارا۔۔۔
مسلم ہیں ہم، وطن ہے سارا جہاں ہمارا
(از دانائے راز، حکیم الامت، شاعرِ مشرق ، سر، ڈاکٹر محمد اقبال سیالکوٹی ثم لاہوری رحمۃ اللہ علیہ)