سید تفسیر حیدر
محفلین
پی سی بی کے چیئرمین اور سابق صدر پرویز مشرف کے قریبی ساتھی ڈاکٹر نسیم اشرف نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا۔ اس طرح پاکستان کرکٹ ایک نئے بحران سے دوچار ہوگئی ہے کیوں کہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے آغاز میں ایک ماہ سے بھی کم وقت رہ گیا ہے لیکن ڈاکٹر نسیم اشرف کے استعفے کے باعث پاکستان کرکٹ بورڈ سربراہ کے بغیر کام کرے گا۔ پیر کو صدر پرویز مشرف کے استعفے کے دو گھنٹے بعد ڈاکٹر نسیم اشرف نے صدر پاکستان سے اپنی دیرینہ دوستی نبھاتے ہوئے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔
ڈاکٹر نسیم اشرف اکتوبر2006ء میں شہریار خان کی جگہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین بنے تھے۔ ان کا دور خاصا ہنگامہ خیز رہا اور پاکستان کرکٹ بورڈ کو کئی تنازعات کا سامنا کرنا پڑا جن میں ڈوپنگ قابل ذکر ہے۔
پاکستانی کرکٹ ٹیم کی ورلڈ کپ میں مایوس کن کارکردگی کے بعد بھی ڈاکٹر نسیم اشرف نے اپنے عہدے سے استعفے دے دیا تھا لیکن منظور نہ ہونے کے بعد وہ اپنی ذمہ داری نبھاتے رہے۔
بحوالہ: بی بی سی ، جنگ:
ڈاکٹر نسیم اشرف اکتوبر2006ء میں شہریار خان کی جگہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین بنے تھے۔ ان کا دور خاصا ہنگامہ خیز رہا اور پاکستان کرکٹ بورڈ کو کئی تنازعات کا سامنا کرنا پڑا جن میں ڈوپنگ قابل ذکر ہے۔
پاکستانی کرکٹ ٹیم کی ورلڈ کپ میں مایوس کن کارکردگی کے بعد بھی ڈاکٹر نسیم اشرف نے اپنے عہدے سے استعفے دے دیا تھا لیکن منظور نہ ہونے کے بعد وہ اپنی ذمہ داری نبھاتے رہے۔
بحوالہ: بی بی سی ، جنگ: