فانی " ڈرو نہ تم کہ نہ سُن لے کہِیں خُدا میری " (شوکت علی خاں فانی بدایونی)

طارق شاہ

محفلین
غزلِ
شوکت علی خاں
فانی بدایونی

ڈرو نہ تم کہ نہ سُن لے کہِیں خُدا میری
کہ رُوشناسِ اجابت نہیں دُعا میری

وہ تم، کہ تم نے جفا کی تو کچھ بُرا نہ کِیا
وہ میں، کہ ذکر کے قابل نہیں فغاں میری

چلے بھی آؤ، کہ دنیا سے جا رہا ہے کوئی
سُنو، کہ پھر نہ سُنو گے تم التجا میری

کچھ ایسی یاس سے، حسرت سے میں نے دم توڑا !
جگر کو تھام کے رہ رہ گئی قضا میری

خدا نے زہر کی تاثیر بخش دی فانی
ترس گی تھی اثر کو بہت دعا میری

فانی بدایونی
 

سید زبیر

محفلین
کچھ ایسی یاس سے، حسرت سے میں نے دم توڑا !
جگر کو تھام کے رہ رہ گئی قضا میری
کیا بات ہے بہت خوب ۔۔۔ زبردست کلام منتخب کیا ہے ۔۔۔ بہت مشکور ہوں
 

طارق شاہ

محفلین
کچھ ایسی یاس سے، حسرت سے میں نے دم توڑا !
جگر کو تھام کے رہ رہ گئی قضا میری
کیا بات ہے بہت خوب ۔۔۔ زبردست کلام منتخب کیا ہے ۔۔۔ بہت مشکور ہوں
سید صاحب
فانی صاحب کی کیا بات یا ذکر ہو ہم سے ، شاعری کے توسط سے !

خوشی ہوئی کہ منتخبہ غزل آپ کو پسند آئی
اظہار خیال کے لئے تشکّر
بہت خوش رہیں
 

طارق شاہ

محفلین
واہ بہت ہی خوب

وہ تم، کہ تم نے جفا کی تو کچھ بُرا نہ کِیا
وہ میں، کہ ذکر کے قابل نہیں فغاں میری

بہت ممنون ہوں اظہار خیال اور منتخب غزلِ فانی کی پذیرائی پر
بہت خوشی ہوئی کے پیش کردہ غزل آپ کو پسند آئی
تشکّر

بہت خوش رہیں
 
Top