ڈعا مانگنے پر ۔۔۔۔۔۔ 20 سال قید کی سزا

فخرنوید

محفلین
1100590455-1.gif
 
لیکن ان کے بڑے بڑوں میں یقینا کوئی نہ کوئی پاکستانی شامل رہا ہوگا ۔
حرکت تو پاکستانیوں والی ہی ہے ۔ جہاز تباہ ہو رہا ہے تم دعا مانگو لیکن کنٹرول کرنے کی کوشش بھی تو کرو نا۔۔!
کھوتے دے پتر
 

زینب

محفلین
لیکن ان کے بڑے بڑوں میں یقینا کوئی نہ کوئی پاکستانی شامل رہا ہوگا ۔
حرکت تو پاکستانیوں والی ہی ہے ۔ جہاز تباہ ہو رہا ہے تم دعا مانگو لیکن کنٹرول کرنے کی کوشش بھی تو کرو نا۔۔!
کھوتے دے پتر

ہاہاہاہ فصیل بھائی بےاختیار مجھے اپنے دادا جی کی یاد آگئی ۔۔۔۔۔۔۔ہاہاہاہاہا
 

الف عین

لائبریرین
فخر نوید کی یہ عادت پسند نہیں آئی کہ تصویریں لگاتے ہیں، اور وہ تصویر کیاں سے لی ہے، اس کا حوالہ بھی نہیں دیتے۔ اور یہ خبر انٹر نیٹ پر ڈھونڈھنے سے بھی نہیں ملی۔ اسی طرح ڈیلی مرر، کولنمبو کے حوالے سے ایک خبر تھی۔ لیکن ڈیلی مرر کی ویب سائٹ دیکھی، اس کے اڈیٹوریل میں ایسی کچھ خبر نہیں تھی۔
 

محمدصابر

محفلین
محترم اعجاز صاحب۔ یہ روزنامہ ایکسپریس سے اٹھائی گئی ہے۔
ttp://express.com.pk/images/NP_LHE/20090325/Sub_Images/1100590455-1.gif
urlتو یہ بتا رہا ہے کہ پچیس مارچ 2009 کا اخبار ہے۔
 

چاند بابو

محفلین
بہت خوب۔
لیکن یہ کچھ ساتھیوں نے پاکستانیوں کے حوالے سے میں سمجھتا ہوں کہ غلط کہا ہے۔ پاکستانی پائلٹ یقننا دنیا کے بہترین پائلٹس میں سے ہیں چاہے وہ ائیر فورس ہو یا کوئی کمرشل پائلٹ انہوں نے اپنے فن کے ہمشہ وہ جوہر دکھائے ہیں کہ دنیا دھنگ رہ گئی۔
ویسے بھی پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائن کے پاس جیسے طیارے ہیں وہ اڑانا کسی عام پائلٹ کے بس کی بات نہیں ہے وہ انتہائی مہارت کا ہی کام ہے۔
 

فخرنوید

محفلین
فخر نوید کی یہ عادت پسند نہیں آئی کہ تصویریں لگاتے ہیں، اور وہ تصویر کیاں سے لی ہے، اس کا حوالہ بھی نہیں دیتے۔ اور یہ خبر انٹر نیٹ پر ڈھونڈھنے سے بھی نہیں ملی۔ اسی طرح ڈیلی مرر، کولنمبو کے حوالے سے ایک خبر تھی۔ لیکن ڈیلی مرر کی ویب سائٹ دیکھی، اس کے اڈیٹوریل میں ایسی کچھ خبر نہیں تھی۔

میرے محترم ذرا تصویر کی پراپرٹیز چیک کر لیں سورس مل جائے گا آپ کو
 

فرضی

محفلین
تو دینا آپ کا کام تو تھا؟
ایکسپریس کی بھی غلطی ہے کہ غلط خبر دی گئی ہے.

خبر تو ٹھیک ہے کیوں کہ ہمارے ہاں آج کے اخبار میں بھی یہ خبر چھپی ہے اور اس اخبار کے اونلاین ورشن میں بھی موجود ہے۔۔ پوری خبر پڑھنے کے لیے پیسے دینے پڑیں گے لیکن ہیڈر پڑھا جاسکتا ہے۔

اس کے علاوه:
بي بي سي
گارجیئن

اور کافی باقی اخبارات میں بھی یہ خبر شائع ہوئی ہے۔
 
Top