کاشف اسرار احمد
محفلین
السلام علیکم
ایک غزل اصلاح کے لیے پیش کر رہا ہوں۔ استاد محترم جناب الف عین سر اور احباب سے اصلاح اور مشوروں کی درخواست کرتا ہوں ۔
ایک غزل اصلاح کے لیے پیش کر رہا ہوں۔ استاد محترم جناب الف عین سر اور احباب سے اصلاح اور مشوروں کی درخواست کرتا ہوں ۔
ارکان بحر : فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن
خونِ شامِ جستجو ہے، جس کے پس منظر میں ہم
ڈوبتے ہیں سُرخ سورج کے مماثل گھر میں ہم
ایک پر بت کاٹنا ہے، جس کی خاکستر میں ہم
توڑنا ہے ہجر کا پتھر وہ، جس پتھر میں ہم
طاق میں دل کے، مزیّن دوستوں کی مُہر سے
درد کی تحریر اور اُس نامہءِ محضر میں ہم
اپنی جانب گہری کالی رات کے سائے بڑھے
پھر سے تیری یاد کا وحشی ہے اور ٹھوکر میں ہم
سامنا ہے سرد سنگ دل رات کا، اور عادتاََ
گنگناتے پھر رہے ہیں تنگ سی چادر میں ہم
چاٹتا ہے جسم و جاں کو، زہر تیری یاد کا
گھومتے ہیں دل گرفتہ، دل شکستہ، گھر میں ہم
کربِ تنہائی کا عفریت ہے منہ کھولے ہوئے
چار سو بانگِ قیامت، اور اُس محشر میں ہم
کیا مکاں تاکا ہے قسمت نے ہمارے واسطے
سرد آغوشِ تغافل، ٹھنڈے، یخ بستر میں ہم
جگمگاتی اک عنایت، گرمی و خوشبوءِ یار
لو، فروزاں کر رہے ہیں اک دِیا، صَرصَر میں ہم
فاش کردے آ کے سب تُو رات کی رانی کے راز
ہالہ خوشبو کا بنا ایسا کہ ہوں محور میں ہم
میری پلکیں تیری پلکوں سے ہیں محوِ گفتگو
بے خبر دنیا سے کاشف، گم ہیں اِس منظر میں ہم
سیّد کاشف
شکریہ
ڈوبتے ہیں سُرخ سورج کے مماثل گھر میں ہم
ایک پر بت کاٹنا ہے، جس کی خاکستر میں ہم
توڑنا ہے ہجر کا پتھر وہ، جس پتھر میں ہم
طاق میں دل کے، مزیّن دوستوں کی مُہر سے
درد کی تحریر اور اُس نامہءِ محضر میں ہم
اپنی جانب گہری کالی رات کے سائے بڑھے
پھر سے تیری یاد کا وحشی ہے اور ٹھوکر میں ہم
سامنا ہے سرد سنگ دل رات کا، اور عادتاََ
گنگناتے پھر رہے ہیں تنگ سی چادر میں ہم
چاٹتا ہے جسم و جاں کو، زہر تیری یاد کا
گھومتے ہیں دل گرفتہ، دل شکستہ، گھر میں ہم
کربِ تنہائی کا عفریت ہے منہ کھولے ہوئے
چار سو بانگِ قیامت، اور اُس محشر میں ہم
کیا مکاں تاکا ہے قسمت نے ہمارے واسطے
سرد آغوشِ تغافل، ٹھنڈے، یخ بستر میں ہم
جگمگاتی اک عنایت، گرمی و خوشبوءِ یار
لو، فروزاں کر رہے ہیں اک دِیا، صَرصَر میں ہم
فاش کردے آ کے سب تُو رات کی رانی کے راز
ہالہ خوشبو کا بنا ایسا کہ ہوں محور میں ہم
میری پلکیں تیری پلکوں سے ہیں محوِ گفتگو
بے خبر دنیا سے کاشف، گم ہیں اِس منظر میں ہم
سیّد کاشف
شکریہ