ڈومین نیم رجسٹریشن سے متعلق سوالات

میرے پاس ڈومین نیم رجسٹریشن کے حوالے سے کچھ سوالات ہیں اور یہاں پر موجود آئی ٹی ایکسپرٹس سے انکے جوابات

چاہوں گا
ڈومین نیم رجسٹرار کی فیسیں کیوں مختلف ہوتی ہیں کیا وہ ڈومیں رجسٹر کرنے کے علاوہ اور بھی سروسز دیتے ہیں ؟
مثلاؐ گو ڈیڈی پر ایک ڈومین کی قیمت 9 ڈالر کے قریب ہوتی ہے تو دوسروں پر ایک آدھ زیادہ۔
کیا ڈومین نیم رجسٹرار سارے پیسے خود رکھتا ہے یا کسی اور انٹرنیٹ چلانے والی تنظیم کو ایک خاص کمشن بھی دیتا ہے؟
جب میں ڈومین نیم ڈھونڈنے کیلے کسی بھی ڈومین نیم رجسٹرار میں سرچ کرتا ہوں تو اس کو کیسے پتہ چلتا ہے کہ یہ

ڈومین کسی اور جگہ سے رجسٹر نہیں؟
ایک ڈومین نیم ڑجسٹرار بننے کیلیے کیا چیز ضروری ہوتی ہے؟
فی الحال تو یہی ذہن میں ہیں جب کوئی نیا آیگا تو وہ بھی پوچھ لوں گا
 
جو ڈومین نیم خریدنا ہو تو اُس کی دستیابی بار بار چیک نہ کریں ۔اگر بار بار چیک کریں گے تو وہ ڈومین نیم کوئی اور حاصل کر لے گا۔ میں ایک مرتبہ ایسا ہی نقصان اُٹھا چکا ہوں۔
 

بلال

محفلین
میرے پاس ڈومین نیم رجسٹریشن کے حوالے سے کچھ سوالات ہیں اور یہاں پر موجود آئی ٹی ایکسپرٹس سے انکے جوابات

چاہوں گا
ڈومین نیم رجسٹرار کی فیسیں کیوں مختلف ہوتی ہیں کیا وہ ڈومیں رجسٹر کرنے کے علاوہ اور بھی سروسز دیتے ہیں ؟
مثلاؐ گو ڈیڈی پر ایک ڈومین کی قیمت 9 ڈالر کے قریب ہوتی ہے تو دوسروں پر ایک آدھ زیادہ۔
کیا ڈومین نیم رجسٹرار سارے پیسے خود رکھتا ہے یا کسی اور انٹرنیٹ چلانے والی تنظیم کو ایک خاص کمشن بھی دیتا ہے؟
جب میں ڈومین نیم ڈھونڈنے کیلے کسی بھی ڈومین نیم رجسٹرار میں سرچ کرتا ہوں تو اس کو کیسے پتہ چلتا ہے کہ یہ ڈومین کسی اور جگہ سے رجسٹر نہیں؟
ایک ڈومین نیم ڑجسٹرار بننے کیلیے کیا چیز ضروری ہوتی ہے؟
فی الحال تو یہی ذہن میں ہیں جب کوئی نیا آیگا تو وہ بھی پوچھ لوں گا
سارے کے سارے سوالوں کے جواب علیحدہ علیحدہ دینے کی بجائے تھوڑی سی وضاحت کر دیتا۔ امید ہے اس وضاحت سے آپ کو کچھ نہ کچھ معلومات ضرور مل جائے گی۔
ایک ادارہ ہے ICANN۔ یہ ادارہ ہی ڈومین نیم کے متعلق پالیسی وغیرہ بناتا ہے اور تمام کے تمام رجسٹرار اسی کے مطابق چلتے ہیں۔ ہر رجسٹرار ہر ڈومین نیم رجسٹر کرنے پر بالکل معمولی سی فیس جو کہ شاید چند سنٹ ہیں وہ آئی سی اے این این کو دیتا ہے اور باقی کے پیسے اپنے پاس ہی رکھتا ہے۔ اب مختلف رجسٹرار کی قیمت میں اس لئے فرق ہے کیونکہ ہر ایک مختلف سہولیات دیتے ہیں اور ہر ایک کا اپنا اپنا انداز ہوتا ہے۔ اگر آپ ویب ڈویلپمنٹ پر کام کر رہیں ہوں تو پھر ہی آپ کو اندازہ ہو گا کہ یہ سہولیات کیا ہوتی ہیں۔ یہاں لکھنے بیٹھوں تو کافی وضاحت طلب مضمون ہو جائے گا۔ آسانی کے لئے اتنا بتا دیتا ہوں کچھ رجسٹرار ڈومین نیم کے ساتھ ہی سی نیم اور اس جیسی سہولیات دے دیتے ہیں جبکہ کچھ نہیں دیتے اور وہ صرف ڈی این ایس ہی شامل کرنے کا آپشن دیتے ہیں۔ ویسے بھی ڈی این ایس تو ایک بنیادی چیز ہے کیونکہ اسی کے ذریعے ڈومین نیم کو پتہ چلتا ہے کہ ہماری ہوسٹنگ کہاں پر ہے۔ باقی جو سہولیات دستیاب نہیں ہوتیں ان کے لئے ہمیں ہوسٹنگ کا سہارا لینا پڑتا ہے۔
رہی بات رجسٹرار کو کیسے پتہ چلتا ہے کہ یہ ڈومین پہلے موجود ہے یا نہیں؟ ارے اس کام کی مکمل ڈیٹابیس ہے ظاہر ہے اندر کھاتے رجسٹرار کو اس ڈیٹابیس تک رسائی دی جاتی ہو گی اور وہ دیکھ لیتا ہو گا کہ آیا یہ نام پہلے موجود ہے یا نہیں۔ اب میرے بیان کردہ نظام کے تحت ہی کام ہو رہا ہے یا کوئی مختلف ہے لیکن ایسا نظام تو ظاہر ہے کہ ہو گا ہی اور یہ تو عام سی بات ہے۔
رجسٹرار بننے کے لئے ICANN کی ویب سائیٹ دیکھیں وہاں پر اس متعلق مکمل تفصیلات اور شرائط درج ہیں۔ ویسے لازمی نہیں کہ براہ راست ICANN کا رجسٹرار بنا جائے بلکہ پہلے سے موجود کسی رجسٹرار کا ریسیلر بھی بنا جا سکتا ہے۔
 
سارے کے سارے سوالوں کے جواب علیحدہ علیحدہ دینے کی بجائے تھوڑی سی وضاحت کر دیتا۔ امید ہے اس وضاحت سے آپ کو کچھ نہ کچھ معلومات ضرور مل جائے گی۔
ایک ادارہ ہے ICANN۔ یہ ادارہ ہی ڈومین نیم کے متعلق پالیسی وغیرہ بناتا ہے اور تمام کے تمام رجسٹرار اسی کے مطابق چلتے ہیں۔ ہر رجسٹرار ہر ڈومین نیم رجسٹر کرنے پر بالکل معمولی سی فیس جو کہ شاید چند سنٹ ہیں وہ آئی سی اے این این کو دیتا ہے اور باقی کے پیسے اپنے پاس ہی رکھتا ہے۔ اب مختلف رجسٹرار کی قیمت میں اس لئے فرق ہے کیونکہ ہر ایک مختلف سہولیات دیتے ہیں اور ہر ایک کا اپنا اپنا انداز ہوتا ہے۔ اگر آپ ویب ڈویلپمنٹ پر کام کر رہیں ہوں تو پھر ہی آپ کو اندازہ ہو گا کہ یہ سہولیات کیا ہوتی ہیں۔ یہاں لکھنے بیٹھوں تو کافی وضاحت طلب مضمون ہو جائے گا۔ آسانی کے لئے اتنا بتا دیتا ہوں کچھ رجسٹرار ڈومین نیم کے ساتھ ہی سی نیم اور اس جیسی سہولیات دے دیتے ہیں جبکہ کچھ نہیں دیتے اور وہ صرف ڈی این ایس ہی شامل کرنے کا آپشن دیتے ہیں۔ ویسے بھی ڈی این ایس تو ایک بنیادی چیز ہے کیونکہ اسی کے ذریعے ڈومین نیم کو پتہ چلتا ہے کہ ہماری ہوسٹنگ کہاں پر ہے۔ باقی جو سہولیات دستیاب نہیں ہوتیں ان کے لئے ہمیں ہوسٹنگ کا سہارا لینا پڑتا ہے۔
رہی بات رجسٹرار کو کیسے پتہ چلتا ہے کہ یہ ڈومین پہلے موجود ہے یا نہیں؟ ارے اس کام کی مکمل ڈیٹابیس ہے ظاہر ہے اندر کھاتے رجسٹرار کو اس ڈیٹابیس تک رسائی دی جاتی ہو گی اور وہ دیکھ لیتا ہو گا کہ آیا یہ نام پہلے موجود ہے یا نہیں۔ اب میرے بیان کردہ نظام کے تحت ہی کام ہو رہا ہے یا کوئی مختلف ہے لیکن ایسا نظام تو ظاہر ہے کہ ہو گا ہی اور یہ تو عام سی بات ہے۔
رجسٹرار بننے کے لئے ICANN کی ویب سائیٹ دیکھیں وہاں پر اس متعلق مکمل تفصیلات اور شرائط درج ہیں۔ ویسے لازمی نہیں کہ براہ راست ICANN کا رجسٹرار بنا جائے بلکہ پہلے سے موجود کسی رجسٹرار کا ریسیلر بھی بنا جا سکتا ہے۔
بہت خوب لکھا آپ نے۔میں ابھی ابھی سرچنگ میں مصروف تھا تو مجھے چند سوالوں کے جوابات مل گئے تھے۔
ایک سوال کا جواب دیں کہ میرے پاس نہ کریڈٹ کارڈ(کیونکہ اس کیلیے اکاؤنٹ میں پیسے اور مختلف سیکیوریٹیز دینی پڑتی ہیں جو میرے لیے مشکل ہے) ہے نہ پےپال کا اکاؤنٹ(چلیں یہ بھی بتا دیں کہ پاکستان میں پےپال کا اکاؤنٹ کیسےبنتا ہے) تو میں پاکستان میں رہ کر کسی اٹرنیشنل کمپنی سے ڈومین کیسے خرید سکتا ہوں؟
 

بلال

محفلین
جو ڈومین نیم خریدنا ہو تو اُس کی دستیابی بار بار چیک نہ کریں ۔اگر بار بار چیک کریں گے تو وہ ڈومین نیم کوئی اور حاصل کر لے گا۔ میں ایک مرتبہ ایسا ہی نقصان اُٹھا چکا ہوں۔
ہو سکتا ہے کہ ایسا ہی ہو لیکن فی الحال میں آپ سے اتفاق نہیں کرتا کیونکہ میں پچھلے ایک سال سے ہر دوسرے تیسرے دن ایک ڈومین نیم کی دستیابی چیک کرتا رہتا تھا لیکن کسی نے رجسٹر نہیں کروایا بلکہ ایک دفعہ میں خود اس ڈومین کو چیک آؤٹ تک لے گیا اور پھر چند ایک وجوہات کی بنا پر رجسٹر نہیں کروایا تھا۔
باقی یہ ہو سکتا ہے کہ کسی لوکل یا چھوٹی کمپنی سے بار بار چیک کیا جائے تو وہ ہی اس نام کو رجسٹر کروا لیں لیکن میرے خیال میں بڑی کمپنیاں ایسا نہیں کرتیں۔ اور میرا خیال غلط بھی ہو سکتا ہے۔ باقی ماہرین ہی حتمی بتا سکتے ہیں۔
ویسے پچھلے دنوں urdu نام پاکستانی ڈومین میں موجود بھی تھا میں نے بہت کوشش کی لیکن یہاں کے لوکل ادارے نے مجھے گھاس بھی نہ ڈالا بلکہ جب میں نے ہاتھ پیر مارے تو ظالموں نے مجھے دھوکہ دیتے ہوئے چند ہی لمحوں میں ڈومین نیم کسی اور کو دے دیا۔ ویسے یہ کہانی کافی لمبی ہے کہ کیسے انہوں نے کہا کہ بے شک ڈومین نیم موجود ہے لیکن آپ فلاں تاریخ کے بعد ہی حاصل کر سکتے ہیں اور جب فلاں تاریخ آئی تو ہمیں بار بار ایرر کا منہ دیکھاتے اور ایک دن ایرر ہی دیکھتے رہے پھر اچانک کسی اور کو دے دی گئی۔ خیر مٹی پاؤ جی۔
 
اور میری اطلاعات کے مطابق اگر ریسیلر سے ڈومیں خریدیں تو بہت زیادہ امکانات ہیں کہ وہ آپکے نام پر ڈومین منتقل نہ کرے بلکہ اسکی ملکیت اپنے پاس ہی رکھے
 
جو ڈومین نیم خریدنا ہو تو اُس کی دستیابی بار بار چیک نہ کریں ۔اگر بار بار چیک کریں گے تو وہ ڈومین نیم کوئی اور حاصل کر لے گا۔ میں ایک مرتبہ ایسا ہی نقصان اُٹھا چکا ہوں۔
اسکا سب سے بہتر حل ڈومین پارکنگ ہے۔جو اچھی لگے فوراًً رجسٹر کروائیں اور پارک کر دیں
 

بلال

محفلین
بہت خوب لکھا آپ نے۔میں ابھی ابھی سرچنگ میں مصروف تھا تو مجھے چند سوالوں کے جوابات مل گئے تھے۔
ایک سوال کا جواب دیں کہ میرے پاس نہ کریڈٹ کارڈ(کیونکہ اس کیلیے اکاؤنٹ میں پیسے اور مختلف سیکیوریٹیز دینی پڑتی ہیں جو میرے لیے مشکل ہے) ہے نہ پےپال کا اکاؤنٹ(چلیں یہ بھی بتا دیں کہ پاکستان میں پےپال کا اکاؤنٹ کیسےبنتا ہے) تو میں پاکستان میں رہ کر کسی اٹرنیشنل کمپنی سے ڈومین کیسے خرید سکتا ہوں؟
ویسے پچھے دنوں کسی حسیب نذیر نام کے صاحب نے ہی میرے بلاگ پر بھی یہی سوال پوچھا تھا اور میں نے اس کا جواب بھی دے دیا تھا۔ اب پتہ وہ آپ ہی تھے یا کوئی اور تھا۔ خیر جواب یہاں بھی پیسٹ کر دیتے ہیں۔
یو بی ایل کا ایک ڈیبٹ کارڈ Wiz ہے، جو کہ بہت آسانی سے حاصل کیا جا سکتا ہے اور غالباً مفت ہی ہے بس جتنے کی آپ نے خریدوفرخت کرنی ہے اتنے پیسے پہلے اس میں جمع کروانے پڑتے ہیں۔ آپ کسی بھی یو بی ایل برانچ میں جائیں یا یو بی ایل کی ہیلپ لائن/ویب سائیٹ سے اس کے متعلق تفصیل سے معلومات لے لیں۔ اس کارڈ کے ساتھ آسانی سے انٹرنیٹ پر خریدوفروخت ہو جاتی ہے۔
رہی بات پے پال کی تو وہ فی الحال پاکستان میں کام نہیں کرتا۔ سنا ہے یار لوگوں نے اس کے کئی طریقے نکالے ہوئے ہیں لیکن میں ایسا کوئی طریقہ نہیں جانتا کیونکہ معمولی معمولی باتوں پر میں الٹے چکروں میں پڑنے کا قائل نہیں۔
 

باسم

محفلین
جب میں ڈومین نیم ڈھونڈنے کیلے کسی بھی ڈومین نیم رجسٹرار میں سرچ کرتا ہوں تو اس کو کیسے پتہ چلتا ہے کہ یہ ڈومین کسی اور جگہ سے رجسٹر نہیں؟
ایک ڈومین نیم رجسٹرار بننے کیلیے کیا چیز ضروری ہوتی ہے؟
جیسا کہ بلال بھائی نے بتایا کہ ڈیٹابیس ہوتا ہے تو جن کے آپ ریسیلر ہیں وہ خود آپ کو ڈیٹا بیس یا ایکس ایم ایل فائل وغیرہ تک رسائی دیتے ہیں اب چاہے یہ API کے ذریعے سے ہو یا تیار widget کے ذریعے سے ہمارے pknic.net.pk رجسٹرار آپ کو ایک فائل دیتے ہیں اب آپ خود ہی اسے ہر وقت اپ ڈیٹ کرتے رہیں لہذا بہت سے ریسیلر اپ ڈیٹ نہیں کرتے ہوسکتا ہے آپ ادائیگی وغیرہ کرلیں پھر پتہ چلے یہ تو پہلے سے رجسٹر تھا اس لیے براہ راست pknic.net.pk کی ویب سائٹ پر دیکھنا پڑتا ہے اور یہ بھی بینک وغیرہ کی ادائیگی میں ایک مہینہ کا وقت لیتے ہیں۔
.com .net وغیرہ ڈومین کیلیے پاکستان میں ICANN کا اکلوتا تصدیق شدہ رجسٹرار صرف paknic.net ہے میرے خیال سے ان کے ذریعےدھوکہ کا امکان ختم ہوجاتا ہے، یہ پاکستان کے مختلف بینکوں کے ذریعے وصولی کرتے ہیں، اردو ڈومین بھی فراہم کرتے ہیں اور ملکیت بھی آپ کو منتقل کردیتے ہیں۔

ICANN کا تسلیم شدہ رجسٹرار بننے کے معلومات

بار بار ڈومین تلاش کرنے کے متعلق میرا بھی یہی تجربہ ہے کہ انہی دنوں میں تلاش کیا جانے والا ڈومین رجسٹر ہوگیا اب یہ محض اتفاق تھا یا کچھ اور لیکن یہ ضرور ہے کہ تلاش کہاں سے کیا جارہا ہے اسے دیکھ لینا چاہیے
میرے سوالات
ڈومین کو محفوظ بنانے کی مزید حفاظتی تدابیر کیا کیا ہوتی ہیں؟
ssl سرٹیفکیٹ کی ضرورت کہاں پڑتی ہے؟
جو ڈومین ایکسپائر ہونے والا ہو اور اسے حاصل کرنے کا بہترین طریقہ کیا ہے؟ اور کیا یہ تاریخ ختم ہوتے ہی عام ہوجاتا ہے یا پہلے مالک کو کچھ مہلت ملتی ہے
بعض سائٹس پر ڈاٹ انفو اتنا سستا کیوں ہوتا ہے؟
 

قیصرانی

لائبریرین
SSL کی ضرورت وہاں پڑتی ہے جہاں آپ کو لاگ ان یا دیگر تفاصیل کو محفوظ طریقے سے یوزر سے سرور اور سرور سے یوزر تک لانا ہو۔ عام طور پر ایسے سمجھ لیں کہ جہاں پیسے کا لین دین ہو، وہاں SSL ایک طرح سے لازمی ہو جاتی ہے
 
ویسے پچھے دنوں کسی حسیب نذیر نام کے صاحب نے ہی میرے بلاگ پر بھی یہی سوال پوچھا تھا اور میں نے اس کا جواب بھی دے دیا تھا۔ اب پتہ وہ آپ ہی تھے یا کوئی اور تھا۔ خیر جواب یہاں بھی پیسٹ کر دیتے ہیں۔
یو بی ایل کا ایک ڈیبٹ کارڈ Wiz ہے، جو کہ بہت آسانی سے حاصل کیا جا سکتا ہے اور غالباً مفت ہی ہے بس جتنے کی آپ نے خریدوفرخت کرنی ہے اتنے پیسے پہلے اس میں جمع کروانے پڑتے ہیں۔ آپ کسی بھی یو بی ایل برانچ میں جائیں یا یو بی ایل کی ہیلپ لائن/ویب سائیٹ سے اس کے متعلق تفصیل سے معلومات لے لیں۔ اس کارڈ کے ساتھ آسانی سے انٹرنیٹ پر خریدوفروخت ہو جاتی ہے۔
رہی بات پے پال کی تو وہ فی الحال پاکستان میں کام نہیں کرتا۔ سنا ہے یار لوگوں نے اس کے کئی طریقے نکالے ہوئے ہیں لیکن میں ایسا کوئی طریقہ نہیں جانتا کیونکہ معمولی معمولی باتوں پر میں الٹے چکروں میں پڑنے کا قائل نہیں۔
بلال بھائی وہ میں ہی تھا جس نے آپکی ویب سائٹ پر سوال پوچھا تھا
 
ڈومین کو محفوظ بنانے کی مزید حفاظتی تدابیر کیا کیا ہوتی ہیں؟​
سیدھی سی بات ہے ۔جو ڈومین آپکو پسند ہو اسے جلد از جلد خرید لیں چاہے آپکے پاس ہوسٹنگ بھی موجود نہ ہو(کچھ دیر کیلیے فری ہوسٹ استعمال ہوسکتا ہے) اور اس ڈومین کی وقت پر ادائیگی کرتے رہیں۔​
 
ssl سرٹیفکیٹ کی ضرورت کہاں پڑتی ہے؟
SSL سے مراد ہے سیکیور ساکٹ لئیر۔یہ ایک سرٹیفیکیٹ ہوتا ہے جو آپکے کمپیوٹر اور سرور کے درمیان ہونے والی بات چیت کو انکرپٹ کرتا ہے تاکہ کوئی دوسرا سکو جان نہ سکے۔اسکو زیادہ تر بینکوں ،شاپنگ کی ویب سائٹس اور وہ تمام سائٹس جن کا ڈیٹا بہت اہم ہوتا ہے میں استعمال کیا جاتا ہے۔
 
جو ڈومین ایکسپائر ہونے والا ہو اور اسے حاصل کرنے کا بہترین طریقہ کیا ہے؟ اور کیا یہ تاریخ ختم ہوتے ہی عام ہوجاتا ہے یا پہلے مالک کو کچھ مہلت ملتی ہے
دومین ایکسپائر ہونے کے بعد رجسٹرار ڈومین کے مالک کو 30 سے 40 دن گریس پیریئڈ مہیا کرتا ہےاگر وہ اس دوران ڈومین کی قیمت جمع کروادے تو وہ اسے دوبارہ مل جاتی ہے اور عموماًً اس دوران مالک کو عام قیمت کے علاوہ 80 یا 100 ڈالر علیحدہ دینے پڑتے ہیں۔
ڈومین کی تاریخ ختم ہونے 75 دن بعد ڈومین پبلک میں آفر کر دی جاتی ہے۔
ایکسپائر ڈومینز کو حاصل کرنے کیلیے چند اقدامات کرنے پڑتے ہیں جیسے
whois پر ڈومین کے متعلق جاننا کہ وہ کب ایکسپائر ہو رہی ہے
مختلف ویب سائٹس بیک ڈور ٹولز مہیا کرتی ہیں جن کہ ذریعے آپ ایکسپائر ہونے کے بعد پبلک آفر کی جانیوالی ڈومین پر نگاہ رکھ سکتے ہیں۔ان ویب سائٹس میں
گوڈیڈی ڈومین بیک ڈور،اینوم اور پول قابلِ ذکر ہیں۔
ان کی مدد سے اپنی پسندیدہ ڈومین پر نظر رکھیں اور جب وہ ایکسپائر ہو تو بولی لگا کر حاصل کر لیں۔
مزید تفصیلات یہاں ، یہاں
 
ڈومین پارکنگ کیا ہوتی ہے؟
ایڈ آن ڈومین کسے کہتے ہیں؟
فرض کریں آپ کو کوئی ڈومین پسند آجاتی ہے اور آپکو ڈر ہے کہ کہیں یہ کل کو کوئی اور نہ لے اڑے تو آپ اسے رجسٹر کروا لیتے ہیں۔لیکن اب آپ کے پاس یا تو وقت نہیں یا کوئی ویب ہوسٹ نہیں یا فی الوقت کوئی مواد موجود نہیں وغیرہ وغیرہ جو آپ اس ویب سائٹ پر رکھ سکیں تو آپ اس ڈومین کو پارک کر سکتے ہیں تا کہ اسے مستقبل میں کسی بھی وقت استعمال کرسکیں
ہو سکتا ہے آپکا ڈومین نیم رجسٹرار آپکو ڈومین پارکنگ کی سہولت مہیا کرتا ہو کہ وہ آپکی ڈومین پر کوئی پیج بنا دیتا ہے۔یا آپ خود کسی فری ہوسٹ پر اکاؤنٹ بنا کر اپنی ڈومین کے مین پیج پر "زیرِتعمیر"یا "جلد آ رہا ہے" کا صفحہ اپلوڈ کر سکتے ہیں۔ڈومین پارکنگ کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ آپ اپنی پسندیدہ ڈومین کو اپنے پاس رکھتے ہیں اور جب چاہے استعمال کر سکتے ہیں پر اسکا کرایہ عام ڈومین کی طرح ادا کرنا پڑتا ہے

ایڈ آن ڈومین آپکی ویب سائٹ میں ایک نئی ڈایریکٹری کا اضافہ ہوتی ہے۔اور آپ اسکو اپنی ویب سائٹ کے مین پیج سے بالکل مختلف بنا سکتے ہیں۔یہ ڈائیرئکٹری آپکی سائٹ کے public_html فولڈر میں بنتی ہے جہاں آپکی مین سائٹ پڑی ہوتی ہے۔ مثال کے طور پر
urduweb.org ایک ڈومین ہے
اور urduweb.org/mehfil اسکی ایڈ آن ڈومین ہے
اب آپ خود اندازہ لگائیں کہ urduweb.org پر ایک سادہ سا صفحہ ہوتا ہے لیکن urduweb.org/mehfil پر بالکل مختلف منظر ہے
ایڈآن ڈومین دو طرح سے ہو سکتی ہے جیسے
yourdomain.com/addondomain یا addondomain.yourdomain.com
بھائی مجھے تو یہی پتا تھا اگر کسی کو کوئی غلطی دکھائی دے تو تصحیح کردے تاکہ میری معلومات میں بھی اضافہ ہوسکے۔
 
ہو سکتا ہے کہ ایسا ہی ہو لیکن فی الحال میں آپ سے اتفاق نہیں کرتا کیونکہ میں پچھلے ایک سال سے ہر دوسرے تیسرے دن ایک ڈومین نیم کی دستیابی چیک کرتا رہتا تھا لیکن کسی نے رجسٹر نہیں کروایا بلکہ ایک دفعہ میں خود اس ڈومین کو چیک آؤٹ تک لے گیا اور پھر چند ایک وجوہات کی بنا پر رجسٹر نہیں کروایا تھا۔
باقی یہ ہو سکتا ہے کہ کسی لوکل یا چھوٹی کمپنی سے بار بار چیک کیا جائے تو وہ ہی اس نام کو رجسٹر کروا لیں لیکن میرے خیال میں بڑی کمپنیاں ایسا نہیں کرتیں۔ اور میرا خیال غلط بھی ہو سکتا ہے۔ باقی ماہرین ہی حتمی بتا سکتے ہیں۔
ویسے پچھلے دنوں urdu نام پاکستانی ڈومین میں موجود بھی تھا میں نے بہت کوشش کی لیکن یہاں کے لوکل ادارے نے مجھے گھاس بھی نہ ڈالا بلکہ جب میں نے ہاتھ پیر مارے تو ظالموں نے مجھے دھوکہ دیتے ہوئے چند ہی لمحوں میں ڈومین نیم کسی اور کو دے دیا۔ ویسے یہ کہانی کافی لمبی ہے کہ کیسے انہوں نے کہا کہ بے شک ڈومین نیم موجود ہے لیکن آپ فلاں تاریخ کے بعد ہی حاصل کر سکتے ہیں اور جب فلاں تاریخ آئی تو ہمیں بار بار ایرر کا منہ دیکھاتے اور ایک دن ایرر ہی دیکھتے رہے پھر اچانک کسی اور کو دے دی گئی۔ خیر مٹی پاؤ جی۔

بلال بھائی جب میں نے ایک ڈومین خریدنے کے لئے پاکستان کی معروف کمپنی سے رجوع کیا تو انہوں نے مجھے بتایا کہ اپنے مطلوبہ ڈومین کی دستیابی بار بار چیک نہ کریں ۔اگر بار بار چیک کریں گے تو وہ ڈومین نیم کوئی اور حاصل کر لے گا۔
 
Top