ڈیتا بیس پیجز بنانا

فخرنوید

محفلین
السلام علیکم!

میں آج یہاں جس موضوع کو لے کر آیا ہوں۔ اس کا مطلب کچھ یوں ہے کہ
میں چاہتا ہوں کہ میں ایک ایسی ڈیٹا بیس بنا سکوں جسے میرے یوزر جیسے کہ
سکول کے طلبا یا ان کے والدین گھر بیٹھے اپنا رجسٹریشن نمبر لکھیں اور اپنی تمام تفصیل اور
رزلٹ دیکھ سکیں یا اپنی ماہانہ فیس کا ریکارڈ دیکھ سکیں۔

اگر کوئی بھای ایسا ڈیٹا بیس بنانے اور اسے ویب سائیٹ سے لنک کرنے کا آسان طریقہ جانتا
ہے تو مہربانی کر کے میری جلد از جلد مدد کرے

اللہ آپ کو جزا دے گا

آمین
 
یہاں کئی لوگوں کو یہ کام آتا ہے۔ کم از کم مجھے!

پر یہ آسان نہیں ہے۔ یہ اپنے آپ میں ایک پروجیکٹ ہے۔ پھر آپ کو آسان سا طریقہ کیسے بتا دوں کہ ڈاٹا بیس بھی بن جائے، ریجسٹریشن بھی سپورٹ کرے، ڈٹاٹا بیس سے فیچ کرا کے رینڈر بھی ہوجائیں، ویب انٹرفیس بھی ہو اور ظاہر ہے کہ ڈاٹا بیس میں ڈاٹا فیڈ کرنے کے لئے بھی انٹرفیس اور اسکرپٹس چاہئے ہوں گی۔

ایک کام کر سکتے ہیں آپ کہ کوئی پری بلٹ سافٹوئر تلاش لیں سورس فورج پر یا جوملہ، دروپل وغیرہ جیسے سی ایم ایس کے استعمال سے ڈیویلپ کر لیں۔

ورنہ یہ اچھا خاصہ ایپلیکشن ہے جس کو آپ مختصراً بیان کر رہے ہیں۔ یہاں ہندوستان میں ایسے کسی پروجیکٹ کی کم سے کم قیمت 30000 روپے (ہندوستانی) ہوگی اگر کسی پروفیشنل سے کرائی جائے۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
ابن سعید، سی ایم ایس کو بطور ڈیویلپمنٹ فریم ورک استعمال کرنا کافی دقت طلب ثابت ہو سکتا ہے۔ اس کی نسبت روبی آن ریلز قسم کے اپلیکیشن فریم ورک استعمال کرنا زیادہ آسان ہے کیونکہ ان میں صرف ڈیٹا ماڈل ڈیفائن کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایک مرتبہ ڈیٹابیس کی entities اور ان کے ریلیشن ایک ماڈل فائل میں سیو کر دیے جائیں تو فریم ورک اسے سے از خود ڈیٹابیس، اس کا اپلیکیشن فرنٹ اینڈ اور اس کا ایڈمن بیک اینڈ جنریٹ کر دیتا ہے۔ اگر ڈیٹاماڈل میں کوئی تبدیلی کی جائے تو اپلیکیشن فریم ورک ڈیٹابیس، فرنٹ اینڈ اور ایڈمن بیک اینڈ کو بھی اپڈیٹ کر دیتا ہے۔ اس قسم کے ذیل کے تین اپلیکیشن فریم ورک زیادہ مشہور ہیں:

۔ روبی آن ریلز (روبی اپلیکیشن فریم ورک)
- جینگو (پائتھون اپلیکیشن فریم ورک)
- پی ایچ پی کیک (پی ایچ پی اپلیکیشن فریم ورک)
 
میں نے ابھی کل ہی روبی آن ریلس پر ایک ورکشاپ میں‌ ڈھائی گھنٹے کا لیکچر اور ٹیوٹوریل ڈیمودیا ہے۔ وہیں ایک صاحب نے جینگو فریم ورک کی بھی بات کی۔ پائتھون کے فریم ورک کے لئے کوئی وولینٹیئر نہیں ملے تھے شاید ورنہ پلان میں وہ بھی تھا۔

پر نوید بھائی کے لئے میں نے ان چیزوں کا نام اس لئے نہیں لیا تھا کیوں کہ ان فریم ورکس میں بھی کوڈنگ تو کرنی ہی پڑتی ہے تھوڑی ہی سہی۔ اور ٹیڑھی بات یہ ہے کہ ان فریم ورکس کے اسٹائل کی کوڈنگ کرنی ہوتی ہے۔ لہٰذا جب بندہ ایکسپرٹ ہو جائے تو یہ فریم ورک بہت ہی مفید اور سہل ہو جاتے ہیں۔ ورنہ مبتدیوں کے لئے نئی لینگویج سیکھنے کے برابر ہوتے ہیں۔

جبکہ دروپل میں ممکن ہے کوئی بنا بنایا موڈیول مل جائے اور چند آپشنز منتخب کرکے باقی کا کام خود ہوجائے۔ ویسے اس میں بھی پی ایچ پی کی کوڈنگ کرنی پڑ سکتی ہے۔ اور ہاں شاید دروپل صرف لینکس مشین کے لئے ہے۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
ابن سعید، دروپل پی ایچ پی سکرپٹ ہے، اس لیے یہ ہر آپریٹنگ سسٹم پر چلنا چاہیے۔
 
جی ہاں تھوڑے گھماؤ پھراؤ کے بعد چل تو جائے گا پر اوریجنلی اسے صرف لینکس کیمپیٹیبل رکھا ہے۔ ونڈوز پر اس کے سیٹ اپ پر یہ آرٹیکل ہاتھ لگا ہے۔
 
Top